کوئی بھی اچھا ہندومتنازعہ زمین پررام مندرکی تعمیرنہیں چاہے گا: ششی تھرور

کانگریس کے ممبر پارلیمنٹ ششی تھرور ۔ فائل فوٹو

کانگریس کے ممبر پارلیمنٹ ششی تھرور ۔ فائل فوٹو

ششی تھرور کے بیان کواین سی پی نےانصاف پسند بیان بتایا ہے توبی جے پی اوروشوہندو پریشد نے اس پرکانگریس سے اپنا واقف واضح کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

  • Share this:
    کانگریس لیڈرششی تھرورنے رام مندرکو لےکر بڑا بیان دیا ہے، جس کی وجہ سے بی جے پی کو کانگریس پرایک بار پھرحملہ آورہونے کا موقع مل گیا ہے۔ چنئی میں منعقدہ ’’دی ہندو لٹ فارلائف ڈائیلاگ 2018‘‘ میں ششی تھرورنے کہا کہ کوئی بھی اچھا ہندومتنازعہ مقامات پررام مندرکی تعمیرنہیں چاہے گا۔

    ششی تھرورنے کہا کہ ’’ہندو لوگ اجودھیا میں بھگوان رام کی جائے پیدائش مانتے ہیں، اس لئے کوئی بھی اچھا شخص دوسروں کے منہدم کی گئی عبادت گاہ پررام مندرکی تعمیرنہیں چاہے گا‘‘۔ واضح رہے کہ ششی تھرور کے اس بیان کے بعد کانگریس کا کوئی ردعمل نہیں آیا ہے۔

    نیوز18 انڈیا سے بات کرتے ہوئے این سی پی ترجمان مجید میمن نے کہا کہ ہمیں ششی تھرور کے بیان کو صحیح طریقے سے لینا چاہئے۔ اچھے ہندوکا مطلب یہاں انصاف پسند ہندوہے۔ دوسری جانب وشو ہندوپریشد کے سریندرجین کا کہنا ہے کہ وہ مسلم پرسنل لا کی حمایت میں بیان دے رہے ہیں۔ یہ دیکھنے والی بات ہے کہ کانگریس ان کے بیان کی حمایت کرتی ہے یا نہیں۔

    بی جے پی لیڈرشہنواز حسین نے  نیوز 18 انڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس کو ششی تھرورکے بیان پرردعمل ظاہر کرنا چاہئے۔ کیا کانگریس ششی تھرورکے بیان سے اتفاق رکھتی ہے؟ وہیں بی جے پی کے ایک دیگرلیڈرجی وی ایل نرسمہا کا  کہنا ہے کہ کانگریس کے لیڈرباربار ایسا بیان اس لئے دے رہے ہیں کہ اجودھیا میں رام مندرکی تعمیر نہ ہو۔ جان بوجھ کر ایک طبقے کو پیغام دینا چاہتے ہیں کہ رام مندرکی تعمیرنہیں ہونے دیں گے۔

     

    یہ بھی پڑھیں:       اقوام متحدہ میں وزیرخارجہ کی تقریرپرششی تھرور نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا "ہندوستان سے زیادہ وزیراعظم مودی کا نام لیا"۔

    یہ بھی پڑھیں:       ششی تھرورنےکہا "اب ملک میں 'ہندوطالبان' کی شروعات کررہی ہیں بی جے پی اورآرایس ایس"۔

    یہ بھی پڑھیں:       ہندو پاکستان تنازعہ: ششی تھرورکا الزام، بی جے پی کارکنان نے دفتر میں کی توڑپھوڑ، جان سے مارنے کی بھی دھمکی

    یہ بھی پڑھیں:      ششی تھرور نے کہا: 2019 میں بی جے پی لوٹی تو"ہندو پاکستان" بن جائے گا ہندوستان
    First published: