Rising India Summit 2023: 'مودی سرنیم' تنازعہ ایس جے شنکر کا ردعمل، کہا، راہل گاندھی نے ایک کمیونٹی توہین کی

Youtube Video

News 18 Rising India: وزیر خارجہ ایس۔ جے شنکر نے کہا کہ راہل گاندھی نے ایک کمیونٹی کی توہین کی ہے۔ ان کے پاس (Rahul Gandhi) کو اسے سدھارنے کا موقع تھا، لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا۔ دراصل، کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو سورت کی ایک عدالت نے 2019 کے ہتک عزت کے ایک مقدمے میں دو سال کی سزا سنائی ہے۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Delhi, India
  • Share this:
    نئی دہلی۔ نیوز 18 نیٹ ورک کے مشہور دو روزہ مارکی لیڈر شپ کنکلیو 'رائزنگ انڈیا سمیلن 2023' میں سیشن میں وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے راہل گاندھی کے 'مودی سرنیم' تنازعہ پر اپنے ردعمل کا اظہار کیا۔  انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی نے ایک کمیونٹی کی توہین کی ہے۔ ان کے پاس (راہل گاندھی) کو اسے سدھارنے کا موقع تھا، لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا۔ دراصل، کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو سورت کی ایک عدالت نے 2019 کے ہتک عزت کے ایک مقدمے میں دو سال کی سزا سنائی ہے۔ اس کے پیش نظر انہیں 24 مارچ کو لوک سبھا کی رکنیت سے نااہل قرار دے دیا گیا۔

    وزیر خارجہ ایس۔ جے شنکر نے بدھ کے روز بیرون ملک ہندوستانی سفارت خانوں پر حملے پر سخت ردعمل ظاہر کیا اور کہا کہ اگر آپ بولنے کی آزادی کے نام پر اس طرح کے حملوں کی اجازت دیںگے تو آپ کو بھی نتائج کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہنا ہوگا۔ وزیر خارجہ ایس۔ جے شنکر نے کہا، ’’ہم ہندوستان میں امریکی سفیر کو 100 فیصد پیار سے سمجھائیں گے۔‘‘

    دراصل، علیحدگی پسند سکھ 25 مارچ کو واشنگٹن ڈی سی میں ہندوستانی سفارت خانے کے قریب جمع ہوئے تھے اور امریکہ میں ہندوستان کے سفیر ترنجیت سنگھ سندھو کے ساتھ بدسلوکی اور سرعام دھمکیاں بھی دیں۔ احتجاجی مقام پر کچھ مظاہرین کو دوسرے مظاہرین کو تشدد میں شامل ہونے اور عمارت کی کھڑکیوں اور شیشے توڑنے کے لیے اکساتے ہوئے بھی دیکھا گیا۔ اسی طرح، ایک اور واقعے میں، 19 مارچ کو خالصتان کے حامی مظاہرین کے ایک گروپ نے سین فرانسسکو میں ہندوستانی قونصل خانے کو آگ لگانے کی کوشش کی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں : Rising India Summit 2023: 'مودی سرنیم' تنازعہ ایس جےشنکر کا ردعمل، کہا، راہل گاندھی نے...

    UPIچارج کو لیکر NPCIکی وضاحت، بینک اکاؤنٹ یا والیٹ کےذریعےلین دین کیلئےنہیں دینی ہوگی فیس



    نیوز 18 نیٹ ورک کے مشہور دو روزہ مارکی لیڈر شپ کنکلیو 'رائزنگ انڈیا سمیلن 2023' میں خطاب کرتے ہوئے، وزیر خارجہ نے چین کے ساتھ لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) پر جاری کشیدگی کے بارے میں بھی اپنی بات رکھی۔ انہوں نے کہا، '2020 میں چین نے اپنی فوج ہندوستانی علاقے میں داخل کی اور ہم نے اس کا مقابلہ کیا۔ جب میں اپنے ہم منصب سے ملا تو انہوں نے مانا کہ یہ ایک خطرناک صورتحال ہے۔

    Rising India Summit 2023 : پیوش گوئل نے کہا : راہل گاندھی نے او بی سی سماج کو ٹھیس پہنچائی

    انہوں نے مزید کہا، ’’ہم (ہندوستان اور چین) نے جو کچھ بھی کیا وہ باہمی اور مساوی سلامتی پر مبنی تھا، یہ کام ابھی نامکمل ہے، ہم اس پر کام جاری رکھیں گے۔‘‘ مرکزی وزیر ایس۔ جے شنکر نے کہا کہ انہوں نے جی 20 میٹنگ کے دوران چین کے نئے وزیر خارجہ کے ساتھ بھی اس مسئلے پر بات کی تھی۔

    'رائزنگ انڈیا' کے منچ پر جب وزیر خارجہ ایس جے شنکر سے یہ پوچھا گیا کہ کیا ہندوستان روس اور یوکرین کے درمیان امن ساز کا کردار ادا کرے گا، جس کے جواب میں انہوں نے کہا، "یقینی طور پر جب بھی ممکن ہو سکے گا، اگر ہم مدد کر سکتے ہیں، تو ہم کریں گے۔ ضرور کریں گے۔

    مرکزی وزیر خارجہ ایس. جے شنکر نے مزید کہا کہ، روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ کے بارے میں کہا کہ ایسا کچھ ہونے کی توقع نہیں تھی، لیکن اب اس جنگ سے بہت کچھ بدل گیا ہے۔ انھوں نے کہا، 'مغرب اور یورپ کے ساتھ روس کے تعلقات پہلے جیسے نہیں رہ گئے ہیں۔ اس کے نتیجے میں روس کے ایشیا کے ساتھ تعلقات بھی بدل جائیں گے۔ وزیر خارجہ نے کہا، 'اب دنیا بہت مشکل جگہ بن چکی ہے۔ ہندوستان گلوبل ساؤتھ کی آواز ہے۔ ہندوستان نے اسے حاصل کرنے کے لیے کافی کوششیں کی ہیں۔ وہ نیوز 18 نیٹ ورک کے مشہور دو روزہ مارکی لیڈر شپ کنکلیو 'رائزنگ انڈیا سمٹ 2023' میں بول کر رہے تھے۔

    روسی صدر ولادیمیر پوتن اور ان کے چینی ہم منصب شی جن پنگ کی ملاقات پر وزیر خارجہ ایس. جے شنکر نے کہا کہ چین کا بنیادی اقتصادی شراکت دار مغرب ہے اور روس کے ساتھ ہمارے تعلقات بہت تنگ رہے ہیں۔ گزشتہ سال فروری میں یوکرین پر روس کے حملے کے بعد بھی ہندوستان کے ذریعے ماسکو سے تیل کی سپلائی کے بارے میں مغربی ممالک کے سوالوں پر انہوں نے کہا کہ ’’بازار ایک بازار ہے اور یہ وقت کی ضرورت ہے۔

    مرکزی وزیر ایس جے شنکر نے روس اور یوکرین جنگ پر ہندوستان کے موقف کے بارے میں بھی بات کی اور کہا کہ ہم نے وہاں اپنا موقف متوازن اور آزاد رکھا۔ جی 20 کی چیئرمین شپ ملنے پر انہوں نے کہا کہ 'ہم نے جی 20 کی چیئرمین شپ حاصل کرنے کے لیے بہت محنت کی ہے۔ G20 ہندوستان کے لیے ایک بڑا موقع ہے۔ وزیر خارجہ نے امید ظاہر کی کہ ستمبر تک عالمی ترقی پر جی 20 رہنماؤں کا اجلاس ملک میں ہوگا۔

     
    Published by:Sana Naeem
    First published: