راجستھان میں ان دنوں سیاست گرمائی ہوئی ہے۔ اس درمیان، کل جمعرات کو دہلی میں مدھیہ پردیش کے سابق وزیراعلیٰ کمل ناتھ، سچن پائلٹ اور پارٹی جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال کی ملاقات ہوئی اور یہاں راجستھان میں دونوں فریقین کے درمیان اختلافات کو حل کرنے کے طریقوں پر بات چیت کی گئی۔
سچن پائلٹ نے اپنی ہی حکومت کے خلاف راجستھان میں مورچہ کھول رکھا ہے۔ پائلٹ نے گزشتہ بی جے پی حکومت کے مبینہ بدعنوانی کے خلاف اس ہفتہ ایک دن کی بھوک ہڑتال کی تھی۔ وسندھرا راجے کی جانب سے اور اپنی ہی پارٹی کی حکومت پر جانبداری کا الزام لگایا۔ وہیں، اس سال کے آخر میں ہونے والے انتخابات سے عین قبل یہ سیاسی ایشو کافی ہلچل پیدا کرسکتا ہے۔ اس درمیان، دہلی میں سچن پائلٹ پر کانگریس جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے کہا کہ کوئی افواہیں نہیں ہیں جب ہم راجستھان پر فیصلہ کریں گے، ہم آپ کو بتائیں گے۔
کانگریس قیادت، جس نے شروعات میں اشوک گہلوت کی حمایت کی تھی اور پائلٹ کی ہڑتال کو ’پارٹی مخالف سرگرمی‘ بتاتے ہوئے ان کی حمایت میں دو بیان جاری کیے تھے، اب اپنا رُخ بدل دیا ہے اور درمیانی راستہ نکالنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ذرائع نے کہا ہے کہ پائلٹ نے کمل ناتھ اور وینوگوپال کو اپنی شکایتوں سے واقف کروایا اور پارٹی سے مناسب رویے کی مانگ کی ہے۔
کانگریس کے اندرونی ذرائع کے مطابق سچن پائلٹ نے بھی وسندھرا راجے کے خلاف اپنی ہڑتال کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ یہ پارٹی مخالف نہیں ہے اور وہ مفاد عامہ کے مسائل اٹھا رہے ہیں۔
کانگریس کی قیادت مبینہ طور پر راجستھان کے نئے انچارج سکھجندر سنگھ رندھاوا اور سینئر لیڈر جے رام رمیش کے جاری کردہ بیان سے بھی ناخوش ہے، جنہوں نے سچن پائلٹ کے اس بیان کا جائزہ لیا کہ ان کی ہڑتال کو "پارٹی مخالف سرگرمی" قرار دیا ہے۔ معاملات کے اچانک موڑ سے پارٹی کے اندر بہت سے لوگ پریشان ہیں۔
Published by:Shaik Khaleel Farhaad
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔