کیرالہ سیلاب میں تین سو سے زیادہ لوگ مارے گئے اور کئی لوگوں کا آشیانہ اجڑ گیا۔ صدی کے سب سے بھیانک سانحہ کو جھیل رہے کیرالہ کو ملک بھر سے بڑے پیمانہ پر مدد مل رہی ہے۔ رہنماؤں، اداکاروں، عام لوگوں، فوج کے جوانوں، این ڈی آر ڈی ایف وغیرہ سبھی نے اپنے اپنے طور پر ان کی مدد کی۔ حالانکہ ان میں خاص بھیک مانگنے والے ایک شخص کی کہاںی ہے جس نے بھیک مانگ کر جمع کئے چورانوے روپئے سیلاب میں راحتی کام کے لئے عطیہ کر دئیے ہیں۔
یہاں، کوٹایم کے رہائشی موہنن چار کلومیٹر پیدل چل کر اراٹٹو پیٹا میونسپلٹی کے سابق صدر ٹی ایم رشید کے گھر پہنچے۔ رشید نے سوچا کہ موہنن بھیک مانگنے آئے ہیں اور انہوں نے 20 روپے دے دئیے۔ حالانکہ رشید تب حیران رہ گئے، جب موہنن نے ان سے پیسہ لینے کے بجائے وہیں سیڑھیوں پر بیٹھ کر اپنے روپئے گننے لگے۔
رشید نے پورا واقعہ فیس بک پر پوسٹ کیا ہے۔ انہوں نے لکھا ہے، 'موہنن نے 94 روپے دیئے اور اسے وزیراعلی ریلیف فنڈ میں عطیہ دینے کے لئے کہا۔ موہنن نے اپنے سارے پیسوں کی گنتی کی اور پھر میرے پاس چھوڑ کر چلے گئے۔
منورما سے بات چیت میں رشید نے بتایا کہ موہنن نے ان کے ہاتھ میں سکے رکھے اور کہا کہ ایک چوٹ نے ان کی زندگی کو مکمل طور پر برباد کر دیا۔ وہ بس اتنی ہی مدد کر سکتے ہیں۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔