راشٹریہ سیوم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھگاوت نے بدھ کو کہا کہ مذہب ہندوستان کی بنیادی فطرت ہے، اور سناتن دھرم ہندو راشٹر ہے۔ وہ ’دھرم بھاسکر اعزازی تقریب‘ سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ انگریزوں نے ہنوستان کے خزانوں کو لوٹنے کے لیے ایک نئی تعلیمی پالیسی شروع کی اور ملک غیر ہوگیا۔ بھاگوت نے کہا، مذہب اس ملک کا خزانہ ہے۔ ہندو راشٹر جب بھی ترقی کرتا ہے، یہ اس مذہب کے لیے ہی ہوتا ہے، اور اب یہ ایشور کی خواہش ہے کہ سناتن دھرم کا آغاز ہو اور اس لیے ہنوستان کی ترقی یقینی ہے۔
موہن بھاگوت نے کہا کہ مذہب صرف ایک فرقہ یا عبادت کی ایک شکل نہیں ہے۔ دھرم کی قدریں، یعنی سچائی، ہمدردی، عفت اور سادگی بھی اتنی ہی اہم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کئی حملوں کے باوجود، ہندوستان دنیا کے سب سے امیر ممالک میں سے ایک بنا ہوا ہے کیونکہ یہاں کے لوگوں نے مذہب کی فطرت کو بنائے رکھا ہے۔ یہ بھی پڑھیں:
راشٹریہ سیوم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت نے دعویٰ کیا کہ ہندوستان 1600 سالوں تک اقتصادی طور سے نمبر ایک مقام پر تھا اور بعد میں بھی اسے پہلے پانچ ممالک میں مقام ملا ہے۔ بھاگوت نے کہا، لیکن 1860 میں ایک حملہ آور (برطانیہ) نے اس فطرت کی اہمیت کو سمجھا اور اس فطرت کو تباہ کرنے کے لیے ایک نئی تعلیمی پالیسی کی شروعات کی۔
Published by:Shaik Khaleel Farhaad
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔