رانچی: اس وقت کی بڑی خبر جھارکھنڈ کی راجدھانی رانچی (Ranchi) سے آرہی ہے، جہاں چارہ گھوٹالے کے سب سے بڑے ڈورنڈو ٹریزری معاملے میں آرجے ڈی سربراہ لالو پرساد یادو (Lalu Prasad Yadav) کو پانچ سال کی سزا سنائی گئی ہے۔ وہیں ان کے اوپر 60 لاکھ روپئے کا جرمانہ بھی لگایا گیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ پیر کے روز دوپہر تقریباً دو بجے سزا کا اعلان کیا گیا۔ لالو یادو کے علاوہ چارہ گھوٹالہ کے اس بڑے معاملے میں 37 دیگر ملزمین کو بھی سزا سنائی گئی ہے۔
وہیں اس سے پہلے سی بی آئی کورٹ (CBI Court) میں ڈورنڈا ٹریزری معاملے میں قصورواروں کی حاضری ہوئی۔ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ لالو پرساد یادو رمس سے ہی حاضر ہوئے۔ وہیں باقی قصورواروں کے ہوٹ وار جیل سے جڑنے کا نظم کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ لالو پرساد یادو فی الحال ہوٹوار جیل نہیں جائیں گے۔ ان کا رانچی کے رمس میں علاج چل رہا ہے، ابھی ان کی صحت کے حساب سے وہیں رکھے جانے کی بات کہی جارہی ہے۔
سزا کے اعلان کے بعد لالو پرساد یادو کے وکیل بتایا کہ لالو پرساد یادو اس معاملے میں تقریباً نصف سزا یعنی 2.5 سال کی مدت پوری کرچکے ہیں۔ اس لئے وہ کورٹ میں اب صرف نصف سزا کو پورا کرنے کی اجازت دینے کے لئے اپیل کریں گے۔ واضح رہے کہ لالو پرساد یادو کی سزا کے اعلان سے پہلے رمس اور جھارکھنڈ ہائی کورٹ کے باہر آر جے ڈی لیڈروں اور حامیوں کی کافی بھیڑ تھی۔ لالو پرساد یادو کے حامی امید کر رہے تھے کہ لالو پرساد کی طبیعت خراب ہے، وہ کئی بیماریوں سے متاثر ہیں۔ اس لئے انہیں کم از کم سزا ملے۔ حالانکہ لالو پرساد یادو کو پانچ سال کی سزا سنائے جانے کے بعد سے مایوسی ہے۔
ایک سے
7 سال تک ہے سزا کی تجویزلالو پرساد یادو کو سی بی آئی کی اسپیشل کورٹ نے سازش کرنے سمیت بدعنوانی کی کئی دفعات میں قصوروار پایا ہے۔ ان دفعات میں کم از کم ایک سال اور بیشتر سات سال تک کی سزا کی تجویز ہے۔ ایسے میں اب لالو پرساد یادو کو عدالت نے پانچ سال کی سزا سنائی ہے۔ واضح رہے کہ چارہ گھوٹالے کے ڈورنڈا ٹریژری سے غیر قانونی نکاسی کے معاملے میں قصوروار قرار دیئے جانے کے بعد زیر غور قیدی لالو پرساد یادو رمس کے پیئنگ وارڈ میں صحت کا فائدہ لے رہے ہیں۔
جانیں کیا معاملہڈورانڈا ٹریژری کیس چارہ گھوٹالے کے مشہور کیسوں میں سے ایک ہے۔ 92-1990 کے درمیان چائی باسا ٹریزری سے افسروں اور لیڈروں نے مل کر فرضی واڑہ کرتے ہوئے 67 فرضی الاٹمنٹ لیٹرکی بنیاد پر 33.67 کروڑ روپئے کی غیرقانونی نکاسی کی گئی تھی۔ اس معاملے میں 1996میں کیس درج ہوا تھا۔ اس کیس میں 10 خواتین بھی ملزمین ہے۔ معاملے میں چار سیاست داں، دو سینئر افسران، چار افسران، اکاؤنٹس آفس کے چھ افسران، 31 مویشی پالنے والے افسر کی سطح اور 53 سپلائرز ملزم بنائے گئے ہیں۔ اب اس معاملے میں لالو یادو سمیت 99 ملزمین ہیں، جنہیں عدالت نے مجرم قرار دیا ہے۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔