اپنا ضلع منتخب کریں۔

    BJP vs TRS: تلنگانہ میں بی جے پی اور ٹی آر ایس آمنے سامنے! ایک بار پھر امت شاہ کریں گے تلنگانہ میں میگا ریلی سے خطاب

    Youtube Video

    بی جے پی کے ایک سینئر لیڈر نے کہا کہ لوگ بی جے پی کو ٹی آر ایس کے متبادل کے طور پر سمجھ رہے ہیں اور کانگریس تیسرے نمبر پر آگئی ہے۔ ہمارے پاس ریاست میں بھی ہمارا کیڈر ہے جو سخت محنت کر رہا ہے اور وہ مقابلہ کے لیے تیار ہے۔

    • Share this:
      تلنگانہ کے چیف منسٹر اور ٹی آر (TRS) ایس سربراہ کے چندر شیکھر راؤ (K Chandrashekar Rao) نے منگوڈے ضمنی انتخاب (Munugode bypoll) کے لیے اپنی پارٹی کی انتخابی مہم شروع کی ہے۔ جس کے بعد تلنگانہ میں بی جے پی (BJP) بھی دوبارہ حرکت میں آگئی ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ (Amit Shah)21 اگست کو نلگنڈہ کے منگوڈے میں ایک میگا ریلی سے خطاب کریں گے۔

      بی جے پی کے تشہری پروگرموں کے بارے میں تفصیلات بتاتے ہوئے پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری اور ریاستی انچارج ترون چُگ (Tarun Chugh) نے کہا کہ امیت شاہ کی عوامی ریلی 21 اگست کو شام 4 بجے مقرر ہے۔ یہ ریالی ریاست میں ٹی آر ایس کے خاتمے کی راہ ہموار کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ جلسے کے دوران اہم لیڈران بھی بی جے پی میں شامل ہوسکتے ہیں۔

      توقع ہے کہ امیت شاہ سے اجینی مہاکالی دیوستھانم (Ujjaini Mahakali Devasthanam) میں پوجا کریں گے جس کے بعد وہ منگوڈے ریلی سے خطاب کرنے کے لیے روانہ ہونے سے پہلے ایس سی کریاکارتا کے گھر پر لنچ کریں گے۔ کانگریس ایم ایل اے کومتیریڈی راجگوپال ریڈی کے استعفیٰ کی وجہ سے منگوڈ اسمبلی ضمنی انتخاب کی ضرورت پڑی جو امیت شاہ کی موجودگی میں بی جے پی میں شامل ہونے والے ہیں۔

      وزیر داخلہ کی ریلی کو بی جے پی کی نلگنڈہ ضلع میں اپنا قدم بڑھانے کی کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے جہاں پارٹی نے پہلے خراب کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔ بی جے پی کاماریڈی راجگوپال ریڈی کے بھائی وینکٹ ریڈی سے حمایت حاصل کرنے کی امید وار ہے جو بھونگیر پارلیمانی حلقہ سے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ہیں۔

      یہ بھی پڑھیں: 

      لارین گوٹیب نے رلیشن شپ کو لیکر کیا بڑا انکشاف، بوائے فرینڈ کے ساتھ شیئر کی کس کرتی ہوئی تصاویر

      جب سے اس نے دبک اور حضور آباد حلقوں (Dubbak and Huzurabad constituencies) میں اسمبلی ضمنی انتخابات میں کامیابی حاصل کی ہے تب سے بی جے پی پرجوش ہے۔ پارٹی کے سینئر لیڈران توقع کر رہے ہیں کہ 2023 میں اگلے اسمبلی انتخابات سے پہلے مزید بااثر لیڈر پارٹی میں شامل ہو جائیں گے۔ تاہم ان لیڈران پر توجہ مرکوز کی جا رہی ہے جو اپنے اپنے علاقوں میں انفرادی ووٹ کی بنیاد رکھتے ہیں۔
      یہ بھی پڑھیں: 

      BJP پارلیمانی بورڈ میں بڑی تبدیلی، نتن گڈکری-شیوراج سنگھ چوہان کی چھٹی، ان نئے چہروں کو کیا گیا شامل

      بی جے پی کے ایک سینئر لیڈر نے کہا کہ لوگ بی جے پی کو ٹی آر ایس کے متبادل کے طور پر سمجھ رہے ہیں اور کانگریس تیسرے نمبر پر آگئی ہے۔ ہمارے پاس ریاست میں بھی ہمارا کیڈر ہے جو سخت محنت کر رہا ہے اور وہ مقابلہ کے لیے تیار ہے۔
      Published by:Mohammad Rahman Pasha
      First published: