مرکزی وزیر اننت کمار ہیگڑے نے کہا کہ جو مرد ہندو خواتین کو چھوتے ہیں ان کے ہاتھ بچنے نہیں چاہئیں۔ کرناٹک سے رکن پارلیمنٹ ہیگڑے کوڈاگو ضلع میں اتوار کے روز ہوئے ایک پروگرام میں یہ بول رہے تھے۔ بتا دیں کہ ہیگڑے متعدد مرتبہ اپنے بیانات کے سبب تنازعہ میں رہ چکے ہیں۔
ہیگڑے نے کہا، ’’ ہمارے سوچنے کے طریقے میں بنیادی تبدیلی ہونی چاہئے۔ ہمیں اس پر قریبی نظر رکھنی چاہئے کہ ہمارے آس پاس کیا ہو رہا ہے۔ بغیر ذات یا مذہب کا لحاظ کئے، اگر کوئی ہاتھ ایک ہندو لڑکی کو چھوتا ہے تو وہ بچنا نہیں چاہئے‘‘۔
مرکزی وزیر ہیگڑے نے گزشتہ روز دو خواتین کے سبریمالا مندر میں داخل ہونے کے بعد کہا تھا کہ یہ حادثہ ’ہندووں کا سرعام ریپ ہے‘۔ انہوں نے خبر رساں ایجنسی سےکہا تھا، ’’ کیرالہ حکومت پوری طرح ناکام ہو گئی ہے۔ میں کہنا چاہوں گا کہ یہ پوری طرح سے ہندو لوگوں کی دن دہاڑے عصمت دری ہے‘‘۔
قابل غورہے کہ ہیگڑے نے اس سے پہلے بھی ایک بیان دیا تھا کہ جس کے بعد ہنگامہ ہوا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ بی جے پی آئین بدلنے کے لئے اقتدار میں آئی ہے اورآنے والے وقت میں وہ ایسا ہی کرےگی۔
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔