اپنا ضلع منتخب کریں۔

    ہنومان بینی وال کی مرکزی حکومت کو سخت وارننگ- کسانوں کے حق میں فیصلہ کریں ورنہ اس کی اتحادی پارٹی بنے رہنا مشکل

    ہنومان بینی وال کی مرکزی حکومت کو سخت وارننگ- کسانوں کے حق میں فیصلہ کریں ورنہ اس کی اتحادی پارٹی بنے رہنا مشکل

    ہنومان بینی وال کی مرکزی حکومت کو سخت وارننگ- کسانوں کے حق میں فیصلہ کریں ورنہ اس کی اتحادی پارٹی بنے رہنا مشکل

    آر ایل پی سربراہ نے اپنے ٹوئٹر اکاونٹ پر لکھا، ’این ڈی اے کی اتحادی جماعت ہے، لیکن آر ایل پی کی طاقت کسان اور جوان ہے۔ اس لئے اگر اس معاملے میں فوری کارروائی نہیں کی گئی تو مجھے کسانوں کے مفاد میں این ڈی اے کی اتحادی جماعت بنے رہنے کے موضوع پر دوبارہ غور کرنا پڑے گا’۔

    • Share this:
      نئی دہلی: راشٹریہ لوک تانترک پارٹی (آر ایل پی) کے سربراہ ہنومان بینیوال نے زرعی قوانین کے خلاف چل رہے کسان آندولن کو لے کر دو ٹوئٹ کئے ہیں۔ انہوں نے اپنے پہلے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ اگر کسانوں کو لے کر کوئی مثبت فیصلہ مرکزی حکومت نہیں کرتی ہے تو ان کی پارٹی کو این ڈی اے کی اتحادی جماعت بنے رہنے پر غور کرنا پڑے گا۔ انہوں نے اپنے ٹوئٹر اکاونٹ پر لکھا، ’این ڈی اے کی اتحادی جماعت ہے، لیکن آر ایل پی کی طاقت کسان اور جوان ہے۔ اس لئے اگر اس معاملے میں فوری کارروائی نہیں کی گئی تو مجھے کسانوں کے مفاد میں این ڈی اے کی اتحادی جماعت بنے رہنے کے موضوع پر دوبارہ غور کرنا پڑے گا’۔

      واضح رہے کہ مرکزی حکومت کے نئے زرعی قوانین کے خلاف ہریانہ - پنجاب کے کسان مسلسل آندولن کر رہے ہیں۔ مرکزی حکومت سے بات چیت کے لئے دہلی چلو مہم کے تحت وہ گزشتہ کئی دنوں سے دہلی کے بارڈر پر ڈٹے ہوئے ہیں۔
      واضح رہے کہ مرکزی حکومت کے نئے زرعی قوانین کے خلاف ہریانہ - پنجاب کے کسان مسلسل آندولن کر رہے ہیں۔ مرکزی حکومت سے بات چیت کے لئے دہلی چلو مہم کے تحت وہ گزشتہ کئی دنوں سے دہلی کے بارڈر پر ڈٹے ہوئے ہیں۔


      اس کے فوراً بعد کئے گئے اپنے دوسرے ٹوئٹ میں انہوں نے وزیر داخلہ امت شاہ کو ٹیگ کیا۔ انہوں نے لکھا کہ کسان آندولن کے جذبے کو دیکھتے ہوئے نئے زرعی قوانین کو فوراً واپس لیا جانا چاہئے۔ سوامی ناتھن کمیشن کی پوری سفارشات کو نافذ کریں اور کسانوں سے بات چیت کے لئے ان کی مرضی کے مطابق مناسب جگہ دی جائے۔ اس بارے میں انہوں نے ٹوئٹ کیا ’ @AmitShah جی، ملک میں چل رہے کسان آندولن کے جذبے کو دیکھتے ہوئے حال ہی میں زراعت سے متعلق لائے گئے تین بلوں کو فوراً واپس لیا جائے اور سوامی ناتھن کمیشن کی مکمل سفارشات کو نافذ کریں اور کسانوں کو دہلی میں فوری بات چیت کے لئے ان کی مرضی کے مطابق مناسب مقام دیا جائے’۔



      واضح رہے کہ مرکزی حکومت کے نئے زرعی قوانین کے خلاف ہریانہ - پنجاب کے کسان مسلسل آندولن کر رہے ہیں۔ مرکزی حکومت سے بات چیت کے لئے دہلی چلو مہم کے تحت وہ گزشتہ کئی دنوں سے دہلی کے بارڈر پر جمے ہوئے ہیں۔ دہلی پولیس مرکز کے حکم پر ان بارڈر پر سختی کے ساتھ ڈٹی ہوئی ہے اور کسی بھی آندولن کرنے والے کسان کو دہلی میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دے رہی ہے۔ اس درمیان دہلی حکومت نے اعلان کیا کہ وہ کسانوں کے ساتھ ہیں۔ عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی راہل چڈھا نے واضح طور پر کہا ہے کہ وزیراعلیٰ کا حکم ہے کہ کسانوں کے لئے سیوا دار کے طور پر ان کی پارٹی کام کرے۔ آج دہلی حکومت کی طرف سے دہلی بارڈر پر کسانوں کو روز مرہ کی ضروری اشیا کی چیزیں فراہم کرائی گئی ہیں۔
      Published by:Nisar Ahmad
      First published: