حیدرآباد: جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) (JNU) کے طالب علم شرجیل امام کے متنازعہ تبصرہ کو لے کرآل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) سربراہ اسد الدین اویسی (Asaduddin Owaisi) نے سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ اسد الدین اویسی نےکہا کہ ہندوستان کوئی مرغےکی گردن نہیں، جسے توڑا جا سکے۔ انہوں نےکہا، 'کوئی بھی ہندوستان کے کسی علاقے کو نہیں توڑ سکتا۔ یہ ملک ایک ہے۔ اسد الدین اویسی نےکہا، 'جو کوئی بھی اس طرح کی بات کر رہا ہے، میں اس سے متفق نہیں ہوں۔ میں اس طرح کی بے ہودہ باتوں کی مذمت کرتا ہوں'۔ انہوں نےکہا کہ ایسے بیانات ناقابل برداشت ہیں۔
کیا ہے شرجیل امام کا معاملہ؟واضح رہےکہ جے این یو کے طالب علم شرجیل امام کا ایک ویڈیو سامنے آیا تھا، جس میں وہ آسام کو ہندوستان سے الگ کرنےکی بات کررہا ہے۔ ویڈیو میں شرجیل کہہ رہا ہے'آسام اور انڈیا کٹ کر الگ ہوجائے، تبھی وہ ہماری بات سنیں گے۔ آسام میں مسلمانوں کا کیا حال ہے، آپ کو پتہ ہےکیا؟ وہاں این آر سی نافذ ہوگیا ہے۔ مسلمان ڈیٹنشن کیمپ میں ڈالے جارہے ہیں'۔

شرجیل امام
آسام اور یوپی میں ایف آئی آر درجواضح رہےکہ شرجیل امام کے متنازعہ بیان کے بعد گھمسان مچ گیا ہے۔ اس معاملے میں شرجیل امام کے خلاف آسام اور اترپردیش کے علی گڑھ میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ علی گڑھ کے ایس ایس پی آکاش کلہاری نےکہا کہ شرجیل کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 124 اے، 153 اے اور 505 (2) کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ جلد ہی شرجیل کو گرفتار کیا جائےگا۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔