امت مسلمہ کی ایک بڑی اکثریت نے ماہ رمضان کا آغاز کیا ہے۔ اللہ تعالی کی تخلیق ہونے والی مخلوق جو کہ دین اسلام پر یقین رکھتی ہے وہ اپنے خالق حقیقی کی رضا مندی اور خوشنودی کی خاطر ایک ماہ تک روزے رکھے گی اور کھانے پینے کی چیزوں سے اجتناب برتے گی۔ ماہ صیام بھر کے دوران خصوصی افطاریوں کا اہتمام کیا جارا ہے اور سحری کی جاتی ہے۔ وہیں نماز عشا کے بعد بڑے جوش و جذبے کے ساتھ نماز ِ تراویح ادا کی جائیگی۔ ہم دنیا بھر کے مسلمان طبقے کو اس مقدس مہینے کی مبارکباد پیش کرتے ہیں اور سر زد گناہوں سے توبہ کرنے والوں کی دعاوں کی قبولی کے دعا گو ہیں۔
نماز تراویح کا پڑھنا مرد و عورت سب کے لئے سنت مؤکدہ ہے۔ اس کا چھوڑنا جائز نہیں اور تراویح کی جماعت سنت علی الکفایہ ہے۔ یعنی اگر تمام لوگ باجماعت نہ پڑھیں تو گناہگار ہوں گے اور اگر کچھ لوگ باجماعت ادا کر لیں تو گناہ نہیں۔قیامِ رمضان کی بڑی فضیلت ہے۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم لوگوں کو رمضان کی راتوں میں نماز پڑھنے کی ترغیب دیا کرتے تھے۔
آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:’’جس نے رمضان المبارک میں حصول ثواب کی نیت اور حالتِ ایمان کے ساتھ قیام کیا تو اس کے سابقہ (تمام) گناہ بخش دیے جاتے ہیں۔
(بخاری، الصحيح، کتاب الايمان، باب تطوع قيام رمضان من الايمان، 1:22، رقم: 37)
نماز تراویح کا وقت عشاء کی نماز کے بعد وتر سے پہلے ہوتاہے اور رات کے آخری حصے میں پڑھنا افضل ہے۔
تسبیح تراویح
نمازِ تروایح میں ہر چار رکعت ادا کرنے کے بعد کچھ توقف کیا جاتا ہے، جس میں تسبیح تراویح، اَذکار اور صلوٰۃ و سلام پڑھا جاتا ہے۔ تسبیح تراویح یہ ہے
سُبْحَانَ ذِی الْمُلْکِ وَالْمَلَکُوْتِ ط سُبْحَانَ ذِی الْعِزَّةِ وَالْعَظَمَةِ وَالْهَيْبَةِ وَالْقُدْرَةِ وَالْکِبْرِيَآئِ وَالْجَبَرُوْتِ ط سُبْحَانَ الْمَلِکِ الْحَيِ الَّذِی لَا يَنَامُ وَلَا يَمُوْتُ سُبُّوحٌ قُدُّوْسٌ رَبُّنَا وَرَبُّ الْمَلَائِکَةِ وَالرُّوْحِ ط اَللّٰهُمَّ اَجِرْنَا مِنَ النَّارِ يَا مُجِيْرُ يَا مُجِيْرُ يَا مُجِيْر۔
’’پاک ہے (وہ اﷲ) زمین و آسمان کی بادشاہی والا۔ پاک ہے (وہ اﷲ) عزت و بزرگی، ہیبت و قدرت اور عظمت و رُعب والا۔ پاک ہے بادشاہ (حقیقی، جو) زندہ ہے، سوتا نہیں اور نہ مرے گا۔ بہت ہی پاک (اور) بہت ہی مقدس ہے ہمارا پروردگار اور فرشتوں اور روح کا پروردگار۔ اِلٰہی ہم کو دوزخ سے پناہ دے۔ اے پناہ دینے والے! اے پناہ دینے والے! اے پناہ دینے والے!‘‘
نمازِ تراویح کی رکعات
بعض لوگ کہتے ہیں کہ تراویح کی کل آٹھ رکعات ہیں، جب کہ صحیح قول کے مطابق تراویح کی کل بیس (20) رکعات ہیں۔
اُمّ المؤمنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ ایک رات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مسجد میں (نفل) نماز پڑھی تو لوگوں نے بھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھی. پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اگلی رات نماز پڑھی تو اور زیادہ لوگ جمع ہوگئے، پھر تیسری یا چوتھی رات بھی اکٹھے ہوئے لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان کی طرف تشریف نہ لائے۔ جب صبح ہوئی تو فرمایا: میں نے دیکھا جو تم نے کیا اور مجھے تمہارے پاس (نماز پڑھانے کے لئے) آنے سے صرف اِس اندیشہ نے روکے رکھا کہ یہ تم پر فرض کر دی جائے گی. یہ واقعہ رمضان المبارک کا ہے۔
(صحيح بخاری، کتاب التهجد، 1: 380، رقم: 1077، صحيح مسلم، کتاب صلاة المسافرين وقصرها، باب الترغيب فی قيام رمضان وهو التراويح، 1: 524، رقم: 721)
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔