نئی دہلی: دہلی فسادات (Delhi Riots) کی جانچ کر رہی ایس آئی ٹی (SIT) کی رپورٹ میں ایک بڑا انکشاف ہوا ہے۔ دہلی پولیس نے انکشاف کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ دہلی تشدد کا ماسٹر مائنڈ راجدھانی پبلک اسکول کا مالک فیضل فاروق ہے۔ پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ تشدد بڑی سازش کے تحت ہوئی اور فیضل فاروق تشدد کے ٹھیک پہلے پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے کئی لیڈروں، پنجرہ توڑ گروپ، نظام الدین مرکز (Nizamuddin Markaz)، جامعہ کو آرڈی نیشن کمیٹی اور دیو بند کے کچھ مذہبی رہنماوں کے رابطہ میں تھا۔ فیضل فاروق تشدد سے ٹھیک ایک دن پہلے دیوبند بھی گیا تھا۔ اس کے موبائل سے اس بات کے ثبوت ملے ہیں۔
اسکول کی چھت پر ملا تھا یہ ساماندہلی پولیس کے مطابق یہ معاملہ راجدھانی پبلک اسکول سے متصل ڈی آر پی اسکول کے مالک اور منیجر کی شکایت پر درج ہوا تھا۔ چارج شیٹ کے مطابق فسادیوں نے راجدھانی پبلک اسکول کی چھت پر بڑے پیمانے پر تیزاب، اینٹیں، پتھر، پٹرول اور بم جمع کرلئے تھے۔ اسے لوہے کی بنی ایک بڑی گلیل کے سہارے پھینک رہے تھے۔ یہی نہیں، اس بھاری گلیل سے دیشی میزائل بھی داغی گئیں۔ راجدھانی پبلک اسکول کی چھت سے ڈی آر پی کاوینٹ اسکول میں اترنے کے لئے رسیاں ڈالی گئی تھیں۔

دہلی پولیس کے مطابق یہ معاملہ راجدھانی پبلک اسکول سے متصل ڈی آر پی اسکول کے مالک اور منیجر کی شکایت پر درج ہوا تھا۔ علامتی تصویر
فیضل کے اشارے پر ہوئی تھی لوٹ پاٹ اور آگ زنیایس آئی ٹی کی جانچ میں پتہ چلا کہ یہ پوری سازش فیضل فاروق نے کی تھی۔ فسادی نیچے اترے اور ڈی آر پی اسکول کو آگ لگادی گئی۔ اسکول کے کمپیوٹر اور مہنگا سامان لوٹ لیا گیا۔ ان لوگوں نے پاس ہی ایک دوسری عمارت میں بھی آگ لگا دی، جس میں انل سوئٹس نام سے مٹھائی کی دوکان تھی۔ اس دوکان کا ایک ملازم دلبر نیگی بھی دوکان میں پھنس گیا اور اسے زندہ جلا دیا گیا تھا۔ تشدد کے اس معاملے میں فیضل فاروق سمیت 18 لوگ گرفتار کئے گئے ہیں۔ فیضل فاروق کے اشارے پر ہی ڈی آر پی کانوینٹ اسکول، انل سوئٹس اور پاس بنیں دو بڑی پارکنگ کو آگ کے حوالے کیا گیا تھا۔ پولیس کو اسکول کے گارڈوں، مینیجر اور ملازمین کے علاوہ کئی اور گواہ ملے ہیں۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔