اپنا ضلع منتخب کریں۔

    CAA :شمال مشرق میں دوسال کے بعد پھر شروع ہوا سی اے اے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ، طلبہ تنظیم اترے سڑکوں پر

    CAA Protest: این ای ایس او مشیر سموججل بھٹاچاریہ نے کہا، آسام کے لوگ کبھی بھی سی اے اے کو قبول نہیں کرسکتے اور اسے واپس لینا ہوگا۔ “ہمیں وبائی امراض کی وجہ سے دو سال پہلے اپنا احتجاج معطل کرنا پڑا تھا۔

    CAA Protest: این ای ایس او مشیر سموججل بھٹاچاریہ نے کہا، آسام کے لوگ کبھی بھی سی اے اے کو قبول نہیں کرسکتے اور اسے واپس لینا ہوگا۔ “ہمیں وبائی امراض کی وجہ سے دو سال پہلے اپنا احتجاج معطل کرنا پڑا تھا۔

    CAA Protest: این ای ایس او مشیر سموججل بھٹاچاریہ نے کہا، آسام کے لوگ کبھی بھی سی اے اے کو قبول نہیں کرسکتے اور اسے واپس لینا ہوگا۔ “ہمیں وبائی امراض کی وجہ سے دو سال پہلے اپنا احتجاج معطل کرنا پڑا تھا۔

    • Share this:
      CAA Protest:دو سال کے وقفے کے بعد بدھ کے روز کئی شمال مشرقی ریاستوں میں شہریت ترمیمی قانون (CAA) کے حوالے سے ایک بار پھر احتجاج شروع ہوا۔ اس احتجاج کی قیادت نارتھ ایلومنائی ایسوسی ایشن (NESO) کر رہی ہے۔ بدھ کو طلبہ تنظیموں نے آسام، میزورم، میگھالیہ، ناگالینڈ اور تریپورہ کے صدر دفتر پر دھرنا دیا۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ سی اے اے کی وجہ سے ان ریاستوں میں سرحدی ممالک سے لوگوں کی غیر قانونی آمد بڑھے گی۔

      سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان آل آسام اسٹوڈنٹس یونین (اے اے ایس یو) کے ارکان نے ریاست کے تمام ضلعی ہیڈکوارٹرز پر مظاہرے کئے۔گوہاٹی میں اے اے ایس یو کے صدر دفتر کے باہر احتجاج کیا گیا۔ AASU نارتھ ایسٹ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن (NESO) کا ایک حصہ ہے۔

      یہ بھی پڑھیں:

      Trending: جعلی آدھار کے ضمن میں پی ایف آئی کانیاطریقہ کار ہوا بے نقاب، ایجنسیوں کوہوا شبہ

      یہ بھی پڑھیں:
      OMG: بہار میں چل رہا تھا فرضی تھانہ، چوکیدار سے لے کر داروغہ تک سبھی فرضی

      این ای ایس او مشیر سموججل بھٹاچاریہ نے کہا، آسام کے لوگ کبھی بھی سی اے اے کو قبول نہیں کرسکتے اور اسے واپس لینا ہوگا۔ “ہمیں وبائی امراض کی وجہ سے دو سال پہلے اپنا احتجاج معطل کرنا پڑا تھا۔ تاہم، ہم نے دوبارہ احتجاج شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ سی اے اے پر عمل درآمد نہ ہو۔ ذرائع سے موصولہ خبر کے مطابق اسی طرح میزورم، میگھالیہ، ناگالینڈ اور تریپورہ میں بدھ کو طلبہ تنظیمیں سی اے اے کے خلاف احتجاج میں سڑکوں پر نکل آئی ہیں۔
      Published by:Shaik Khaleel Farhaad
      First published: