اپنا ضلع منتخب کریں۔

    شردھا قتل معاملہ:آفتاب نے دائر کی ضمانت کی درخواست، ساکیت کورٹ میں آج ہوگی سماعت

    شردھا قتل معاملہ:آفتاب نے دائر کی ضمانت کی درخواست، ساکیت کورٹ میں آج ہوگی سماعت

    شردھا قتل معاملہ:آفتاب نے دائر کی ضمانت کی درخواست، ساکیت کورٹ میں آج ہوگی سماعت

    دہلی پولیس کو ڈی این اے سے متعلق سی ایف ایس ایل اور ملزم کی پالی گرافی جانچ کی رپورٹ مل گئی ہے۔ یہ رپورٹ دہلی پولیس کی جانچ میں کافی مددگار ثابت ہوں گی۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Delhi, India
    • Share this:
      سرخیوں میں بنے شردھا قتل معاملے کے ملزم آفتاب پوناوالا نے کل ساکیت کورٹ میں ضمانت کی عرضی دائر کی تھی جس پر آج سماعت ہوگی۔ ملزم نے کورٹ نمبر 303 میں ضمانت کی درخواست کی ہے۔ کورٹ نے ضمانت کی درخواست کو ہفتہ تک کے لیے پینڈنگ رکھ دیا ہے۔ اب اس معاملے پر آج ہفتہ کو سماعت ہوگی۔

      پولیس کو پالی گرافی ٹسٹ کی رپورٹ ملی، نعش کے ٹکڑوں کا ہوگا پوسٹ مارٹم

      اس سے پہلے، جمعرات کو ملک کے مشہور شردھاقتل معاملہ میں جنوبی ضلع پولیس کو بڑی کامیابی ہاتھ لگی ہے۔ مہرولی کے جنگل سے برآمد نعش کے ٹکڑے شردھا کے ہی ہیں۔ یہ انکشاف دہلی پولیس کو بدھ کی شام کو ملی ڈی این اے رپورٹ میں ہوا ہے۔ جنگل سے ملی نعش کے ٹکڑوں کا ڈی این اے شردھا کے والد وکاس والکر سے میچ ہوگیا ہے۔

      پولیس کو ملزم آفتاب امین پوناوالا (28) کے پالی گرافی ٹسٹ کی رپورٹ بھی ملی ہے۔ دہلی پولیس اب ملزم کے نارکو ٹسٹ کی رپورٹ کا انتظار کررہی ہے۔ پولیس اب شردھا کی نعش کے ٹکڑوں کا پوسٹ مارٹم بھی کرائے گی۔

      یہ بھی پڑھیں:
      سوکیش معاملہ:جانچ کمیٹی نے دہلی ایل جی آفس کو سونپی رپورٹ،کجریوال-جین پر لگے سنگین الزام

      یہ بھی پڑھیں:
      اترپردیش: 31 سال بعد 43 پولیس اہلکاروں کو ملی سات سات سال کی سزا، جانئے پورا معاملہ

      تعلیمی اداروں کے استحکام کے لئے ہر ممکن کوشش کی جائے گی، دانش انصاری کی یقین دہانی 

      دہلی پولیس کے اسپیشل پولیس کمشنر (لا اینڈ آرڈر، زون ٹو) ڈاکٹر ساگرپریت ہڈا نے جمعرات کو بتایا تھا کہ شردھا قتل معاملے میں دہلی پولیس کو ڈی این اے سے متعلق سی ایف ایس ایل اور ملزم کی پالی گرافی جانچ کی رپورٹ مل گئی ہے۔ یہ رپورٹ دہلی پولیس کی جانچ میں کافی مددگار ثابت ہوں گی۔ حالانکہ، اس معاملے میں دہلی پولیس دو دیگر رپورٹوں کا انتظار بھی کررہی ہے۔
      Published by:Shaik Khaleel Farhaad
      First published: