لکھنو: اکھلیش یادو کے چچا شیوپال سنگھ یادو نے اپنے بڑے بھائی ملائم سنگھ یادو کے ساتھ مل کر سماجوادی پارٹی کی بنیاد رکھی اور پھر سے مضبوط کیا۔ کئی عہدوں کا کام کاج سنبھالتے ہوئے حکومت میں وزیر بھی بنے۔ حالانکہ ان کے لئے یہ سب آسان نہیں رہا اور انہوں نے اپنے سیاسی سفر میں کئی اتار چڑھاو دیکھے ہیں۔ وقت وقت پر فیملی کے اندر اختلافات کی خبریں سامنے آئی ہیں تو اکھلیش یادو سے من مٹاو، ناراضگی اور منانا بھی جاری رہا ہے۔ وہیں، 2017 کے اسمبلی انتخابات کے پہلے ہوئے گھریلو جھگڑے کے بعد شیوپال سنگھ یادو نے اپنا راستہ الگ کرلیا اور سال 2018 میں پرگتی شیل سماجوادی پارٹی کی بنیاد رکھی تھی۔
اس کے بعد 2022 یوپی اسمبلی انتخابات میں ایک بار پھر نہ صرف ساتھ آئے بلکہ سب کچھ بھول کر ساتھ لڑے بھی۔ حالانکہ جیت نہیں ہوئی۔ وہیں الیکشن کے بعد رشتوں میں پیدا ہوئی تلخی ایک بار پھر سے درد دیتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔ اس درمیان چچا اور بھتیجے کے رشتے کے درمیان قیاس آرائیوں کی بھی بھرمار ہے۔
ہیں یار، یا پھر تکرار؟
سرخیوں کا بازار گرم ہے، خاص طور پر حال ہی میں دیئے گئے بیان کا تجزیہ کیا جائے، تو تضاد کی صورتحال واضح نظر آرہی ہے۔ 20 اپریل کو آگرہ میں شیو پال سے متعلق سوال پر اکھلیش یادو نے کہا کہ جو بی جے پی سے ملے گا، وہ سماجوادی میں نہیں نظر آئے گا، جس کے بعد نیوز 18 سے خاص بات چیت میں شیوپال سنگھ یادو نے بیان دیا کہ اگر مجھ سے کوئی پریشانی ہے، تو مجھے پارٹی سے نکال دیں۔ اس کے بعد شیو پال یادو سیتا پور جیل میں بند اعظم خان سے ملنے پہنچے۔ جیل میں ایک گھنٹے کی ملاقات کے بعد باہر نکلنے پر شیوپال یادو نے کہا کہ اعظم خان سینئر لیڈر ہیں، ان پر چھوٹے چھوٹے مقدمے ہیں۔ سماجوادی پارٹی کو ان کے لئے لڑنا چاہئے تھا، لیکن ایسا نہیں ہوا۔ ہم اعظم خان کے ساتھ ہیں اور وہ ہمارے ساتھ۔ اس کے ساتھ کہا کہ صحیح وقت کا انتظار کیجئے اور ساری باتیں بتائی جائیں گی۔
واضح رہے کہ اعظم خان کے خیمے میں اکھلیش یادو سے ناراضگی کی خبریں پہلے سے ہی تیز تھیں۔ ان کے حامیوں نے بھی اپنی ناراضگی عوامی طور پر ظاہر کی تھی۔ خبر آئی تھی کہ سماجوادی سربراہ ان کو منانے کے لئے کوشاں بھی تھے۔ حالانکہ اب ان دو دنوں میں جس طرح کے حالات، بیان اور باتیں سامنے آئی ہیں، ان کے بعد اب سوال اٹھ رہے ہیں کہ کیا دلوں کی درار واقعی میں کوئی سنگین موڑ لے سکتی ہے؟
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔