آسام میں بارش اور طوفان سے دو کی موت، 41000 سے زیادہ لوگ متاثر، تینسوکیا میں اسکول کالج رہیں گے بند

آسام میں بارش اور طوفان سے دو کی موت، 41000 سے زیادہ لوگ متاثر، تینسوکیا میں اسکول کالج رہیں گے بند

آسام میں بارش اور طوفان سے دو کی موت، 41000 سے زیادہ لوگ متاثر، تینسوکیا میں اسکول کالج رہیں گے بند

رپورٹ میں کہا گیا کہ 633 کچے مکانات اور 42 پکے مکانات کو جزوی نقصان پہنچا۔ 205 کچے اور تین پکے مکانات کو مکمل نقصان پہنچا

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Assam, India
  • Share this:
    آسام کے مختلف اضلاع میں گزشتہ 48 گھنٹوں میں آئی بارش، ژالہ باری اور تیز طوفان سے کم سے کم دو لوگوں کی موت ہوگئی ہے اور 144 گاوں کے 41400 سے زیادہ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ آسام اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی رپورٹ کے مطابق ژالہ باری اور طوفان کی وجہ سے ریاست کے کئی حصوں میں درخت اور بجلی کے کھمبے اکھڑ گئے۔

    آسام اسٹیٹ ڈیزاسسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (اے ایس ڈی ایم اے) کی رپورٹ کے مطابق، ہفتہ کو ضلع میں شدید طوفان کے بعد تینسوکیا ضلع کے ڈمڈوما علاقے میں دو لوگوں کی موت ہوگئی۔ مرنے والوں کی شناخت بیجوائے مانکی (57) اور دیو کمار ٹھاکر (26) کے طور پر کی گئی ہے۔ دوسری طرف، ہیلاکنڈی، تینسوکیا، ناگاؤں کے 144 گاؤں کے کل 41410 لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ گول پاڑہ، کیچھر، دھوبری، بونگائیگاؤں شدید طوفان سے متاثر ہوئے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:

    فوج کی خاتون آفیسرس اب چلائیں گی ہوویتزر توپ اور راکٹ سسٹم، کمانڈ رول کے لیے ہوگی ٹریننگ

    اے ایس ڈی ایم اے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ طوفان اور بارش سے کئی مکانات کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ 633 کچے مکانات اور 42 پکے مکانات کو جزوی نقصان پہنچا۔ 205 کچے اور تین پکے مکانات کو مکمل نقصان پہنچا اور پانچ دیگر ادارے بھی متاثر ہوئے۔ اطلاعات کے مطابق ہفتہ کو گول پاڑہ ضلع کے بندرماتھا علاقے میں آسمانی بجلی گرنے سے پانچ گائیں مر گئیں۔

    یہ بھی پڑھیں:

    شمال مشرق میں آئی ایم ڈی کا 'ییلو' الرٹ، آسام سمیت 6 ریاستوں میں بارش اور تیز ہواوں کی وارننگ

    اے ایس ڈی ایم اے کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ژالہ باری کی وجہ سے دھات کی چھت کی چادروں میں سوراخ ہوگئے تھے، جس کے نتیجہ میں بونگائی گاوں میں ڈانگ تال ریونیو منڈل کے تحت گھیلاگوری، ڈابلی اور دگداری گاوں میں 85 گھروں کی چھت لیک ہوگئی تھی۔ ڈھوبری ضلع کے 24 گاوں بھی بھیانک طوفان سے متاثر ہوئے ہیں۔
    Published by:Shaik Khaleel Farhaad
    First published: