اپنا ضلع منتخب کریں۔

    منی پور کے ضلع نونی میں بڑے اسکول بس حادثے میں کئی طلبہ کے ہلاک ہونے کا خدشہ

    نیوز 18 ڈاٹ کام کے مطابق مبینہ طور پر یہ حادثہ بشنو پور - کھوپم روڈ پر لونگ سائی ٹبونگ گاؤں کے قریب پیش آیا۔

    نیوز 18 ڈاٹ کام کے مطابق مبینہ طور پر یہ حادثہ بشنو پور - کھوپم روڈ پر لونگ سائی ٹبونگ گاؤں کے قریب پیش آیا۔

    ابتدائی اطلاعات کے مطابق یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب یاریپوک کے تھمبلنو ہائر سیکنڈری اسکول کے طلبہ کو لے کر دو اسٹڈی ٹور پر کھوپم (Khoupum) کی طرف جارہی تھیں۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Manipur, India
    • Share this:
      منی پور کے ضلع نونی (Noney) میں بدھ کی صبح پیش آنے والے سڑک حادثے میں کئی طلبہ کی ہلاکت کا خدشہ ہے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب یاریپوک کے تھمبلنو ہائر سیکنڈری اسکول (Thambalnu Higher Secondary School) کے طلبہ کو لے کر دو اسٹڈی ٹور پر کھوپم (Khoupum) کی طرف جارہی تھیں۔ ان اطلاعات کے مطابق کم از کم 15 طلبہ کے ہلاک اور متعدد طلبہ کے شدید زخمی ہونے کا خدشہ ہے۔ سرکاری طور پر مرنے والوں کی تعداد کی تصدیق ہونا ابھی باقی ہے۔

      اگرچہ سرکاری طور پر مرنے والوں کی تعداد کا ابھی تک پتہ نہیں چل سکا ہے، رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ 15 طلبہ کے ہلاک اور متعدد کے شدید زخمی ہونے کا خدشہ ہے۔ سی این این نیوز 18 نے اطلاع دی ہے کہ حادثہ بشنو پور-خوپم روڈ پر لونگ سائی ٹوبنگ گاؤں کے قریب پیش آیا۔

      اس واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے سی ایم این بیرن سنگھ نے کہا کہ آج پرانا کچر روڈ پر اسکولی بچوں کو لے جانے والی بس کے حادثے کے بارے میں سن کر بہت دکھ ہوا۔ ایس ڈی آر ایف، میڈیکل ٹیم اور ایم ایل اے ریسکیو آپریشن کو مربوط کرنے کے لیے جائے وقوعہ پر پہنچ گئے ہیں۔ بس میں سب کی حفاظت کے لیے دعا کر رہا ہوں۔

      یہ بھی پڑھیں: 

      انہوں نے بتایا کہ راحت کاموں کے لئے ایس ڈی آر ایف ، میڈیکل ٹیم اور ممبر اسمبلی جائے واقعہ پر پہنچ گئے ہیں ۔ بس میں سبھی کے تحفظ کے لئے پرارتھنا کرتا ہوں۔

      نیوز 18 ڈاٹ کام کے مطابق مبینہ طور پر یہ حادثہ بشنو پور - کھوپم روڈ پر لونگ سائی ٹبونگ گاؤں کے قریب پیش آیا۔ زخمی طلبہ کو امپھال کے میڈیسٹی اسپتال لایا جا رہا ہے۔ اطلاعات کے مطابق اب تک 22 طلبہ کو لایا گیا ہے۔
      Published by:Mohammad Rahman Pasha
      First published: