امراوتی۔ آندھراپردیش کے وزیراعلی این چندرابابونائیڈو نے مرکز کی بی جے پی کے ساتھ اتحاد توڑنے پر کہا کہ مرکزی حکومت نے شمال مشرقی ریاستوں سے ہاتھ ملایا ہے ۔ ان ریاستوں کو صنعتی ترغیبات فراہم کی جا رہی ہیں لیکن اے پی کو یہ ترغیبات فراہم نہیں کی جارہی ہیں ۔ ہماری ریاست سے یہ امتیاز کیوں ؟انہوں نے ریاستی اسمبلی میں کہا کہ وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے اے پی کے بارے میں جو کچھ بھی کہا ہے وہ بہتر نہیں ہے۔ ہمارے وزرا نے مرکزی کابینہ اور بی جے پی کے وزرا نے ہماری ریاستی کابینہ سے استعفی دے دیا ہے۔ تاہم ان وزرا نے ریاست کی بہتری کے لئے کام کیا ہے ۔ ان وزرا نے ان کے محکمہ جات میں کئی اصلاحات لائے ۔ میں ان کی خدمات کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ متحدہ آندھراپردیش کی تقسیم کے فیصلہ سے تمام کو مایوسی ہوئی تھی۔ اُس وقت جس ریاست کی تقسیم کی گئی تھی ،اس سے ہوئی ناانصافی کے خاتمہ کے لئے بی جے پی نے کیوں سوال نہیں اٹھائے تھے؟ انہوں نے کہا کہ ریاست کی تقسیم کے وقت لائے گئے بل کے امور،اس کے بعد راجیہ سبھا میں بل کی پیشی کے موقع پر کئے گئے وعدوں کو پوراکرنے کی یقین دہانی پر ہی بی جے پی کے ساتھ تیلگودیشم نے اتحاد کیا تھا اور اب کہا جا رہا ہے کہ قواعد اس میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔
بی جے پی جیسی قومی جماعت کا یہ رویہ نامناسب ہے۔ اس طرح کے رویہ سے عوام کا بھروسہ قومی جماعت پر سے اٹھ جائے گا۔ ریاست کے عوام کو متحد ہونے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ مرکزی حکومت کا رویہ اے پی کے ساتھ نامناسب رہا ہے جس کی وہ مذمت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان کے 29مرتبہ دورہ دہلی اور اس ضمن میں ملاقاتوں کے باوجود مرکز کی بی جے پی حکومت نے ریاست کے عوام کی ضروریات پر بھی غور نہیں کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں عوامی خواہشات کو ذہن میں رکھنے کی ضرورت ہے۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔