ریلوے نے اٹھایا بڑا قدم، ایک مرتبہ پھر تبدیل کیا جائے گا جھانسی ریلوے اسٹیشن کا کوڈ

ریلوے نے اٹھایا بڑا قدم، ایک مرتبہ پھر تبدیل کیا جائے گا جھانسی ریلوے اسٹیشن کا کوڈ(فائل تصویر)

ریلوے نے اٹھایا بڑا قدم، ایک مرتبہ پھر تبدیل کیا جائے گا جھانسی ریلوے اسٹیشن کا کوڈ(فائل تصویر)

ویرانگنا لکشمی بائی جھانسی ریلوے اسٹیشن کا کوڈ جلد ہی VGLJ ہوجائے گا۔ جھانسی کے رہائشی طویل عرصے سے اسٹیشن کوڈ بدلنے کی مانگ اٹھارہے تھے۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Jhansi, India
  • Share this:
    اترپردیش میں جھانسی کے شہریوں کی طویل عرصے سے کیے جارہے مطالبے کو آخرکار ریلوے نے پورا کردیا ہے۔ جھانسی کے ریلوے اسٹیشن جس کا نام بدل کر ویرانگنا لکشمی بائی جھانسی تو کردیا گیات ھا، لیکن ریلوے کے کوڈ میں طویل عرصے تک اسٹیشن کا نام VGLB ہی لکھا ہوا تھا۔ اب اس کوڈ کو بدل کر VGLJ کردیا گیا ہے۔ ویرانگنا لکشمی بائی جھانسی ریلوے اسٹیشن کا کوڈ جلد ہی VGLJ ہوجائے گا۔ جھانسی کے رہائشی طویل عرصے سے اسٹیشن کوڈ بدلنے کی مانگ اٹھارہے تھے۔

    دراصل، کچھ وقت پہلے جھانسی ریلوے اسٹیشن کا نام بدل کر ویرانگنا لکشمی بائی ریلوے اسٹیشن کردیا گیا تھا۔ اس کے بعد جھانسی کے عام شہریوں، سماجی تنظیموں اور کئی عوامی نمائندوں کی جانب سے تبدیلی کی مخالف کیے جانے کے بعد اسٹیشن کا نام ویرانگنا لکشمی بائی جھانسی اسٹیشن کردیا گیا تھا، لیکن ریلوے کی آفیشل فہرست اور ٹکٹس پر اسٹیشن کا کوڈ وی جی ایل بی ہی لکھا رہتا تھا۔ کئی لوگوں کی جانب سے اس کی شکایت کی گئی کہ جب اسٹیشن کا نام بدل دیا جاچکا ہے تو کوڈ کو بھی تبدیل کیوں نہیں کیا جارہا ہے۔ اس مانگ کو پورا کرتے ہوئے اب جا کر ہندوستانی ریلوے نے اسٹیشن کوڈ بدل دیا ہے۔ اسٹیشن کوڈ وی جی ایل جے کردیا گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:

    گجرات فسادات کے دوران اجتماعی عصمت دری اور قتل کے سبھی 26 ملزمین بری

    یہ بھی پڑھیں:

    بہار: ساسارام میں پھر ہوا تشدد، دھماکے میں 5 لوگ زخمی، بہار شریف میں بھی فائرنگ کی اطلاعات

    لوگوں کے جذبات کا رکھا دھیان!

    ہندوستانی ریلوے کے جھانسی منڈل کے عوامی رابطہ عہدیدار منوج کمار سنگھ نے بتایا کہ ویرانگنا لکشمی بائی جھانسی ساٹیشن کا کوڈ وی جی ایل بی کی جگہ VGLJ ہوگا۔ جلد ہی سسٹم میں اپ ڈیٹ ہونے کے بعد اسٹیشن کا نیا کوڈ استعمال میں لایا جائے گا۔ جھانسی کے لوگوں کے جذبات کو دھیان میں رکھتے ہوئے ریلوے نے یہ فیصلہ لیا ہے۔
    Published by:Shaik Khaleel Farhaad
    First published: