دہلی ہائی کورٹ نے بغیر کسی شناختی ثبوت یا ڈپازٹ سلپ کے 2000 روپے کے نوٹوں کو تبدیل کرنے کی اجازت دینے کے خلاف دائر درخواست پر منگل کو اپنا حکم محفوظ کر لیا۔ اشونی اپادھیائے کی طرف سے دائر درخواست میں ریزرو بینک آف انڈیا (RBI) اور SEBI کے نوٹیفکیشن کے اس حصے کو چیلنج کیا گیا ہے جو شناخت کے ثبوت کے بغیر اس طرح کے نوٹوں کو جمع کرنے اور تبدیل کرنے کی اجازت دیتا ہے۔
ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران عرضی گزار نے کہا، "میں پورے نوٹیفکیشن کو چیلنج نہیں کر رہا ہوں، لیکن میں نوٹیفکیشن کے ایک حصے کو چیلنج کر رہا ہوں۔" آپ کو بتاتے چلیں کہ 19 مئی کی شام کو آر بی آئی نے ستمبر 2023 کے بعد 2000 روپے کے نوٹ کو چلن ہٹانے کا اعلان کیا تھا۔ تاہم، اس نوٹ کو 23 مئی سے 30 ستمبر تک بینکوں میں جمع یا تبدیل کیے جاسکتے ہیں۔
اشونی اپادھیائے نے دہلی ہائی کورٹ سے کہا، 'یہ پہلی بار ہو رہا ہے کہ بغیر کسی دستاویز کے نوٹ بدلنے کی بات کہی گئی ہے۔ ہر گھر میں آدھار ہے، پھر شناخت کے بغیر تبدیلی کیوں ہو رہی ہے؟ خاندان میں ہر ایک کا بینک اکاؤنٹ ہے۔‘‘ انہوں نے کہا، ’’جبکہ پرچی کے بغیر نوٹ بدلنے میں مسئلہ ہے۔ شمال مشرقی ہندوستان کے نکسلی اور دہشت گردی سے متاثرہ علاقے میں کوئی بھی شخص اپنا پیسہ اس طرح بدل لے گا۔ عتیق احمد کے گرگے بینک جا کر پیسے بدلیں گے۔
یہ بھی پڑھئے:
2000 کے نوٹ لیگل ٹینڈر بنے رہیں گے، بس چلن سے کیا جارہا ہے باہر، پہلے بھی ایسا ہو چکا: RBI گورنریہ بھی پڑھیں:
2000کا نوٹ بدلنے کیلئے گاؤں والوں کیلئے خصوصی سہولت، بینک جانے کی نہیں ضرورت، سیدھے کریں یہ کاممزید پڑھئے: میرے پاس بھی ہیں 2000 کے نوٹ! اب مجھے آگے کیا کرنا ہوگاَ جانئے مکمل طریقہغور طلب ہے کہ آر بی آئی نے پیر کو تمام بینکوں کو مخاطب کرتے ہوئے کچھ ہدایات جاری کیں۔ آر بی آئی نے بینکوں سے کہا ہے کہ 23 مئی سے بینک کے تمام کاؤنٹرز پر کرنسی ایکسچینج کی سہولت دستیاب ہونی چاہیے۔ اسے اسی طرح کرنا چاہیے جس طرح پہلے کیا جا رہا تھا۔ اس کے علاوہ بینک لوگوں کے بیٹھنے یا کھڑے ہونے کے لیے سایہ دار جگہ کا انتظام کرے اور گرمی کے پیش نظر پینے کے پانی کا انتظام کرے۔
اس سے قبل ایس بی آئی نے ایک سرکلر جاری کر کے اپنی تمام برانچوں کو بتایا تھا کہ ایک ساتھ 2000 روپے کے 10 نوٹوں کو تبدیل کرنے کے لیے کسی بھی شناختی کارڈ یا فارم کی ضرورت نہیں ہوگی۔ عام لوگ بینک آکر بغیر کسی کاغذی کارروائی کے 20،000 روپے تک تبدیل کر سکتے ہیں۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔