اپنا ضلع منتخب کریں۔

    ماں کی انتم یاترا سے فورا کرتو پتھ پر پہنچے مودی، سردار اور ماں کا درس ہمیشہ رہتا ہے یاد!

    ماں کی انتم یاترا سے فورا کرتو پتھ پر پہنچے مودی، سردار اور ماں کا درس ہمیشہ رہتا ہے یاد!

    ماں کی انتم یاترا سے فورا کرتو پتھ پر پہنچے مودی، سردار اور ماں کا درس ہمیشہ رہتا ہے یاد!

    وزیراعظم مودی کی ماں کا انتقال آج علی الصبح احمد آباد میں ہوگیا ۔ وہ ماں، جو زندگی بھر مودی کو ترغیب دیتی رہیں، انہیں کرتو پتھ پر مضبوطی سے آگے بڑھنے کا درس دیتی رہیں، اس ناقابل تلافی نقصان کے دن بھی مودی اپنی عوامی کردار اور فریضہ سے کوئی سمجھوتہ کرتے نظر نہیں آئے ۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • New Delhi | Delhi
    • Share this:
      برجیش کمار سنگھ

      وزیراعظم مودی کی ماں کا انتقال آج علی الصبح احمد آباد میں ہوگیا ۔ وہ ماں، جو زندگی بھر مودی کو ترغیب دیتی رہیں، انہیں کرتو پتھ پر مضبوطی سے آگے بڑھنے کا درس دیتی رہیں، اس ناقابل تلافی نقصان کے دن بھی مودی اپنی عوامی کردار اور فریضہ سے کوئی سمجھوتہ کرتے نظر نہیں آئے ۔ ماں ہیرا با کی آخری رسوم کے فورا بعد ہی عوامی فلاح و بہبود کے سرکاری پروگراموں میں لگ گئے ۔ مودی کی شخصیت کی یہی وہ خاصیت ہے جو انہیں ملک اور دنیا میں انوکھا بناتی ہے ۔

      مکتی دھام ، گاندھی نگر ، صبح نو بج کر آٹھ منٹ

      ماں ہیرا با کی ارتھی کو داہنی طرف سے کندھا دیتے سامنے سے آتے نظر آئے نریندر مودی ۔ پچھلے آٹھ سالوں سے ملک کے وزیر اعظم اور اس سے پہلے تقریبا پونے تیرہ سالوں تک گجرات کے وزیراعلی کے طور پر اپنی اچھی حکمرانی کی شہرت ملک و دنیا سے حاصل کرتے مودی ، لیکن ہاں مودی نہ تو وزیر اعظم کے رول میں تھے اور نہ ہی اس مقبول لیڈر کے طور پر، جس کی دھاک ملک اور دنیا میں ہے ۔ یہاں وہ مودی تھے، جو اپنی ماں ہیرا با کے نریندر تھے ۔

      ماں کا درس ہمیشہ مودی کیلئے پتھر کی لکیر

      وزیراعظم مودی کے چہرے کے ایکسپریشنز شمشان گھاٹ میں موجود ان پچاس ساٹھ لوگوں سے پوشیدہ نہیں رہے، جنہوں نے مودی کو اپنی ماں کی ارتھی اٹھاتے ہوئے دیکھا۔ بڑی بڑی مصیبتوں اور چیلنجز سے مضبوطی سے باہر نکل کر آئے مودی کیلئے یہ وہ لمحہ تھا، جو اس کمی کی طرف اشارہ تھا، جس کی تلافی کبھی نہیں ہوسکتی ۔ آخر ساڑھے پانچ دہائی سے بھی طویل عوامی زندگی کے درمیان کچھ ذاتی تھا، تو وہ بس ماں ۔ وہ ماں، جو اپنے بیٹے کو ہمیشہ ترغیب دیتی رہتی تھی ، اپنی چھوٹی چھوٹی باتوں سے، جو سننے میں تو آرام دہ تھیں، لیکن جن کا اثر نریندر مودی پر کافی زیادہ رہا ۔

      مودی کی زندگی میں بڑا صفر ہے ماں کا جانا

      نو بج کر بائیس منٹ پر ہیرا با کو مکھ اگنی دی گئی ۔ اس موقع پر بڑے بیٹے سوم بھائی ایک طرف تھے تو دوسری طرف چھوٹے بیٹے پنکج مودی ۔ درمیان میں نریندر مودی ، وہ نریندر مودی جو اپنی ماں کے سب سے لاڈلے تھے ۔ لاش جل پڑی ۔ تقریبا آدھے گھنٹے تک لاش سے لپٹیں اٹھتی رہیں ۔ ان لپٹوں کے کنارے کھڑے رہے مودی، کبھی خاموشی سے لاش کو دیکھتے ہوئے تو کبھی بیچ میں لاش پر گھی ڈالتے ہوئے ۔ آنکھیں صفر کی جانب، آخر ماں ہیرا با بیٹے نریندر کی زندگی میں بڑا صفر چھوڑ گئی ہیں، جس کی بھرپائی نہیں ہوسکتی ہے ۔



      یوم پیدائش کے موقع پر بھی ماں نے بیٹے کو سبق دیا

      ملک اور دنیا کو ہیرا با کی موت کی خبر آج صبح چھ بجے کے قریب ملی، جب وزیراعظم مودی نے خود ٹویٹ کرکے اس کی جانکاری دی ۔ اس ٹویٹ میں بھی ماں کے ساتھ ان کے گہرے، غیر مساوی تعلقات کی جھلک تھی ۔ ماں کی وہ بات بھی ، جو بیٹے نریندر مودی کو 18 جون 2022 کو تب کہا تھا جب مودی اپنی ماں کے 100ویں سال میں داخل ہونے کے موقع پر گاندھی نگر میں تھے ۔ ماں نے آشیرواد دیتے ہوئے کہا تھا : کام کرو عقل مندی سے ، زندگی جیو پاکیزگی سے۔

      مودی کیلئے ماں ہیں تری مورتی

      ماں ہیرا با میں نریندر مودی نے ہمیشہ اس تری مورتی کو محسوس کیا ہے، جس میں ایک تپسوی کا سفر، بے لوث کرمایوگی کی علامت اور اقدار کے تئیں پرعزم زندگی شامل ہے ۔ ماں کے بارے میں اپنے اسی تجربہ کو انہوں نے آج اپنے ٹویٹ کے ذریعہ دنیا کے سامنے بھی رکھا ۔ آخر ماں کے تپسوی روپ کو دیکھتے ہوئے ہی بار بار ان کے پاس آیا کرتے تھے مودی، باقی تو شروعاتی زندگی سے ہی آرام کرنے میں دلچسپی نہیں تھی اور سنگھ کا پرچارک بننے کے بعد سے فیملی سے کوئی تعلق نہیں رہا ۔

      ماں سے ہمیشہ ملنے آیا کرتے تھے مودی

      ماں کے ساتھ رشتہ خاص تھا، اس لئے شروعاتی زندگی میں دو سالوں تک ملک کے الگ الگ حصوں میں جانے اور سادھنا کے بعد ایک دن کیلئے اپنے گھر پہنچے بھی تو صرف ماں سے ملنے اور پھر ماں کا آشیرواد لے کر نکلے تو کچھ وقت بعد آر ایس ایس کے پرچارک ہی بن گئے ۔ ماں کچھ زیادہ تعلیم یافتہ تو نہیں تھیں، لیکن وہ ہندوستانی عوامی روایات اور اقدار کا علم ہمیشہ بیٹے کو دیتی رہتی تھیں ۔ تمام تر مشکلات کے درمیان بچوں کی پرورش کرنے والی ماں نے ہمیشہ سماج کیلئے اچھا کرنے پر زور دیا ۔



      بدعنوانی کے خلاف جنگ کی ترغیب دی تھی ماں نے

      مثلا جب مودی پہلی مرتبہ سات اکتوبر 2001 کو گجرات کے وزیراعلی بنے تو ماں کا آشیرواد لینے گئے ۔ ماں نے بیٹے سے پہلی بات یہی کہی کہ بیٹا زندگی میں کبھی رشوت نہیں لینا ۔ بیٹے نریندر مودی نے ماں ہیرا با کی یہ بات ہمیشہ یاد رکھی اور یہی وجہ رہی کہ پہلے گجرات اور پھر ملک میں بدعنوانی سے پاک حکمرانی کیلئے تمام تدابیر کیں ، ضروری قانونی دفعات سے لے کر ڈائریکٹ بینیفٹ ٹرانسفر کی اسکیم تک، تاکہ بدعنوانی کی گنجائش نہ بچے ۔ ماں کے ہی امرت وچن سے ترغیب پاکر مودی نے بطور وزیر اعلی یہ مشہور نعرہ دیا تھا : نہ کھاتا ہوں، نہ کھانے دیتا ہوں ۔

      ذاتی غم سے زیادہ عوامی مفاد کی فکر کرنے کا درس

      ماں کا ایک اور درس بیٹے نریندر مودی نے ہمیشہ یاد رکھا۔ ایشور نے جتنا وقت دیا ہے، اس کا عوامی مفاد میں استعمال، ذاتی غم اور جذبات کے سیلاب میں بہنے کی جگہ عوامی خوشی کی ہمیشہ فکر کرنا۔ ماں کا یہ درس بیٹے نریندر مودی کو آج کے دن بھی یاد رہا ، جب ماں کی موت کی خبر انہیں صبح ملی ۔ ماں کی موت کی خبر ملتے ہی دہلی سے احمد آباد کے لئے فورا روانہ ہوجانے والے مودی نے اپنی ماں ہیرا با کی موت کو پوری طرح ذاتی معاملہ ہی رکھا ۔

      ماں کی موت کے دن بھی اپنے کسی سرکاری پروگرام کو رد نہیں کیا

      کہاں دوسرے لیڈروں کے معاملہ میں فیملی کے کسی رکن کی موت ہونے پر اسے بھی ایک سیاسی موقع کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے، بڑی تعداد میں حامیوں اور کارکنان کو بلایا جاتا ہے، وہیں نریندر مودی کے معاملہ میں پورا معاملہ الگ رہا ۔ مٹھی بھر وزرا، گجرات بی جے پی کے کچھ سینئر لیڈران، پرچارک دنوں کے دنوں کے کچھ ساتھیوں کے علاوہ باقی سب کو آنے کیلئے منع کیا گیا ۔ اگر مودی کی طرف سے اشارہ نہ ہوتا تو گاندھی نگر میں گجرات تو کیا، ملک بھر سے لیڈروں اور کارکنان کا سیلاب آجاتا ۔ آخر اپنے مقبول لیڈر کے ساتھ دکھ کی اس گھڑی میں کون کھڑا نہیں ہونا چاہتا ۔

      مودی نے والد کو 1988 میں کھویا تھا

      لیکن مودی کیلئے ایسے مواقع انتہائی ذاتی رہتے ہیں ۔ جب 1988 میں کیلاش ۔ مانسروور کی یاترا پر گئے تھے، لوٹ کر آتے ہی والد کے بیمار ہونے خبر ملی، مودی آئے اور اپنے 'کمار' کی جھلک دیکھ کر والد دامودر داس مودی نے دنیا کو الوداع کہہ دیا ۔ دوسرے ہی دن مودی گھر سے واپس نکل گئے ۔ بطور پرچارک ملک اور سماج کے تئیں اپنے فریضہ کی ادائیگی کیلئے ۔

      نوٹ : یہ پورا مضمون ہندی میں ہے ۔ اس کو پڑھئے کیلئے یہاں کلک کریں ۔

      Published by:Imtiyaz Saqibe
      First published: