اپنا ضلع منتخب کریں۔

    Remarks on Prophet:خلیجی ممالک کو کیوں اتنی ترجیح دے رہا ہندوستان، جانیے کیا ہیں اقتصادی، سفارتی اور سیاسی نقصانات

    Youtube Video

    Remarks on Prophet: خلیجی خطہ نہ صرف ہندوستان کی کروڈ آئیل کی 64 سے 65 فیصد ضرورت فراہم کرتا ہے بلکہ یہ ممالک ہندوستان کی خوراک کی برآمدات کے لیے بھی پرکشش بازار ہیں۔

    • Share this:
      نئی دہلی:Remarks on Prophet: عالمی تبدیلی کے موجودہ ماحول میں ہندوستان کے اسٹریٹجک مفادات کے لحاظ سے خلیجی ممالک کی اہمیت کافی بڑھ گئی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت نے گزشتہ آٹھ برسوں میں خلیجی خطے کے تمام ممالک کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے کی کوشش کی ہے، جس کا اثر دو طرفہ اقتصادی، سفارتی اور دفاعی شعبوں میں واضح طور پر نظر آرہا ہے۔ خلیجی خطہ نہ صرف ہندوستان کی کروڈ آئیل کی 64 سے 65 فیصد ضرورت فراہم کرتا ہے بلکہ یہ ممالک ہندوستان کی خوراک کی برآمدات کے لیے بھی پرکشش بازار ہیں۔

      تجارتی معاہدہ کرنے پر بات کررہا ہے ہندوستان
      اتنا ہی نہیں، ہندوستان سعودی عرب، بحرین اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ اپنے فوجی تعلقات کو تیزی سے مضبوط کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ متحدہ عرب امارات کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے پر دستخط کرنے کے بعد، ہندوستان ایک علیحدہ تجارتی معاہدے کے لیے خلیج تعاون کونسل (GCC) کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے، جو چھ ممالک کی تنظیم ہے۔ یہ وجوہات بتاتی ہیں کہ ہندوستان کی طرف سے پیغمبر اسلام کے خلاف توہین آمیز تبصروں پر خلیجی ممالک کے غصے کو ٹھنڈا کرنے کی ہر ممکن کوشش کیوں کی جا رہی ہے۔

      یہ بھی پڑھیں:
      Qutub Minarمیں واقع مسجد میں نماز پرلگی پابندی رہےگی عائد، ہائی کورٹ کا جلد سماعت سے انکار

      یہ بھی پڑھیں:
      OIC: او آئی سی نے ہندوستان کو بنایا شدید تنقید کا نشانہ، اقوام متحدہ سے ایکشن لینے کی اپیل

      صرف قطر سے آتی ہے 40فیصد گیس
      ہندوستان کی سب سے بڑی ضرورت خام تیل اور گیس کی ہے۔ ہندوستان نے سال 2020-21 میں اپنی خام تیل کی ضرورت کا 64 فیصد سعودی عرب، عراق اور متحدہ عرب امارات سمیت دیگر ممالک سے خریدا ہے۔ سال 2021-22 میں ہندوستان نے امریکہ، نائیجیریا جیسے ممالک سے زیادہ تیل خریدنا شروع کیا ہے، لیکن یوکرین-روس جنگ کے بعد سال 2022-23 میں دوبارہ خلیجی ممالک سے زیادہ تیل خریدنے کا امکان ہے۔
      Published by:Shaik Khaleel Farhaad
      First published: