اپنا ضلع منتخب کریں۔

    کرناٹک : وزیر اعلی یدی یورپا نے اسمبلی میں اعتماد کا ووٹ حاصل کیا ، کانگریس کو شکست

    کرناٹک: وزیر اعلی یدی یورپا نے اسمبلی میں اعتماد کا ووٹ جیتا، کانگریس کو شکست

    کرناٹک: وزیر اعلی یدی یورپا نے اسمبلی میں اعتماد کا ووٹ جیتا، کانگریس کو شکست

    سادہ اکثریت پر قائم یدی یورپا کی قیادت والی بی جے پی حکومت کیلئے اب 6 ماہ تک کوئی خطرہ نہیں۔ صوتی ووٹ کے ذریعہ وزیر اعلی نے اسمبلی کا بھروسہ حاصل کیا ۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Share this:
    کرناٹک اسمبلی کا 6 روزہ اجلاس 26 ستمبر، بروز سنیچر، رات 11 بجے کے قریب اختتام پذیر ہوا۔ اس ہنگامہ خیز اجلاس کے آخری دن وزیر اعلی بی ایس یدی یورپا نے اعتماد کا ووٹ جیتا۔ صوتی ووٹ کے ذریعہ وزیر اعلی کو اسمبلی کا دوبارہ  اعتماد حاصل کرنے میں کامیاب ملی۔ اپوزیشن جماعت کانگریس نے وزیر اعلی یدی یورپا کی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی تھی۔ اس تحریک پر طویل بحث ہوئی۔اپوزیشن جماعتوں کے متعدد الزامات کے بعد وزیر اعلی نے اسمبلی کے ایوان سے خطاب کیا۔وزیر اعلی یدی یورپا نے اپنی تقریر میں کہا کہ پچھلے لوک سبھا انتخابات میں ریاست کے کل  28 پارلیمانی حلقوں میں ہم نے 25 حلقوں پر کامیابی حاصل کی۔ 15 اسمبلی حلقوں کے ضمنی انتخابات میں ہم نے 12 حلقے جیتے۔ اس کے باوجود کانگریس کو موجودہ حکومت پر بھروسہ کیوں نہیں؟۔

    وزیر اعلی یدی یورپا نے کہا کہ میری اس معیاد کے دوران کورونا، معاشی مشکلات، سیلاب جیسے سنگین مسائل پیدا ہوئے ہیں۔ اس مشکل دور میں بھی میں پیچھے نہ ہٹتے ہوئے پوری  ایمانداری کے ساتھ کام کررہا ہوں۔اپنی تقریر کے اختتام پر وزیر اعلی یدی یورپا نے کہا کہ انکے خاندان کے خلاف لگائے گئے کرپشن کے الزامات بے بنیاد ہیں۔ وزیر اعلی نے کہا کہ کانگریس ان الزامات کو ثابت کرکے دکھائے۔ اگر بدعنوانی کے الزامات ثابت ہوتے ہیں تو میں اپنے عہدے سے استعفی دینے کیلئے تیار ہوں ۔ اتنا ہی نہیں سیاست سے بھی سبکدوش ہونے کیلئے تیار ہوں ۔ وزیر اعلی کی تقریر کے بعد اسمبلی کے اسپیکر ویش ویشور ہیگڑے کاگیری نے کانگریس کی جانب سے پیش کی گئی عدم اعتماد کی تحریک پر صوتی ووٹ کے ذریعہ فیصلہ کرنے کا اعلان کیا ۔ صوتی ووٹ میں کانگریس کی تحریک کو خاطر خواہ حمایت نہیں ملی۔ اس طرح وزیر اعلی نے آسانی کے ساتھ اعتماد کا ووٹ جیتا۔ ہنگامہ خیز اسمبلی اجلاس کے آخری دن وزیر اعلی یدی یورپا کو ایک بڑی راحت حاصل ہوئی ہے۔ 6 ماہ تک اسمبلی میں اپوزیشن پارٹی تحریک عدم اعتماد پیش نہیں کرسکتی ۔ اس لحاظ سے 6 ماہ تک یدی یورپا کی قیادت والی بی جے پی حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ۔

    تحریک عدم اعتماد پر بحث اور صوتی ووٹ کی کارروائی کے بعد اسپیکر ویش ویشور ہیگڑے کاگیری نے اسمبلی کے اجلاس کو غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردیا ہے۔
    تحریک عدم اعتماد پر بحث اور صوتی ووٹ کی کارروائی کے بعد اسپیکر ویش ویشور ہیگڑے کاگیری نے اسمبلی کے اجلاس کو غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردیا ہے۔


    واضح رہے کہ کانگریس اور جے ڈی ایس کے 15 باغی ایم ایل ایز کی حمایت سے ریاست میں یدی یورپا کی حکومت قائم ہوئی ہے۔ اس حکومت کے قیام کے بعد منعقد ہوئے ضمنی انتخابات میں باغی ایم ایل ایز بی جے پی کے امیدوار بن کر میدان میں اترے تھے ۔ 15 اسمبلی حلقوں کے ضمنی انتخابات میں بی جے پی نے 12 نشستوں پر کامیابی حاصل کی ۔ اس طرح سادہ اکثریت کے ساتھ یدی یورپا کی قیادت میں ریاست میں دوبارہ بی جے پی کی حکومت قائم ہوئی ۔

    اسمبلی اجلاس کے آخری دن بنگلورو کے ڈی جے ہلی اور کے جی ہلی تشدد پر بھی بحث ہوئی۔ اپوزیشن لیڈر سدارامیا نے کہا کہ پولیس کی جانب سے بروقت کارروائی نہ کرنے کے سبب تشدد پیش آیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ توہین آمیز پوسٹ کرنے والے ملزم نوین کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے میں پولیس نے کیوں تاخیر کی ۔ حکومت نے اپنے جواب میں کہا کہ ڈی جے ہلی اور کے جی ہلی کا فساد منصوبہ بند تھا ۔ اس تشدد کے واقعہ کی تحقیقات جاری ہیں ۔ تحریک عدم اعتماد پر بحث اور صوتی ووٹ کی کارروائی کے بعد اسپیکر ویش ویشور ہیگڑے کاگیری نے اسمبلی کے اجلاس کو غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردیا ہے۔
    Published by:Imtiyaz Saqibe
    First published: