اپنا ضلع منتخب کریں۔

    ’سب سے زیادہ کنڈوم ہم استعمال کر رہے ہیں‘، بھاگوت کے بیان پر اویسی کا پلٹ وار

    اسدالدین اویسی نے کہا کہ مسلانوں کی آبادی میں کمی ہو رہی ہے۔ (فائل فوٹو)

    اسدالدین اویسی نے کہا کہ مسلانوں کی آبادی میں کمی ہو رہی ہے۔ (فائل فوٹو)

    ایک عوامی جلسے کو خطاب کرتے ہوئے اسدالدین اویسی کہہ رہےہیں، ‘مسلمانوں کی آبادی نہیں بڑھ رہی ہے۔ تم بے کار میں ٹینشن میں مت ڈالو، نہیں بڑھ رہی ہے۔ آبادی گر رہی ہے ہماری۔ مسلمانوں کا ٹی ایف آر گر رہا ہے‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ دو بچے پیدا کرنے کے درمیان سب سے زیادہ فرق مسلمان رکھ رہے ہیں۔ انہوں نے سوال کے لہجے میں کہا کہ ‘سب سے زیادہ کنڈوم کون استعمال کر رہا ہے؟ ہم استعمال کر رہے ہیں۔ موہن بھاگوت اس پر نہیں بولیں گے‘۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Delhi, India
    • Share this:
      نئی دہلی: عوامی آبادی کنٹرول کے موضوع پر ملک بھر میں سیاسی رسہ کشی چل رہی ہے۔ آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کے ہندوستان میں مذہبی توازن والے بیان پر آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسدالدین اویسی کا ایک ویڈیو سامنے آیا ہے۔ اس ویڈیو میں اویسی نے کہا کہ ‘فکرمت کرو مسلم آبادی میں اضافہ نہیں ہو رہا ہے، بلکہ آبادی کم ہورہی ہے۔ سب سے زیادہ کنڈوم کا استعمال کون کر رہا ہے؟ یہ ہم ہیں۔ اس پر موہن بھاگوت کچھ نہیں بولیں گے‘۔

      ویڈیو میں ایک عوامی جلسے کو خطاب کرتے ہوئے اسدالدین اویسی کہہ رہےہیں، ‘مسلمانوں کی آبادی نہیں بڑھ رہی ہے۔ تم بے کار میں ٹینشن میں مت ڈالو، نہیں بڑھ رہی ہے۔ آبادی گر رہی ہے ہماری۔ مسلمانوں کا ٹی ایف آر گر رہا ہے‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ دو بچے پیدا کرنے کے درمیان سب سے زیادہ فرق مسلمان رکھ رہے ہیں۔ انہوں نے سوال کے لہجے میں کہا کہ ‘سب سے زیادہ کنڈوم کون استعمال کر رہا ہے؟ ہم استعمال کر رہے ہیں۔ موہن بھاگوت اس پر نہیں بولیں گے‘۔



      واضح رہے کہ ناگپور میں گزشتہ بدھ کے روز یعنی 5 اکتوبر کو آر ایس ایس کی دشہرہ ریلی میں خطاب کرتے ہوئے موہن بھاگوت نے کہا تھا کہ ہندوستان کو جامع سوچ کے بعد آبادی کی پالیسی بنانی چاہئے اور اس کا اطلاق تمام کمیونٹیز (طبقوں) پر یکساں ہونا چاہئے۔ آر ایس ایس سربراہ نے یہ بھی کہا تھا کہ طبقات کی بنیاد پر آبادی کا عدم توازن ایک اہم موضوع ہے اور اسے نظر انداز نہیں کیا جانا چاہئے۔

      اس کے بعد سے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی مسلسل اس موضوع پر اظہار خیال کر رہے ہیں۔ انہوں نے آر ایس ایس سربراہ کے اس بیان پر گزشتہ بدھ کے روز بھی ایک ٹوئٹ کیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ ملک میں آبادی کنٹرول کی کوئی ضرورت نہیں ہے، کیونکہ ملک نے پہلے تبدیلی کی شرح حاصل کرلی ہے۔

      اسدالدین اویسی نے اپنے ٹوئٹ میں مزید کہا کہ اگر ہندووں اور مسلمانوں کا ‘ایک ہی ڈی این اے‘ ہے، تو عدم توازن کہاں ہے؟ آبادی کنٹرول کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ کیونکہ ہم پہلے ہی متبادل کی شرح حاصل کرچکے ہیں۔ تشویش بڑھتی عمر اور بے روزگار نوجوانوں کا ہے، جو بزرگوں کا تعاون نہیں کرسکتے ہیں۔ مسلمانوں میں بچے پیدا کرنے میں سب سے زیادہ گراوٹ آئی ہے۔

       
      Published by:Nisar Ahmad
      First published: