26/11 کے دہشت گردانہ حملے کی برسی سے پہلے ممبئی پولیس کی چوکسی، ڈرونز کے استعمال پر پابندی
فائل فوٹو
حکم نامے میں کہا گیا کہ مکان ہے کہ دہشت گرد، ملک دشمن عناصر ڈرون، ریموٹ کنٹرول مائیکرو لائٹ ایئر کرافٹ اور پیرا گلائیڈرز کو اپنے حملوں میں استعمال کر سکتے ہیں اور اس طرح وی وی آئی پیز کو نشانہ بنا سکتے ہیں، جس سے بڑے پیمانے پر عوام کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔
ممبئی پولیس نے 13 نومبر سے 12 دسمبر تک ڈرون، ریموٹ کنٹرول مائیکرو لائٹ ایئر کرافٹ، پیرا گلائیڈرز، پرائیویٹ ہیلی کاپٹروں اور گرم ہوا کے غباروں پر پابندی لگا دی ہے۔ تاکہ کسی بھی طرح کی دہشت گردی کی سرگرمیوں کو روکا جائے۔ برہان ممبئی پولیس کمشنریٹ کی حدود میں مذکورہ بالا نجی اڑنے والی اشیاء کی کسی بھی سرگرمی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اگر کوئی قابل ذکر کام ہو تو پولیس کی فضائی نگرانی یا ڈپٹی کمشنر آف پولیس (آپریشنز) کی تحریری اجازت ضروری ہے۔
آرڈر کی مدت 26 نومبر 2008 کو ممبئی میں ہونے والے مہلک دہشت گردانہ حملے کی برسی پر محیط ہے، جس میں 166 لوگ مارے گئے تھے۔ سٹی پولیس نے کرمنل پروسیجر کوڈ (سی آر پی سی) کی دفعہ 144 کے تحت حکم جاری کیا اور کہا کہ اس کی خلاف ورزی کرنے والا کوئی بھی شخص تعزیرات ہند کی دفعہ 188 (سرکاری ملازم کے ذریعہ قانونی طور پر جاری کردہ حکم کی نافرمانی) کے تحت قابل سزا ہوگا۔ حکم نامے میں کہا گیا کہ مکان ہے کہ دہشت گرد، ملک دشمن عناصر ڈرون، ریموٹ کنٹرول مائیکرو لائٹ ایئر کرافٹ اور پیرا گلائیڈرز کو اپنے حملوں میں استعمال کر سکتے ہیں اور اس طرح وی وی آئی پیز کو نشانہ بنا سکتے ہیں، جس سے بڑے پیمانے پر عوام کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ عوامی املاک کو تباہ کر کے قانون کو بگاڑا جا سکتا ہے۔ برہان ممبئی پولیس کمشنریٹ کے دائرہ اختیار میں ایسے عناصر کی سرگرمیوں پر کچھ پابندیاں لگانا ضروری ہے تاکہ ان اڑنے والی اشیاء کے استعمال سے کسی بھی ممکنہ تخریب کاری کو روکا جا سکے۔
آرڈر میں کہا گیا ہے کہ کچھ احتیاطی اور فعال اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
Published by:Mohammad Rahman Pasha
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔