اپنا ضلع منتخب کریں۔

    بنگلورو تشدد معاملہ : سیکولر ایڈوکیٹس فرنٹ کی مفت قانونی مدد

    بنگلورو تشدد معاملہ : سیکولر ایڈوکیٹس فرنٹ کی مفت قانونی مدد

    بنگلورو تشدد معاملہ : سیکولر ایڈوکیٹس فرنٹ کی مفت قانونی مدد

    Bangalore Violence : گرفتار افراد کے زیادہ تر والدین اور رشتہ دار تعلیمی اور معاشی طور پر کافی پسماندہ ہیں ۔ ان حالات کو دیکھتے ہوئے بنگلورو میں حال ہی میں قائم مسلم اور برادران وطن کے وکلاء کی تنظیم سیکولر ایڈوکیٹس فرنٹ متاثرین کی قانونی مدد کیلئے آگے آئی ہے ۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Share this:
    فیس بک پر پیغمبر اسلام کی شان میں اہانت آمیز پوسٹ کے خلاف بنگلورو کے ڈی جے ہلی اور کے جی ہلی علاقوں میں 11 اگست 2020 کو تشدد بھڑک اٹھا تھا ۔ تشدد پر قابو پانے کیلئے پولیس نے فائرنگ کی تھی ، جس کے نتیجہ میں 4 نوجوانوں کی موت ہوگئی تھی ۔ اس واقعہ کے بعد سی سی بی (سینٹرل کرائم برانچ) پولیس نے 400 کے قریب افراد کو گرفتار کیا ہے۔ ان میں 265 ملزمین کے خلاف یو اے پی اے کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔ گرفتار افراد کے رشتہ دار ان دنوں پریشانی کے عالم میں ہیں اور اپنے اپنے نوجوانوں کی رہائی کیلئے پولیس اسٹیشن اور عدالتوں کے چکر کاٹ رہے ہیں۔

    گرفتار افراد کے زیادہ تر والدین اور رشتہ دار تعلیمی اور معاشی طور پر کافی پسماندہ ہیں ۔ ان حالات کو دیکھتے ہوئے بنگلورو میں حال ہی میں قائم مسلم اور برادران وطن کے وکلاء کی تنظیم سیکولر ایڈوکیٹس فرنٹ متاثرین کی قانونی مدد کیلئے آگے آئی ہے ۔ بنگلورو کے اوقافی ادارے حضرت حمید شاہ کامپلیکس کے اردو ہال میں سیکولر ایڈوکیٹس فرنٹ کے ارکان روزانہ متاثرہ خاندانوں سے ملاقاتیں کررہے ہیں ۔ تفصیلات اور ضروری دستاویزات حاصل کرتے ہوئے مفت قانون مدد فراہم کررہے ہیں۔ اس ادارے کے نائب صدر سید عشرت اللہ خان نے کہا کہ تشدد کے واقعہ میں تقریبا 400 نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا ہے ، ان میں 265 ملزمین کے خلاف UAPA کے تحت مقدمے درج کئے گئے ہیں ۔ باقی ملزمین کے خلاف آرمس ایکٹ، ایس سی، ایس ٹی ایٹراسٹیز ایکٹ، عوامی جائیدادوں کو نقصان پہنچانے کے ایکٹ اور چند دیگر قوانین کے تحت مقدمہ درج کئے گئے ہیں۔

    سید عشرت اللہ خان نے کہا کہ بڑے پیمانے پر ہوئی گرفتاریوں کے بعد سیکولر ایڈوکیٹس فرنٹ  نے متاثرہ خاندانوں کو مفت قانونی مدد فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس فرنٹ کے تحت 50 سے زیادہ وکلاء موجود ہیں اور اپنی سماجی ذمہ داری کی خاطر ملزمین کی پیروی کیلئے آگے آئے ہیں ۔ سیکولر ایڈوکیٹس فرنٹ پہلے مرحلے میں ان ملزمین کیلئے ضمانت کی درخواستیں داخل کررہا ہے ، جن کے خلاف UAPA لاگو نہیں کیا گیا ہے ۔ سید عشرت اللہ نے کہا کہ تقریبا ضمانت کی تقریبا 70  درخواستیں سیشن کورٹ میں دائر کی گئی ہیں ۔ حکومت سے نامزد خصوصی پبلک پراسکیوٹر نے آبجیکشن فائل کرنے کیلئے 15 دنوں کا وقت مانگا ہے ، جسے عدالت نے منظوری دی ہے ۔ آبجیکشن فائل کرنے کے بعد جرح ہوگی ۔ ملزمین کی جانب سے جرح کیلئے وظیفہ یاب پبلک پراسکیوٹر پرمود چندرا کی خدمات حاصل کی گئی ہیں ۔ ایڈوکیٹ سید عشرت اللہ نے امید ظاہر کی ہے کہ ملزمین کو جلد سے جلد ضمانت حاصل ہوگی ۔

    دوسری جانب اس معاملے میں UAPA کو چیلنج کرتے ہوئے سیکولر ایڈوکیٹس فرنٹ نے کرناٹک ہائی کورٹ میں عرضداشت داخل کی ہے ۔ سید عشرت اللہ نے کہا کہ یہ معاملہ قوم دشمن کیسے ہوسکتا ہے ۔ 11 اگست کو بنگلورو کے ڈی جے ہلی پولیس اسٹیشن کے سامنے  فیس بک پر اہانت آمیز پوسٹ کے خلاف احتجاج ہو رہا تھا ، جو بعد میں تشدد اختیار کر گیا ۔ اس پورے معاملے میں پولیس کیسے UAPA قانون نافذ کرسکتی ہے؟ ملزمین کو کس بنیاد پر ملک مخالف قرار دیا جارہا ہے؟۔ سید عشرت اللہ نے کہا کہ اس لئے پولیس کے اقدام کو سیکولر ایڈوکیٹس فرنٹ نے عدالت میں چیلنج کیا ہے ۔

    واضح رہے کہ بنگلورو میں چند سینئر وکلاء نے مل کر حال ہی میں سیکولر ایڈوکیٹ فرنٹ قائم کیا ہے ۔ ایڈوکیٹ اشتیاق احمد کی صدارت میں تشکیل دئے گئے اس فرنٹ میں ریاست کے دو ممتاز وکلاء اور سابق ایڈوکیٹ جنرل پروفیسر روی ورما کمار اور ایڈوکیٹ پوننا شامل ہیں ۔  سید عشرت اللہ نے کہا کہ یہ فرنٹ 1987 میں قائم مسلم ایڈوکیٹ فورم کا حصہ ہے ۔ فرنٹ اس وقت بنگلورو تشدد معاملہ میں گرفتار نوجوانوں کی قانونی چارہ جوئی کیلئے مختلف سطح پر کام کررہا ہے ۔
    Published by:Imtiyaz Saqibe
    First published: