بنگلورو۔ کرناٹک کے ساحلی شہر منگلور کےقریب عیسائی نن پر مبینہ پولیس مظالم کا واقعہ پیش آیاہے۔ جنوبی کینراضلع کے بیڑتنگڈی نامی شہر میں مقامی سب انسپکٹرسندیش پرنن سمیت دو خواتین کے ساتھ مارپیٹ اوربدکلامی کا الزام لگایاگیاہے۔ یہ واقعہ اُس وقت پیش آیا جب سب انسپکٹروالٹرنامی ملزم کو گرفتار کرنے کیلئے ملزم کے گھر گئے ہوئے تھے۔
کہا جارہاہےکہ ویزاکی دھوکہ دہی کے معاملے میں والٹرکو گرفتار کرنے کے بعد گھر میں موجود خواتین نے گرفتاری وارنٹ کےسلسلے میں سوالات پوچھے۔ اس پرسب انسپکٹر نے نن اور جنفرسالڈانا نامی خاتون کے ساتھ مارپیٹ کی۔ اس کے بعد زخمیوں کو منگلورو کے اسپتال میں بھرتی کیاگیا۔ عیسائی تنظیموں نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئےپولیس انسپکٹر کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیاہے۔ متاثرہ خاتون نے بتایا کہ وہ سادہ لباس میں تھے۔میرے کپڑے کھینچے۔ میں نے کہاکہ میں سیسٹرہوں،اپنا نشان بھی بتایا ۔ اس کے باوجود مجھے جھوٹی کہتے ہوئے میرے ساتھ بدکلامی کی۔ عیسائی تنظیم کے نمائند ےاسٹانی الواریس نے کہا کہ اس طرح کے پولیس افسر کوبرطرف کیاجائے۔ اگرایس پی کاروائی نہیں کرتے ہیں تو عیسائی تنظیمیں پرزوراحتجاج کرینگی۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔