اپنا ضلع منتخب کریں۔

    نند نکلی ’ناگن‘:انسٹاگرام پر بنائی بھابھی کی فرضی پروفائل، فحش فوٹو پوسٹ کرکے ڈال دیا موبائل نمبر

    نند نکلی ’ناگن‘:انسٹاگرام پر بنائی بھابھی کی فرضی پروفائل، فحش فوٹو پوسٹ کرکے ڈال دیا موبائل نمبر

    نند نکلی ’ناگن‘:انسٹاگرام پر بنائی بھابھی کی فرضی پروفائل، فحش فوٹو پوسٹ کرکے ڈال دیا موبائل نمبر

    پولیس نے کیس درج کر ے جانچ کی تو خاتون کا شک صحیح نکلا۔ نند کے موبائل سے ہی فرضی انسٹاگرام آئی ڈی بنائی گئی تھی۔ پولیس نے اس سے پوچھ تاچھ کی ہے۔ ملزمہ کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Delhi, India
    • Share this:
      دہلی کے کرشنا نگر علاقے میں معمولی نوک جھونک کا بدلہ لینے کے لیے ماموں زاد نند نے بھابھی کی فرضی پروفائل انسٹاگرام پر بنا دی۔ پروفائل پر فحش تصاویر اپ لوڈ کر کے متاثرہ کا موبائل نمبر بھی ڈال دیا۔ متاثرہ کے پاس فحش میسیج اور کال آئے تو اسے انسٹاگرام پر بنی فرضی آئی ڈی کا پتہ چلا۔

      متاثرہ ڈپریشن کا شکار ہوگئی۔ اس کا علاج جاری ہے۔ پولیس نے متاثرہ کی شکایت پر کیس درج کرلیا ہے۔ فی الحال نند کی گرفتاری نہیں ہوئی ہے۔

      پولیس کے مطابق متاثرہ (25) خاندان کے ساتھ کرشنا نگر علاقے میں رہتی ہے۔ قریب سات مہینے پہلے ہی اس کی شادی ہوئی ہے۔ پولیس کو دئیے بیان میں متاثرہ نے بتایا کہ پانچ ستمبر کو اس کی بحث شوہر کی ماموں زاد بہن سے ہوئی تھی۔ کہاسنی کے بعد ماموں زاد نند نے متاثرہ کو بدنام کرنے کی دھمکی دی تھی۔ خاتون نے اسے سنجیدگی سے نہیں لیا۔

      آٹھ ستمبر کو متاثرہ کے موبائل پر فحش میسیج آنے لگے۔ اسے کال کر کے لوگ عجیب و غریب بات کرنے لگے۔ جانچ میں اسے انسٹاگرام پر بنی فرضی آئی ڈی کا پتہ چلا۔ واقعہ کا پتہ چلنے پر وہ بری طرح پریشان ہو کر ڈپریشن کا شکار ہوگئی۔ فی الحال اس کا علاج جاری ہے۔

      یہ بھی پڑھیں:
      سابق وزیر حاجی یعقوب پر کسے گا شکنجہ، جلد لگ سکتا ہے گینگسٹر ایکٹ،جائیدادضبط کرنے کی تیاری

      یہ بھی پڑھیں:
      بی جے پی سے معطل رکن اسمبلی راجہ سنگھ کو تلنگانہ ہائی کورٹ سے راحت، مشروط رہائی کا دیا حکم

      اس بارے میں شکایت پولیس سے کی گئی۔ متاثرہ نے نند پر ہی شک ظاہر کیا۔ پولیس نے کیس درج کر ے جانچ کی تو خاتون کا شک صحیح نکلا۔ نند کے موبائل سے ہی فرضی انسٹاگرام آئی ڈی بنائی گئی تھی۔ پولیس نے اس سے پوچھ تاچھ کی ہے۔ ملزمہ کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔
      Published by:Shaik Khaleel Farhaad
      First published: