احمد آباد: وزیر اعظم نریندر مودی گجرات کے تین روزہ دورے پر ہیں جو کل مکمل ہو رہا ہے۔ وہ کل موربی جائیں گے اور پل حادثے میں جان گنوانے والوں کے اہل خانہ سے ملاقات کریں گے۔ وزیراعظم اسپتال میں داخل زخمیوں سے بھی ملاقات کریں گے۔ اتوار کی شام پیش آنے والے اس دردناک حادثے میں 134 لوگوں کی موت ہو گئی ہے اور 20 لوگ شدید زخمی ہیں جن کا موربی سول اسپتال میں علاج جاری ہے۔ اس کے ساتھ ہی تقریباً 200 لوگوں کو بچا لیا گیا ہے۔ اس سے پہلے وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کو اسٹیوچیو آف یونیٹی کے موقع پر اپنے خطاب میں موربی پل حادثے کا ذکر کرتے ہوئے جذباتی ہو گئے۔
انہوں نے نوآبادیاتی دور کے پیدل چلنے والے پل کے گرنے پر "افسوس" کا اظہار کیا اور حادثے میں اپنی جانیں گنوانے والوں کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا۔ پی ایم مودی نے جذباتی آواز میں کہا، 'میں ایکتا نگر میں ہوں لیکن میرا دل موربی کے متاثرین کے ساتھ ہے۔ میں نے اپنی زندگی میں ایسا درد کم ہی محسوس کیا ہے۔ ایک طرف درد سے بھرا دل ہے اور دوسری طرف فرض کا راستہ۔ پی ایم مودی نے کہا کہ حکومت غم کی اس گھڑی میں ہر طرح سے سوگوار خاندانوں کے ساتھ ہے۔ گجرات حکومت کل سے راحت اور بچاؤ کام چلا رہی ہے۔ مرکزی حکومت بھی ریاستی حکومت کو ہر ممکن مدد فراہم کر رہی ہے۔ اسپتال میں جہاں زخمیوں کا علاج کیا جارہا ہے وہاں بھی پوری چوکسی برتی جارہی ہے۔
وزیر اعظم مودی نے پہلے ہی پی ایم رلیف فنڈ سے اس واقعے میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کے لیے 2 لاکھ روپے کی ایکس گریشیا رقم کا اعلان کیا ہے۔ اس حادثے کے بعد ماچھو ندی پر کیبل سسپنشن پل کی مرمت کرنے والی اوریوا کمپنی پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔ اوریوا کمپنی اور دیگر ذمہ دار افسران کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 304، 308 اور 114 کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی۔ اس معاملے میں موربی پولیس اور گجرات اے ٹی ایس نے اوریوا کمپنی کے 9 ملازمین کو حراست میں لیا ہے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق ان 9 ملزمان کو پکڑنے کے لیے گجرات اے ٹی ایس، ریاستی انٹیلی جنس محکمہ اور موربی پولیس نے جگہ جگہ چھاپے مارے تھے۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔