نئی دہلی. مودی سرنیم ہتک عزت کیس میں آج گجرات ہائی کورٹ میں راہل گاندھی کی عرضی پر سماعت ہوئی۔ اس دوران راہل گاندھی کی جانب سے سینئر وکیل ابھیشیک سنگھوی جسٹس ہیمنت ایم پراچک کی بنچ کے سامنے پیش ہوئے۔ اس دوران ابھیشیک سنگھوی نے دلیل دی کہ مبینہ جرم نہ تو سنگین ہے اور نہ ہی اس میں اخلاقی پستی شامل ہے لہذا سزا کو معطل کیا جانا چاہیے۔ وہیں ہائی کورٹ کے جج نے سماعت کرتے ہوئے کہا کہ ایم پی ہونے سے ذمہ داری بڑھ جاتی ہے۔
اس کے علاوہ سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے سماعت کے دوران کہا کہ راہل گاندھی کے مبینہ بیانات کا کوئی ثبوت عدالت کے سامنے پیش نہیں کیا گیا۔ ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا، 'جس کا نام نہیں لیا گیا، اس نے شکایت کی۔ ملک میں 13 کروڑ مودی ہیں۔ یہ کوئی سنگین جرم نہیں ہے۔ سیاسی دشمنی کی بنا پر مکمل شکایت درج کرائی گئی۔ ہم کیس پر روک لگانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ غیر شناخت شدہ کیس میں شکایت درج نہیں ہو سکتی۔ راہل عوامی نمائندے اور رکن پارلیمنٹ بھی ہیں۔ برج بھوشن شرن سنگھ کا بڑا بیان، میں WFI چیف کے عہدے سے دے دوں گا استعفیٰ، مگر....
ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا، 'اگر الیکشن کمیشن انتخابات کا اعلان کرتا ہے، تو عدالت اس فیصلے کو کیسے واپس کرائے گی؟ جرم کی سنگینی اتنی نہیں ہے کہ اسٹے نہ دیا جائے۔سنگھوی نے کہا کہ بہت سے معاملات میں 399 کے تحت سزا پر روک لگا دی گئی ہے۔ عدالت نے کہا کہ سیشن کورٹ نے سپریم کورٹ کی ہدایات پر عمل کیا ہے۔
Published by:Sana Naeem
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔