اپنا ضلع منتخب کریں۔

    راجستھان سیاسی بحران: بی جے پی بھی ’عدم اعتماد تحریک’ کے ذریعہ جانچے گی اپنے اراکین اسمبلی کی وفاداری

    راجستھان اسمبلی کا سیشن آج سے شروع ہو رہا ہے۔ طویل سیاسی ہنگامہ آرائی کے بعد ہو رہے اس سیشن کے کافی ہنگامہ خیز رہنے کا امکان ہے۔

    راجستھان اسمبلی کا سیشن آج سے شروع ہو رہا ہے۔ طویل سیاسی ہنگامہ آرائی کے بعد ہو رہے اس سیشن کے کافی ہنگامہ خیز رہنے کا امکان ہے۔

    راجستھان اسمبلی کا سیشن آج سے شروع ہو رہا ہے۔ طویل سیاسی ہنگامہ آرائی کے بعد ہو رہے اس سیشن کے کافی ہنگامہ خیز رہنے کا امکان ہے۔

    • Share this:
      جے پور: کانگریس حکومت میں بغاوت سے پیدا ہوئے سیاسی بحران کے بعد فوری طور پر ماحول بھلے ہی معمول پر آگئے ہوں، لیکن اب بی جے پی (BJP) خود اپنے ہی اراکین اسمبلی کی وفاداری(Loyalty) کی جانچ کرے گی۔ بی جے پی پہلے عدم اعتماد کی تحریک (No Confidence Motion) لانے سے واضح طور پر انکار کر رہی تھی، لیکن جمعرات کو چانک پارٹی اراکین اسمبلی کی میٹںگ میں عدم اعتماد کی تحریک لانے کا فیصلہ لیا گیا۔ اس کے پیچھے کی کہانی کچھ اور بتائی جارہی ہے۔ بی جے پی عدم اعتماد تحریک کے ذریعہ یہ پتہ لگانے کی کوشش بھی کرے گی کہ کہیں کوئی رکن اسمبلی اندر خانے کانگریس کے رابطے میں تو نہیں ہے۔

      راجستھان میں جب کانگریس میں اشوک گہلوت اور سچن پائلٹ خیمے کے درمیان جنگ چھڑی ہوئی تھی اور دونوں کا ٹکراو شباب پر تھا، تب بی جے پی قیادت نے اپنی پارٹی کے اراکین اسمبلی کو باڑہ بندی کے لئے بلایا تھا۔ اس پر کئی اراکین اسمبلی مطمئن نہیں ہوئے تو شک مزید گہرا ہوگیا تھا کہ بی جےپی کے کچھ لیڈر حکومت گرانے کے حق میں نہیں ہیں۔ یہاں تک کی بی جے پی کی اتحادی جماعت آرایل پی کے سربراہ ہنومان بینی وال نے تو یہاں تک کہہ دیا تھا کہ وسندھرا راجے، اشوک گہلوت حکومت کو نہیں گرانا چاہتی۔ اس کے بعد ہنگامہ مچ گیا تھا۔

      راجستھان میں آج سے اسمبلی سیشن شروع ہو رہا ہے۔ اس میں بی جے پی گہلوت حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لا سکتی ہے۔
      راجستھان میں آج سے اسمبلی سیشن شروع ہو رہا ہے۔ اس میں بی جے پی گہلوت حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لا سکتی ہے۔


      آج سے شروع ہوگا اسمبلی کا سیشن

      قابل ذکر ہے کہ راجستھان میں آج سے اسمبلی سیشن شروع ہو رہا ہے۔ اس میں بی جے پی گہلوت حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لا سکتی ہے۔ بی جے پی کے ریاستی صدر ستیش پونیا نے کہا کہ حکومت کئی موضوعات پر جدوجہد کر رہی ہے۔ ان کے اعتماد کی تحریک لانے کی امید ہے، لیکن ہم بھی عدم اعتماد کی تحریک لانے کے لئے تیار ہیں۔ اپوزیشن لیڈر گلاب چند کٹاریہ نے کہا کہ پارٹی نے پوری تیاری کر رکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ایک ماہ سے باڑے میں بند ہے۔ ریاست میں مرکزی حکومت کی کی اسکیموں کو نظر انداز کیا جارہا ہے۔ اس حکومت کے قول وفعل میں تضاد ہے۔

      کیلاش میگھوال کے بیان نے مچائی کھلبلی

      اسی درمیان، راجستھان کے سابق اسمبلی اسپیکر کیلاش میگھوال نے بھی بیان دیاک ہ بی جے پی کو منتخب حکومت کو گرانے کی کوشش نہیں کرنی چاہئے۔ اس سے بھی پارٹی میں کشمکش کی صورتحال پیدا کردی۔ جبکہ دوسری طرف بی جے پی کے لیڈر حکومت کی الٹی گنتی گنتے ہوئے دل تھام کر موافق حالات کا انتظار کر رہے تھے، لیکن سچن پائلٹ کی کانگریس اعلیٰ کمان سے ملاقات کے بعد بی جے پی لیڈروں کے ارمانوں پر پانی پھر گیا۔

       
      Published by:Nisar Ahmad
      First published: