تلنگانہ اورحیدرآباد کےعوام نے راہل گاندھی کے جھوٹ کومسترد کردیا: اسد الدین اویسی

اسدالدین اویسی: فائل فوٹو

اسدالدین اویسی: فائل فوٹو

مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ نے کانگریس صدرکواپنا محاسبہ کرنے کا مشورہ دیا ہے ساتھ ہی انہوں نے کہا ہے کہ تلنگانہ کے وزیراعلی قومی سطح پراہم رول اداکریں گے۔

  • UNI
  • Last Updated :
  • Share this:
    نئی دہلی:آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کےسربراہ اوررکن پارلیمنٹ حیدرآباد بیرسٹراسد الدین اویسی نے کہا ہے کہ عوام نے کانگریس اور بی جے پی کو ان کی مبینہ فرقہ وارانہ سیاست کے سبب مسترد کردیا ہے۔ انہوں نے کانگریس کے صدرپرزوردیا کہ وہ خود کا محاسبہ کریں۔ انہوں نے کہاکہ حیدرآباد کےعوام نے راہل گاندھی کے جھوٹ کومسترد کردیا، جب انہوں نے کہا تھا کہ مجلس بی جے پی کی سی ٹیم ہے۔

    مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ نے کہا کہ حیدرآباداور تلنگانہ کے عوام نے راہل گاندھی کے بے بنیاد الزامات کو مسترد کردیا او رمجھے امید ہے کہ وہ خود کامحاسبہ کریں گے اور یہ دیکھیں گے کہ ان کی پارٹی نے کیا نہیں کیا ہے جو ہم نے تلنگانہ میں کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس اوربی جے پی کے لیڈروں نے تلنگانہ کے انتخابات شکست اٹھائی ہے۔ راہل گاندھی آپ کو اپنی آنکھیں کھولنی چاہئے اوریہ دیکھنا چاہئے کہ کس طرح تلنگانہ کے عوام نے نہ صرف گنگا جمنی تہذیب میں یقین ظاہرکیا ہے بلکہ بی جے پی کے ساتھ ساتھ آپ کی پارٹی کےامیدواروں کو شکست دیتے ہوئے اس پرعمل کیا ہے۔
    اسد الدین اویسی  نے کہا کہ اس پس منظر میں ٹی آرایس سربراہ کے چندرشیکھرراو کے رول میں کئی گنا اضافہ ہوتا ہے۔ ملک کو  چندرشیکھرراو کی ضرورت ہے جو قومی سطح پر کافی اہم رول اداکریں گے۔مجھے یقین ہے کہ ان کا سیاسی تجربہ غیر بی جے پی اور غیرکانگریس جماعتوں کو متحد کرنے میں مدد دے گا اور وہ غیربی جے پی و غیر کانگریس جماعتوں کو اقتدار میں لانے میں اہم رول اداکریں گے۔


    یہ بھی پڑھیں:  تلنگانہ اسمبلی انتخابات نتائج 2018: اکبرالدین اویسی مسلسل پانچویں بارپہنچے اسمبلی، اپنی تقریروں سے تنازعات کا ہوجاتے ہیں شکار

    یہ بھی پڑھیں:   سابق صدر جمہوریہ پرنب مکھرجی کانگریس کے نتائج سے خوش: ابھیجیت مکھرجی

    یہ بھی پڑھیں:   مدھیہ پردیش: سماجوادی پارٹی کرے گی کانگریس کی حمایت: رام گوپال

    یہ بھی پڑھیں:  انتخابی نتائج کے رجحانات پر بولیں ممتا،’ سیمی فائنل‘ میں بی جے پی کہیں نہیں نظر آتی
    First published: