اویسی کی وارننگ۔ این پی آر کا شیڈول فائنل ہوا تو مخالفت کا طریقہ بھی ہو گا طئے
این پی آر سے منسلک ایک لنک شئیر کرتے ہوئے اسدالدین اویسی نے لکھا' این پی آر، این آر سی کی طرف بڑھتا پہلا قدم ہے۔ ہندستان کے غریبوں کو اس عمل میں مجبور نہیں کیا جانا چاہئے جس کے سبب ان کی مشتبہ شہری کے طور پر نشاندہی کی جا سکتی ہے'۔
- News18 Urdu
- Last Updated: Nov 20, 2020 12:35 PM IST

اسدالدین اویسی کی فائل فوٹو
نئی دہلی۔ قومی آبادی رجسٹر (National Population Register) کو لے کر تنازعہ ایک بار پھر بڑھتا دکھائی دے رہا ہے۔ قومی آبادی رجسٹر (NPR) بنانے کا شیڈول طئے ہونے کی جانکاری سامنے آمنے کے بعد حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اسد الدین اویسی نے کہا ہے کہ اگر این پی آر کا شیڈول فائنل ہو چکا ہے تو اس کی مخالفت کا بھی شیڈول جلد ہی فائنل ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل رجسٹر آف سٹیزنس (NRC) سے پہلے کا مرحلہ این پی آر ہے۔
این پی آر سے منسلک ایک لنک شئیر کرتے ہوئے اسدالدین اویسی نے لکھا' این پی آر، این آر سی کی طرف بڑھتا پہلا قدم ہے۔ ہندستان کے غریبوں کو اس عمل میں مجبور نہیں کیا جانا چاہئے جس کے سبب ان کی مشتبہ شہری کے طور پر نشاندہی کی جا سکتی ہے'۔ انہوں نے حکومت کو وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ اگر این پی آر کے کام کے شیڈول کو حتمی شکل دی جا رہی ہے تو اس کی مخالفت کرنے کے لئے پروگرام کو بھی حتمی شکل دی جائے گی۔
NPR is the first step towards NRC. India's poor should not be forced into an exercise that can result in them being marked as 'doubtful citizens'.
If NPR schedule is being finalised, then the schedule to oppose it will also be finalised https://t.co/o3sokFCDUA
— Asaduddin Owaisi (@asadowaisi) November 20, 2020
بتا دیں کہ اسدالدین اویسی کی طرف سے اس طرح کا ردعمل اس خبر کے بعد آیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ ملک کے رجسٹرار جنرل کے دفتر میں قومی آبادی رجسٹر کے لئے کیا سوال پوچھے جانے ہیں اور اسے کس طرح سے ملک میں نافذ کیا جائے گا، اس کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔ حالانکہ، ابھی تک یہ طئے نہیں ہو سکا ہے کہ اسے کس تاریخ سے شروع کیا جائے گا۔