آج راجیہ سبھا میں تحریک اظہار تشکر کا جواب دیں گے وزیراعظم مودی، لوک سبھا میں کانگریس پر کی تھی تنقید

شکریہ تجویز پر آج راجیہ سبھا میں جواب دیں گے وزیراعظم مودی، لوک سبھا میں کانگریس پر کی تھی تنقید (ANI)

شکریہ تجویز پر آج راجیہ سبھا میں جواب دیں گے وزیراعظم مودی، لوک سبھا میں کانگریس پر کی تھی تنقید (ANI)

پی ایم مودی نے لوک سبھا میں کہا، جو کبھی یہاں بیٹھتے تھے، وہ وہاں جانے کے بعد بھی فیل ہوئے اور ملک پاس ہوتا گیا۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • New Delhi, India
  • Share this:
    وزیراعظم نریندرمودی پارلیمنٹ کے جایہ بجٹ سیشن کے دوران جمعرات کو راجیہ سبھا میں دوپہر 2 بجے صدر کے خطاب پر اظہار تشکر کریں گے۔ راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکڑ نے کل بدھ کو تجویز پر آخری اسپیکر کے بونے کے بعد کہا کہ وزیراعظم جمعرات  دوپہر2 بجے جواب دیں گے۔ راجیہ سبھا میں صدر کے خطاب پر شکریہ تجویز پر  بحث بدھ کو ختم ہوگئی۔ صدر دروپدی مرمو نے بجٹ سیشن کے پہلے دن یعنی 31 جنوری کو لوک سبھا اور راجیہ سبھا کی مشترکہ ایوان سے خطاب کیا تھا۔

    اس سے پہلے بدھ کو پی ایم مودی نے لوک سبھا میں جواب دیا تھا۔ اس دوران انہوں نے اپوزیشن خاص طور پر کانگریس کو نشانے پر لیا۔ پی ایم مودی نے کانگریس دور اقتدار کی خامیاں گنواتے ہوئے سلسلہ و ار اپنی بات ایوان میں رکھی۔ وہیں، کانگریس نے سوال اٹھایا کہ وزیراعظم مودی کے جواب میں اڈانی کا کہیں ذکرنہیں تھا۔

    وزیراعظم نریندر مودی کے خطاب کے بعد کانگریس قائد راہل گاندھی ایک مرتبہ پھر سے میڈیا کے سامنے آئے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم نے کسی مدعے پر جواب نہیں دیا۔ اڈانی معاملے پر وزیراعظم مودی نے کچھ نہیں کہا۔ وزیراعظم نے قومی سلامتی مشیر کو کچھ نہیں بولا۔ لگ رہاہے وزیراعظم مودی سبھی کو بچانے کی کوشش کررہے ہیں۔

    جانیے پی ایم نے لوک سبھا میں کیا کیا کہا

    پی ایم مودی نے لوک سبھا میں کہا، جو کبھی یہاں بیٹھتے تھے، وہ وہاں جانے کے بعد بھی فیل ہوئے اور ملک پاس ہوتا گیا۔ میں بھی یاترا لے کر کشمیر تک گیا تھا۔ لال چوک پر ترنگا لہرانے کا عہد لیا تھا۔ تب دہشت گردوں نے پوسٹر لگائے تھے کہ دیکھتے ہیں کہ کس میں ہمت ہے اور کس نے اپنی ماں کا دودھ پیا ہے، جو یہاں آکر ترنگا لہراتا ہے۔ تب میں نے کہا تھا، دہشت گرد کان کھول کر سن لیں۔ 26 جنوری کو ٹھیک 11 بجے میں لال چوک پہنچوں گا، بنا سیکورٹی، بنا بلیٹ پروف جیکیٹ آوں گا اور فیصلہ لال چوک پر ہوگا کہ کس نے اپنی ماں کا دودھ پیا ہے؟

    یہ بھی پڑھیں:

    وزیراعظم نےتھرور کا کیوں ادا کیا شکریہ؟BJP ممبران پارلیمنٹ کہنے لگے ہوگئی کانگریس کی تقسیم

    یہ بھی پڑھیں:

    سابق وزیر پرفل پٹیل کے گھر کی چار منزلیں اٹیچ ، اقبال مرچی کیس میں ای ڈی کی کارروائی

    جب سرینگر کے لال چوک میں  ترنگا لہرایا، تب میڈیا کے لوگ سوال کرنے لگے کہ پہلے یہاں ایسے نہیں ہوتا تھا۔ آج وہاں ایسا امن ہے کہ وہاں چین سے جاسکتے ہیں۔ اخباروں میں خبر آئی تھی، جس پر دھیان نہیں گیا ہوگا۔ لوگ ٹی وی میں چمکنے کی کوشش میں لگے تھے۔ اسی وقت سرینگر کے اندر دہائیوں بعد تھیٹر ہاوس فل ہوگئے اور علیحدگی پسند دور دور تک نہیں دکھائی دے رہے تھے۔
    Published by:Shaik Khaleel Farhaad
    First published: