اپنا ضلع منتخب کریں۔

    چندرا بابو نائیڈو کی ریلیوں میں اموات کا معاملہ، آندھرا حکومت نے دیا عدالتی جانچ کا حکم، کیاپہلےسےمنصوبہ تھا؟

    ریٹائرڈ جج ان حالات کی تحقیقات کریں گے

    ریٹائرڈ جج ان حالات کی تحقیقات کریں گے

    کمیشن سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ موجودہ ادارہ جاتی میکانزم اور حفاظتی تدابیر کے علاوہ عوام کے تحفظ کی سفارشات پیش کرے تاکہ مستقبل میں ایسے سنگین واقعات کو روکا جا سکے۔ عدالتی کمیشن چارج سنبھالنے کی تاریخ سے ایک ماہ کے اندر اپنی تحقیقات مکمل کرے گا-

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Andhra Pradesh, India
    • Share this:
      تلگو دیشم پارٹی کے صدر اور سابق چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو (N Chandrababu Naidu) کی طرف سے نکالی گئی عوامی ریلی کے دوران بھگدڑ جیسے حالات میں 11 افراد کی موت کے بعد آندھرا حکومت نے عدالتی تحقیقات کا حکم دیا۔ آندھرا پردیش کے چیف منسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی (Y S Jagan Mohan Reddy) کی حکومت نے ہفتہ کو ضلع نیلور کے قصبے کنڈوکورو (Kandukuru) میں اور 28 دسمبر کو گنٹور شہر میں ہونے والے بھگدڑ کی عدالتی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔

      ریٹائرڈ جج ان حالات کی تحقیقات کریں گے جن کی وجہ سے نائیڈو کی ریلیوں کے دوران بھگدڑ مچی، جس کے نتیجے میں 11 افراد ہلاک ہوئے۔ گزٹ نوٹیفکیشن کے مطابق انکوائری کمیشن کو دیے گئے ٹرمز آف ریفرنس میں بھگدڑ مچنے والے حالات کا ذکر کیا گیا ہے۔

      دیر رات کے گزٹ نوٹیفکیشن میں ریاستی حکومت نے کہا کہ انکوائری کے عدالتی کمیشن کی سربراہی ریاستی ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج جسٹس بی سیشا سائانا ریڈی کریں گے۔ چیف سکریٹری کے ایس جواہر ریڈی نے کہا کہ حکومت کی رائے ہے کہ کمیشن آف انکوائری ایکٹ 1952 کے سیکشن 3 کے تحت انکوائری کمیشن کا تقرر کرنا ضروری ہے تاکہ عوامی اہمیت کے حامل واقعات کی انکوائری کی جاسکے۔

      کمیشن سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ موجودہ ادارہ جاتی میکانزم اور حفاظتی تدابیر کے علاوہ عوام کے تحفظ کی سفارشات پیش کرے تاکہ مستقبل میں ایسے سنگین واقعات کو روکا جا سکے۔ عدالتی کمیشن چارج سنبھالنے کی تاریخ سے ایک ماہ کے اندر اپنی تحقیقات مکمل کرے گا اور اپنی رپورٹ ریاستی حکومت کو پیش کرے گا۔

      آخر کیا ہے معاملہ؟


      واضح رہے کہ نائیڈو کی عوامی ریلی میں بھگدڑ کے بعد کنڈوکورو شہر میں کھلے نالے میں گرنے سے آٹھ ٹی ڈی پی کارکنان کی موت ہو گئی تھی اور پانچ دیگر زخمی ہو گئے تھے۔ پولیس نے بتایا کہ یہ موت دم گھٹنے کی وجہ سے ہوئی، کیونکہ گنڈم کٹا ڈرین آؤٹ لیٹ میں لوگ ایک دوسرے پر گر گئے۔


      وزیر اعظم نریندر مودی اور آندھرا پردیش کے وزیر اعلی وائی ایس جگن موہن ریڈی نے بھی اپنی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے متاثرین میں سے ہر ایک کو 2 لاکھ روپے کی ایکس گریشیا کا اعلان کیا۔

      یہ بھی پڑھیں: آندھرا پردیش کے نیلور میں حادثہ، ٹی ڈی پی چیف چندرا بابو نائیڈو کے روڈ شو میں بھگدڑ، 7 افراد کی اموات

      اس دوران نائیڈو نے فوراً اپنی تقریر روک دی اور متاثرین کی عیادت کے لیے اسپتال پہنچے۔ جب کہ انہوں نے ہر مرنے والے کے لواحقین کو 10 لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا، ان کی پارٹی کے رہنماؤں اور حامیوں نے متاثرین میں سے ہر ایک کو مزید 14 لاکھ روپے کی امداد دی۔ ٹی ڈی پی سربراہ نے یہ بھی اعلان کیا کہ پارٹی مرحوم کے بچوں کو مفت تعلیم فراہم کرے گی۔

      یہ بھی پڑھیں: اگلے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کی شکست یقینی ، علاقائی پارٹیاں ہوں گی کنگ میکر : چندرا بابو نائیڈو



      1 جنوری کو گنٹور شہر کے وکاس نگر میں نائیڈو کی ریلی میں ایک بار پھر بھگدڑ جیسی صورتحال پیش آئی، جس میں تین افراد مارے گئے۔ یہ واقعہ وویورو چیریٹیبل ٹرسٹ کے زیراہتمام غریب لوگوں میں کپڑوں اور تحائف کی تقسیم کے دوران پیش آیا۔ نائیڈو نے مظاہرین سے خطاب کیا اور ٹرسٹ کی سرگرمی کے حصہ
      Published by:Mohammad Rahman Pasha
      First published: