کیجریوال اوراسدالدین اویسی کی راجستھان میں انتخابی مہم ، کانگریس کے ووٹ بینک پرہے نظر
کیجریوال اور اسدالدین اویسی کی فائل فوٹو
مسلم اکثریتی علاقوں میں اسدالدین اویسی کی مسلسل ریلیوں کے بعد اب پیر کو عام آدمی پارٹی کے سربراہ کیجریوال نے بھی انہیں علاقوں میں سرگرمی بڑھا دی ہے۔ انہوں نے جے پور کے مسلم اکثریتی پارکوٹ علاقے میں ترنگا ریلی نکال کر شروعات کی۔
انتخابی سال میں مجلس اتحادالمسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی کے بعد اب عام آدمی پارٹی کے کنوینر اور دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے بھی راجستھان میں کانگریس میں جاری دھڑے بندی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے گہلوت-پائلٹ گروہ بندی کو نشانہ بنایا ہے۔ مسلم اکثریتی علاقوں میں اسدالدین اویسی کی مسلسل ریلیوں کے بعد اب پیر کو عام آدمی پارٹی کے سربراہ کیجریوال نے بھی انہیں علاقوں میں سرگرمی بڑھا دی ہے۔ انہوں نے جے پور کے مسلم اکثریتی پارکوٹ علاقے میں ترنگا ریلی نکال کر شروعات کی۔ بتایاجارہاہے کہ ان دونوں لیڈروں کا ہدف کانگریس کا ووٹ بینک ہے۔
راجستھان ۔پنجاب کی سرحدی ریاست ہے اور AAP کو امید ہے کہ جس طرح اس نے پنجاب میں کانگریس کو شکست دی ہےاسی طرح پارٹی راجستھان میں بھی بڑی تبدیلیاں کر سکے گی۔ جے پور میں پیر کو اروند کیجریوال نے پارکوٹ کے باپو بازار سے اجمیری گیٹ تک ترنگا یاترا نکالی۔ شہر سے گزرنے والے اس رتھ میں پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھگونت مان بھی ان کے ساتھ تھے۔ جے پور شہر کی دو اسمبلی سیٹیں مسلم اکثریتی ہیں جن پر کانگریس کے مسلم ایم ایل اے ہیں۔ عام آدمی پارٹی کی نظریں جے پور سمیت دیگر شہروں کے اس مسلم شہری ووٹ بینک کو توڑنے پر لگی ہوئی ہیں۔ راجستھان میں کانگریس میں گہلوت پائلٹ کی گروہ بندی کا فائدہ اٹھانے کے لیے کیجریوال راجستھان میں پوری طاقت جھونکنا چاہتے ہیں۔
عام آدمی پارٹی،راجستھان میں 50 سیٹوں پر آزمائے گی قسمت
پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ راجستھان انتخابات میں بڑی جیت کے بجائے عام آدمی پارٹی 50 سیٹوں کے لیے بھرپور تیاری کر رہی ہے۔ پارٹی نے ریاست کے پیپر لیک اور پلوامہ کے شہیداء کی ہیروز سے متعلق کئی مسائل اٹھائے ہیں جس سے کانگریس کی مشکلات بڑھ سکتی ہیں۔ راجستھان میں نہ صرف عام آدمی پارٹی بلکہ اسد الدین اویسی بھی کانگریس کے لیے پریشانی کا باعث بن گئے ہیں۔
اسدالدین اویسی نے گزشتہ ماہ جے پور سے عوامی رابطہ اور سڑکوں پر ریلیاں بھی شروع کی تھیں۔ ٹونک، الور، بھرت پور کے بعد اب سرحدی باڑمیر کے مسلم علاقے میں ریلی نکالی گئی۔ اسدالدین اویسی گزشتہ ایک ماہ سے راجستھان کی مسلم اکثریتی سیٹوں پر ریلیاں کر رہے ہیں۔ بھرت پور میں دو میوہ فروش مسلمانوں کے قتل کا معاملہ اٹھا کر کانگریس کی مشکلات بڑھا رہے ہیں۔
بی جے پی کو نہیں بلکہ کانگریس کو بڑا نقصان ہوسکتا ہے۔سیاسی مبصرین
ماہرین کے مطابق اس الیکشن میں بی جے پی کو نہیں بلکہ کانگریس کو بڑا نقصان ہونے کا امکان ہے۔ دراصل راجستھان میں اسمبلی انتخابات میں تقریباً چھ ماہ باقی ہیں۔ راجستھان میں بی جے پی اور کانگریس کے درمیان سیدھا مقابلہ ہے۔ لیکن اب اسدالدین اویسی اور آپ نے اپنی کوششیں تیز کر دی ہیں۔ اگر یہ دونوں کانگریس کے ووٹ بینک کو توڑنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو بی جے پی کے خلاف لڑائی میں کانگریس کی مشکلات بڑھ سکتی ہیں۔ راجستھان میں تقریباً 40 مسلم اکثریتی نشستیں ہیں۔
Published by:Mirzaghani Baig
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔