اترپردیش: 31 سال بعد 43 پولیس اہلکاروں کو ملی سات سات سال کی سزا، جانئے پورا معاملہ

اترپردیش: 31 سال بعد 43 پولیس اہلکاروں کو ملی سات سات سال کی سزا، جانئے پورا معاملہ

اترپردیش: 31 سال بعد 43 پولیس اہلکاروں کو ملی سات سات سال کی سزا، جانئے پورا معاملہ

UP News: الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنو بینچ نے سال 1991 میں پیلی بھیت میں 10 سکھوں کو خالصتان لبریشن فرنٹ کا دہشت گرد بتا کر مبینہ طور پر انکاونٹر میں مار دئے جانے کے معاملہ میں 43 پولیس اہلکاروں کو غیر اراداتا قتل کا قصوروار قرار دیا ہے ۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Uttar Pradesh | Pilibhit
  • Share this:
    پیلی بھیت: الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنو بینچ نے سال 1991 میں پیلی بھیت میں 10 سکھوں کو خالصتان لبریشن فرنٹ کا دہشت گرد بتا کر مبینہ طور پر انکاونٹر میں مار دئے جانے کے معاملہ میں 43 پولیس اہلکاروں کو غیر اراداتا قتل کا قصوروار قرار دیا ہے ۔ ٹرائل کورٹ نے ان پولیس اہلکاروں کو چار اپریل 2016 کو قتل کا قصوروار قرار دیتے ہوئے عمر قید کی سزا سنائی تھی ۔ ہائی کورٹ نے نچلی عدالت کے فیصلہ کو خارج کرتے ہوئے قصوروار پولیس اہلکاروں کو سات سات سال کی سزا سنائی ہے ۔

    یہ فیصلہ جسٹس رمیش سنہا اور جسٹس سروج یادو کی بینچ نے ملزم پولیس اہلکار دیویندر پانڈے اور دیگر کی جانب سے داخل اپیلوں پر سماعت کے بعد سنایا ۔ 179 صفحات کے فیصلہ میں یہ حکم کورٹ نے جاری کیا ہے اور کہا ہے کہ اس معاملہ میں اپیل کرنے والوں اور مہلوکین کے درمیان کوئی دشمنی نہیں تھی ۔ اپیل کنندگان سرکاری ملازم تھے اور ان کا مقصد لا اینڈ آرڈر کو بنائے رکھنا تھا ، جس وجہ سے ان کو عمر قید کی جگہ سات سات سال کی سزا غیر ارادتا قتل کے تحت سنائی جاتی ہے ۔

    یہ بھی پڑھئے: یوکرین پر روسی میزائل حملے کے درمیان ولادیمیر پوتن نے وزیراعظم مودی سے فون پر کی بات


    یہ بھی پڑھئے : زہریلی شراب سانحہ میں 60 کی موت، اب بیگوسرائے میں 'زہر کا جام'، ایک نے گنوائی جان


    کیا ہے پورا معاملہ

    یہ پورا معاملہ پیلی بھیت ضلع کا ہے، جہاں کچھ سکھ عقیدت مند 12 جولائی 1991 کو پیلی بھیت سے ایک بس سے تیرتھ یاترا کیلئے جارہے تھے ۔ اس بس میں بچے اور خواتین بھی تھیں ۔ اس بس کو بدایوں ضلع کے کچھلا میں روک کر گیارہ لوگوں کو اتار لیا گیا تھا، جس میں سے 10 کا پیلی بھیت کے نیوریا بلسنڈا اور پورن پور تھانہ علاقوں میں انکاونٹر دکھا کر قتل کردیا گیا تھا ۔ الزام ہے کہ گیارہویں شخص سنگاپور کے رہنے والے تلویندر سنگھ کا اب تک کوئی پتہ نہیں چلا ہے ۔

    پیلی بھیت میں اس سانحہ میں نریندر سنگھ، لکھویندر سنگھ، پنجاب کے گرداس پور کے رہنے والے بلجیت سنگھ، جسونت سنگھ، ہرمندر سنگھ عرف منٹا، عجائب سنگھ، سورج سنگھ، رندھیر سنگھ عرف دھیرا، بٹالا پنجاب کے رہنے والے جسونت سنگھ عرف فوجی، مکھویندر سنگھ اور کرتار سنگھ کا قتل کردیا گیا تھا ۔
    Published by:Imtiyaz Saqibe
    First published: