اپنا ضلع منتخب کریں۔

    Kissan Andolan: ہنومان بینیوال کی پارٹی راشٹریہ لوک تانترک پارٹی نے این ڈی اے سے اتحاد توڑا

    ہنومان بینیوال کی پارٹی راشٹریہ لوک تانترک پارٹی نے این ڈی اے سے اتحاد توڑا

    ہنومان بینیوال کی پارٹی راشٹریہ لوک تانترک پارٹی نے این ڈی اے سے اتحاد توڑا

    ہنومان بینیوال (Hanuman Beniwal) مسلسل زرعی قوانین کی مخالفت کررہے ہیں اور اسی کی وجہ سے بڑی تعداد میں کسانوں کے ساتھ احتجاج کرنے کیلئے دہلی بھی کوچ کرچکے ہیں ۔

    • Share this:
      زرعی قوانین کی مخالفت کررہے ہنومان بینیوال کی پارٹی راشٹریہ لوک تانترک پارٹی نے این ڈی اے سے اتحاد توڑنے کا اعلان کیا ہے ۔ اس بات کی جانکاری خود ہنومان بینیوال نے ہفتہ کو دی ۔ غور طلب ہے کہ ہنومان بینیوال مسلسل نئے زرعی قوانین کی مخالفت کررہے ہیں اور وہ کسانوں کی حمایت کرنے کیلئے جے پور سے دہلی بھی کوچ کرچکے ہیں ۔ ناگور سے ممبر پارلیمنٹ نے کہا کہ ہم کسی بھی ایسی پارٹی یا شخص کے ساتھ نہیں ہیں جو کسانوں کے خلاف ہو ۔ الور میں کسانوں کو خطاب کرتے ہوئے بینیوال نے کہا کہ زرعی قوانین کسانوں کا حق چھیننے کی ایک کوشش ہے اور ہم اس کا کبھی ساتھ نہیں دیں گے ۔

      اس سے پہلے پارٹی کنوینر ہنومان بینیوال نے کہا تھا کہ ملک کا ان داتا سخت ٹھنڈ میں سڑکوں پر بیٹھا ہے ۔ ایسے میں مرکزی حکومت کو کسانوں کا دل رکھتے ہوئے تینوں زرعی قوانین کو واپس لے لینا چاہئے ۔ ہفتہ کو دہلی کوچ سے پہلے بینیوال جے پور کے دورے پر رہے ، جہاں انہوں نے درجنوں قصبوں میں عوامی رابطہ کرکے 26 دسمبر کو کسان آندولن کی حمایت میں دہلی چلنے کی اپیل کی ۔ وہیں انہوں نے الور کے کسانوں سے دہلی چلنے کی اپیل کی ۔



      ممبر پارلیمنٹ بینیوال نے اپنی عوامی رابطہ مہم کے دوران کہا کہ راجستھان میں جرائم عروج پر ہے ۔ مکمل کسان قرض معافی کے وعدے سے سرکار منحرف ہوگئی ہے ۔ ایسے میں عوام کا بھروسہ راجستھان کی حکومت پر نہیں رہا ۔ ممبر پارلیمنٹ نے کہا کہ زرعی قوانین کو واپس لینے سے سرکار کا مثبت پیغام ملک میں جائے گا ، اس لئے کسانوں کی بات سے سرکار کو متفق ہونا چاہئے ۔

      ممبر پارلیمنٹ بینیوال نے جمعرات کو ریاستی مہامنتری شنکر لال نارولیا کو جے پور ضلع کا صدر مقرر کیا ۔ ادھر دہلی کوچ کیلئے حمایت حاصل کرنے کی خاطر ممبر پارلیمنٹ بینیوال نے جے پور ضلع کے دودو ، بگرو ، رینوال ، پھاگی ، نرینا ، منڈواڑا ، پھلیرا ، جوبنیر سمیت متعدد مقامات پر عوامی رابطہ کیا ۔
      Published by:Imtiyaz Saqibe
      First published: