اپنا ضلع منتخب کریں۔

    حملے کے خوف سے بستر کے 60 عیسائی خاندانوں نے مذہبی ظلم و ستم کا الزام لگا کر اسٹیڈیم اور چرچ میں پناہ لی

    Narayanpur Christian Community

    Narayanpur Christian Community

    Narayanpur Christian Community: آپ کو بتاتے چلیں کہ نارائن پور ضلع قبائلی اکثریت والے بستر علاقے میں آتا ہے۔ خوفزدہ دیہاتیوں نے اس ہفتے ضلعی انتظامیہ کو ایک میمورنڈم سونپا تھا جس میں کہا گیا کہ نامعلوم حملہ آوروں نے تقریباً 60 خاندانوں کو نشانہ بنایا اور ان میں سے کچھ کو عیسائی مذہب اختیار کرنے پر ان کے گھروں سے زبردستی نکال دیا۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Bastar, India
    • Share this:
      بستر: چھتیس گڑھ میں نارائن پور ضلع کے کم از کم 14 دیہات کی عیسائی برادریوں نے 16 دسمبر سے اپنے علاقے کے ایک اسٹیڈیم اور چرچ میں پناہ لے رکھی ہے۔ نامعلوم حملہ آوروں کے مبینہ منصوبہ بند حملوں کے بعد انہیں اپنی حفاظت کے لیے یہ قدم اٹھانا پڑا ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ نارائن پور ضلع قبائلی اکثریت والے بستر علاقے میں آتا ہے۔ خوفزدہ دیہاتیوں نے اس ہفتے ضلعی انتظامیہ کو ایک میمورنڈم سونپا تھا جس میں کہا گیا کہ نامعلوم حملہ آوروں نے تقریباً 60 خاندانوں کو نشانہ بنایا اور ان میں سے کچھ کو عیسائی مذہب اختیار کرنے پر ان کے گھروں سے زبردستی نکال دیا۔ نارائن پور ضلع میں عیسائی برادری کے لوگوں نے حملہ آوروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے نارائن پور کلکٹریٹ کے سامنے دھرنا دیا۔

      نارائن پور کرسچن سوسائٹی کے صدر سکھمن پوٹائی نے الزام لگایا کہ عیسائی برادری کے گاؤں والوں پر تشدد کرنے والوں کے خلاف فوجداری مقدمات درج کرنے کے بجائے انتظامیہ انہیں کہیں اور منتقل کر دیا ہوگا۔ بستر کے آئی جی پی پی سندرراج نے کہا کہ پولیس متاثرہ گاؤں والوں کے ساتھ رابطے میں ہے۔

      بستر کے آئی جی پی نے کہا، 'نارائن پور ضلع کی پولیس اور مقامی انتظامیہ اس مسئلے کو حل کرنے، علاقے میں امن و امان کو یقینی بنانے کے لیے مناسب کارروائی کر رہی ہے۔ کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو روکنے کے لیے گاؤں کے بزرگوں اور اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جا رہا ہے۔'' نارائن پور کلکٹر کو دیے گئے اپنے میمورنڈم میں گاؤں والوں نے کہا کہ ان کے ساتھ ان کے مذہب کی بنیاد پر امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے۔

       

      رمیزراجہ کو BCCI کو آنکھ دکھانا پڑا مہنگا، کرسی گئی، نئےچیئرمین تو PM تک سے لےچکے ہیں پنگا

      بھیڑ میں لوگوں کو ماسک لگانے کی صلاح، سردی۔کھانسی ہونے پر Covid 19 ٹیسٹ کرائیں

      سب سے پہلے اکتوبر میں حملے کی کچھ دیہاتوں میں اطلاع ملی تھی جہاں عیسائی برادری کے لوگ رہتے ہیں۔ کلکٹر کو دیے گئے اپنے میمورنڈم میں گاؤں والوں نے 26 نام بتائے ہیں اور ان پر تشدد بھڑکانے اور برادری کے خلاف لوگوں کو اکسانے کا الزام لگایا ہے۔ رائے پور میں چھتیس گڑھ کرسچن فورم کے ایک وفد نے گورنر انوسویا اوئیکے کو ایک میمورنڈم پیش کیا، جس میں الزام لگایا گیا کہ تشدد کی وجہ سے کئی خاندان بے گھر ہوئے ہیں۔ ہندو تنظیمیں چھتیس گڑھ کے قبائلی اکثریتی علاقوں میں عیسائی مشنریوں پر انہیں مالی مراعات دے کر مذہب تبدیل کرنے کا الزام لگاتی رہی ہیں۔ ایسے الزامات مدھیہ پردیش، جھارکھنڈ، اوڈیشہ میں بھی لگتے ہیں۔
      Published by:Sana Naeem
      First published: