لندن میں پارلیمنٹ کی کارروائی کو لے کر کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی مشکلیں بڑھ سکتی ہیں۔ دراصل، پارلیمنٹ کے خصوصی استحقاق کمیٹی اس معاملے میں ازخود نوٹس لے سکتی ہے۔ غور طلب ہے کہ راہل گاندھی نے لوک سبھا میں اپوزیشن کی آواز دبانے کا الزام لگاتے ہوئے کہا تھا کہ بولنے کے دوران اپوزیشن لیڈروں کا مائیک بن کردیا جاتا ہے۔ راہل کے اس بیان کی نائب صدر، راجیہ سبھا کے ڈپٹی چیئرمین اور لوک سبھا اسپیکر نے تنقید کی تھی۔ سرکاری ذرائع نے کہا کہ اس معاملے میں کانگریس، ڈی ایم کے اور لیفٹ پارٹیوں کو چھوڑ کر دیگر اپوزیشن پارٹی بھی راہل گاندھی کے ریمارک سے نااتفاقی رکھتے ہیں۔
ایک سینئر رکن کے مطابق، لندن میں راہول کے ریمارکس کا کمیٹی نے سنجیدگی سے نوٹس لیا ہے۔ لوک سبھا کے تناظر میں ان کے ریمارکس حقائق سے میل نہیں کھاتے۔ ریکارڈ سے پتہ چلتا ہے کہ راہل نے جب بھی لوک سبھا میں بات کی ہے، انہیں مقررہ وقت سے زیادہ وقت دیا گیا ہے۔ ایسے میں کمیٹی نے مائیک بند کرنے سے متعلق الزامات کو سنجیدگی سے لیا ہے۔ کمیٹی اس معاملے کا از خود نوٹس لینے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ ادانی معاملے میں بھی چل رہی ہے سماعت
پہلے ہی اڈانی گروپ سے متعلق ہنڈن برگ کی رپورٹ پر پی ایم مودی کے خلاف راہل کے تبصروں کی کمیٹی سماعت کر رہی ہے۔ رکن پارلیمنٹ نشی کانت ٹھاکر اور پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی کی شکایت کے بعد راہل نے بھی اپنا معاملہ کمیٹی کے سامنے پیش کیا ہے۔ اس ہفتے اب نشی کانت دوبے کمیٹی کے سامنے اپنا موقف پیش کریں گے۔
راہل گاندھی کے پارلیمنٹ سے متعلق تبصرے، آئینی اداروں کے حکومت کے دباو میں ہونے اور جمہوریت کو بچانے کے لیے دوسرے ملکوں کی مدد کی کال کے معاملوں کو لے کر حکومت نے سنجیدگی سے لیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پیر کو شروع ہوئے بجٹ سیشن کے دوسرے مرحلے میں حکومت پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں اپوزیشن خاص طور پر کانگریس پر حملہ آور رہی۔
Published by:Shaik Khaleel Farhaad
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔