’جنوبی ہند میں کرناٹک بی جے پی کا ہوگا گڑھ، یکساں سول کوڈ بی جے پی کے ایجنڈے میں شامل‘ امیت شاہ

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ

مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ (Amit Shah) نے ایک انٹرویو میں کہا کہ بی جے پی کو اکثریت حاصل کرنے کے لیے ہمارے کیڈر کا جوش بھی اپنے عروج پر ہے۔ مجموعی طور پر یہ تاثر پایا جاتا ہے کہ کرناٹک کو جنوب میں بی جے پی کا گڑھ بننا ہے۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Karnataka, India
  • Share this:
    مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ (Amit Shah) نے ایک انٹرویو میں کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (BJP) کرناٹک میں واضح اکثریت حاصل کرے گی، سب کو حیران کر دے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب انتخابات پولرائزڈ نظر آتے ہیں۔ یہ ہماری کامیابی ہے۔ بی جے پی نے جو کام کیا ہے وہ خود بول رہا ہے۔ شاہ نے بی جے پی کو فوٹو اپ کے طور پر لینے کے لئے ایک ساتھ آنے والی اپوزیشن جماعتوں کو بھی مسترد کردیا اور کہا کہ اس کا ووٹوں پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

    یہ ہیں مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ سے انٹرویو کے ترمیم شدہ اقتباسات:

    کرناٹک میں بی جے پی کے کیا امکانات ہیں؟

    انتخابات کا اعلان ہونے سے پہلے بھی میں نے تقریباً 11 دنوں تک ریاست کا دورہ کیا اور انتخابات کا اعلان ہونے کے بعد میں ہر دو تین دن بعد ریاست کا دورہ کر رہا ہوں۔ میں نے کرناٹک کے تقریباً 70 فیصد اضلاع کا دورہ کیا ہے اور میں نے ہر جگہ بی جے پی کی حمایت میں اضافہ محسوس کیا ہے۔ بی جے پی کو اکثریت حاصل کرنے کے لیے ہمارے کیڈر کا جوش بھی اپنے عروج پر ہے۔ مجموعی طور پر یہ تاثر پایا جاتا ہے کہ کرناٹک کو جنوب میں بی جے پی کا گڑھ بننا ہے۔

    کیا آپ بی جے پی کی کامیابی کا فیصد بتا پائیں گے؟

    میرے تاثرات اور میرے تجربے کی بنیاد پر مجھے یقین ہے کہ پارٹی نصف کے نشان تک پہنچ جائے گی اور نصف نمبر (اسمبلی میں 224 نشستیں ہیں) سے کم از کم 15 اضافی سیٹیں جیت لے گی۔ انتخابات کے نتائج سب کو حیران کر دیں گے۔

    کیا بی جے پی اقتدار میں واپس نہ آنے کے رجحان کو روک پائے گی؟

    ایسا کوئی رجحان نہیں ہے... کانگریس چار بار اقتدار میں واپس آئی اور جنتا دل (سیکولر) بھی تین بار اقتدار میں واپس آئی۔

    لیکن 1999 کے بعد سے ایک تبدیلی تو آئی ہے نا؟

    یہ بے معنی ہے؛ ہر نتیجہ اس کے اپنے انتخابی جہتوں کے ساتھ آتا ہے۔ اسے کسی تاریخ سے جوڑنا درست نہیں۔ پارٹیاں آتی جاتی ہیں، لیکن انتخابی تاریخ وسیع سیاسی صورتحال پر مبنی ہوتی ہے اور مجھے لگتا ہے کہ اب ریاست کے لوگ استحکام اور بی جے پی اقتدار میں دونوں چاہتے ہیں۔

    کرناٹک کے انتخابی منشور میں آپ نے یکساں سول کوڈ (یو سی سی) کے نفاذ کا وعدہ کیا تھا لیکن ضابطہ نافذ کرنے کے لیے مرکزی قانون کیوں نہیں؟

    یہ بھی پڑھیں: 

    یو سی سی بی جے پی کے ایجنڈے پر اس دن سے ہے جب سے ہماری پارٹی بنی ہے۔ جب ہم حکومت بنانے کی پوزیشن میں نہیں تھے تب بھی ہم اسے اپنے منشور میں شامل کرتے تھے اور ہم رائے عامہ بنانے کی مشق کے طور پر ایسا کرتے تھے۔ دستور ساز اسمبلی نے بھی یو سی سی کی حمایت کی...

    اس نے امید ظاہر کی کہ پارلیمنٹ اور ریاستی اسمبلیاں وسیع تر مشاورت کے بعد صحیح وقت پر ایک مشترکہ ضابطہ نافذ کریں گی۔ اتراکھنڈ، گجرات اور اتر پردیش میں بی جے پی حکومتوں نے کمیٹیاں قائم کی ہیں جنہوں نے عوامی سماعت شروع کر دی ہے۔
    Published by:Mohammad Rahman Pasha
    First published: