سوڈان میں پھنسے ہندوستانیوں کی حفاظت کےلئے اقدامات، سعودی عرب اوریو اےای نے ہندوستان کی مدد کادلایا یقین
وزیر خارجہ ایس۔ جے شنکر نے سوڈان کی موجودہ صورتحال پر سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے وزرائے خارجہ کے ساتھ بات چیت کی ہے۔وزیر خارجہ جے شنکر نے متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زید النہیان کے ساتھ ٹیلی فونک بات چیت کے بعد کہا کہ انہوں نے اپنے یو اے ای ہم منصب سے سوڈان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
نئی دہلی:ہندوستان سوڈان میں تشدد کی صورت حال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور خاص طور پر وہاں ہندوستانیوں کی حفاظت کے سلسلے میں مختلف ممالک سے رابطے میں ہے۔ اسی سلسلہ میں وزیر خارجہ ایس۔ جے شنکر نے سوڈان کی موجودہ صورتحال پر سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے وزرائے خارجہ کے ساتھ بات چیت کی ہے۔وزیر خارجہ جے شنکر نے متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زید النہیان کے ساتھ ٹیلی فونک بات چیت کے بعد کہا کہ انہوں نے اپنے یو اے ای ہم منصب سے سوڈان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ جے شنکر نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھاہے کہ ، 'سوڈان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کے لیے متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زید النہیان کا شکریہ۔ ہمارا مستقل ہم آہنگی کے لئے مددگار ہے۔
وزیر خارجہ جے شنکر نے سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان سے بھی بات چیت کی۔ انہوں نے ٹویٹ کیا، 'ابھی ابھی سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان سے بات ہوئی۔ ہم قریبی رابطہ برقرار رکھیں گے۔ بعد میں حکومتی ذرائع نے بتایا کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے وزرائے خارجہ نے جے شنکر کو زمینی سطح پر عملی تعاون کا فراہم کرنے کا یقین دلایا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہندوستان اقوام متحدہ کے ساتھ بھی کام کر رہا ہے جس کی سوڈان میں کافی موجودگی ہے۔حکومت سے وابستہ ایک ذریعے نے کہا، 'سوڈان میں سڑکوں پر صورتحال انتہائی کشیدہ ہے اور اس حالت میں نقل و حرکت بہت خطرناک ہے۔ ہماری ترجیح عوام کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے خواہ وہ کہیں بھی ہوں۔ دوسری طرف ہندوستانیوں کی حالت کے بارے میں پوچھے گئے سوال پرحکام نے کہا کہ وزارت خارجہ اور سفارت خانہ دونوں سوڈان کی صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں۔ سیکورٹی خدشات کے حوالے سے ہمیں مخصوص تفصیلات نہیں دے سکتے۔
اس کے ساتھ حکام نے بتایا کہ ہم نے نئی دہلی میں ایک کنٹرول روم قائم کیا ہے۔ "ہم خرطوم میں اپنے سفارت خانے کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں اور ہندوستانی کمیونٹی سے صورتحال کے بارے میں باقاعدہ رپورٹس حاصل کر رہے ہیں۔ ساتھ ہی، ہندوستانی سفارت خانہ بھی ہندوستانی کمیونٹی اور لوگوں کے ساتھ واٹس ایپ گروپس سمیت کئی طریقوں سے رابطے میں ہے۔
اہم بات یہ ہے کہ سوڈان میں گزشتہ 6 دنوں سے ملکی فوج اور ایک نیم فوجی گروپ کے درمیان جان لیوا تصادم جاری ہے جس میں اطلاعات کے مطابق 100 کے قریب افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں بڑے پیمانے پر تشدد کے درمیان، ہندوستانی سفارت خانے نے پیر کو جاری کردہ ایک ایڈوائزری میں ہندوستانیوں سے کہا تھا کہ وہ اپنے گھروں سے باہر نہ نکلیں اور پرسکون رہیں۔ دوسری جانب اتوار کو سفارت خانے نے کہا تھا کہ خرطوم میں گولی لگنے سے زخمی ہونے والا ہندوستانی شہری دم توڑ گیا ہے۔
خرطوم میں تشدد کے پھوٹ پڑنے کے بعد جاری کردہ اپنی دوسری ایڈوائزری میں، ہندوستانی مشن نے کہا تھا، "تازہ ترین معلومات کی بنیاد پر، دوسرے دن بھی لڑائی کم نہیں ہوئی ہے۔" ہم ہندوستانیوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ جہاں ہیں وہیں رہیں اور باہر نہ جائیں۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق سوڈان میں تقریباً 4000 ہندوستانی مقیم ہیں۔
سوڈان کی فوج نے اکتوبر 2021 میں ایک بغاوت کے ذریعے اقتدار پر قبضہ کر لیا تھا اور اس کے بعد سے وہ ایک خودمختار کونسل کے ذریعے ملک چلا رہی ہے۔ سوڈان پر کنٹرول کے لیے ملکی فوج اور طاقتور نیم فوجی دستوں کے درمیان مسلسل تصادم جاری ہے۔
Published by:Mirzaghani Baig
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔