اپنا ضلع منتخب کریں۔

    ممبئی کے بعد حیدرآباد سب سے مہنگا ترین شہر، سہولیات، کھان پان اور طرز زندگی میں حیدرآباد کی منفرد شناخت

    معاشی ماحول میں لیکویڈیٹی کم کی گئی تھی۔

    معاشی ماحول میں لیکویڈیٹی کم کی گئی تھی۔

    کل ہند سطح پر 2022 میں 10 سال میں پہلی بار گھریلو استطاعت معمولی حد تک خراب ہوئی۔ 2020 اور 2021 کے وبائی امراض سے متاثرہ سال کے دوران بہتری آئی کیوں کہ رہائشی قیمتوں میں اضافے کو کم کیا گیا تھا اور حکومت نے جارحانہ طور پر پالیسی کی شرحوں میں کمی کی تھی۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Hyderabad, India
    • Share this:
      حیدرآباد: نئی دہلی کو تیسرے نمبر پر دھکیلتے ہوئے حیدرآباد اب ممبئی کے بعد سب سے مہنگا شہر بن گیا ہے۔ اپنے سالانہ پراپرٹی اسٹڈی افورڈیبلٹی انڈیکس 2022 میں نائٹ فرینک نے نوٹ کیا کہ حیدرآباد شہر میں گھر خریدنے کی استطاعت کی سطح 2021 کے مقابلے میں اس سال کم ہوئی ہے۔ پراپرٹی اسٹڈی کے مطابق ریپو ریٹ میں 225 بیسس پوائنٹس کا مجموعی اضافہ اور اس کے نتیجے میں ہوم لون کی شرحوں میں اضافہ ہوا۔ رہائشی قیمتوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ استطاعت میں کمی کا سبب بنی۔ تاہم یہ وبائی امراض سے پہلے کی سطحوں کے مقابلے میں نمایاں طور پر بہتر رہا ہے۔

      حیدرآباد کے مضافات میں گھر خریداروں کی تلاش ہے۔ سال 2011 میں 53 فیصد سے 2019 میں گھر کی خریداری کا قابل برداشت انڈیکس 34 فیصد تک بہتر ہوا۔ 2020 کے اوائل میں کورونا وائرس کی آمد کے ساتھ 2021 میں افورڈیبلٹی انڈیکس مزید بہتر ہو کر 28 فیصد ہو گیا۔ فی الحال یہ 30 فیصد پر کھڑا ہے۔ افورڈیبلٹی انڈیکس آمدنی کے اس تناسب کی نشاندہی کرتا ہے جو ایک گھرانے کو شہر میں ہاؤسنگ یونٹ کی ماہانہ قسط (EMI) کے لیے فنڈ دینے کی ضرورت ہوتی ہے۔ لہٰذا 30 فیصد انڈیکس کی سطح اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ حیدرآباد میں اوسط گھرانہ اپنی آمدنی کا 30 فیصد اس یونٹ کے لیے ہاؤسنگ لون کے ای ایم آئی کو فنڈ کرنے کے لیے خرچ کرتا ہے۔

      رپورٹ میں ذکر کیا گیا ہے کہ ممبئی نے 2022 میں 53 فیصد قابل استطاعت کا تناسب ریکارڈ کیا تھا، ممبئی کو چھوڑ کر باقی تمام شہر 50 فیصد کے تناسب کے قابل استطاعت کی حد سے بہت نیچے ریکارڈ کیے گئے تھے۔ احمد آباد 22 فیصد کے قابل استطاعت تناسب کے ساتھ ملک میں سب سے سستی ہاؤسنگ مارکیٹ کے طور پر ابھرا، اس کے بعد 2022 میں کولکتہ اور پونے 25 فیصد کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔

      یہ بھی پڑھیں: 

      کل ہند سطح پر 2022 میں 10 سال میں پہلی بار گھریلو استطاعت معمولی حد تک خراب ہوئی۔ 2020 اور 2021 کے وبائی امراض سے متاثرہ سال کے دوران بہتری آئی کیوں کہ رہائشی قیمتوں میں اضافے کو کم کیا گیا تھا اور حکومت نے جارحانہ طور پر پالیسی کی شرحوں میں کمی کی تھی۔ انتہائی دباؤ والے معاشی ماحول میں لیکویڈیٹی کم کی گئی تھی۔

      نائٹ فرینک افورڈیبلٹی انڈیکس خریداروں کی مکان خریدنے کی اہلیت کا تعین کرنے کے لیے جائیداد کی قیمتوں، ہوم لون کی شرح سود اور اوسط گھریلو آمدنی جیسے اہم اجزاء میں حرکت کے حساب سے اپنی رپورٹ تیار کرتا ہے۔
      Published by:Mohammad Rahman Pasha
      First published: