لو مریج اور لیو ان ریلیشن شپ خاندانوں کو کررہے ہیں کھوکھلا ، بنگلورو میں جماعت اسلامی، شعبہ خواتین کا اظہار تشویش
حال ہی میں منظر عام پر آئی قومی کمیشن برائے خواتین کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کورونا اور لاک ڈاؤن کے دوران گھریلو تشدد میں اضافہ ہوا ہے۔
- news18 Urdu
- Last Updated: Feb 19, 2021 04:12 PM IST

حال ہی میں منظر عام پر آئی قومی کمیشن برائے خواتین کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کورونا اور لاک ڈاؤن کے دوران گھریلو تشدد میں اضافہ ہوا ہے۔
بنگلورو: جماعت اسلامی ہند کے شعبہ خواتین نے مضبوط خاندان۔ مضبوط سماج مہم کا آغاز کیا ہے۔ 19 تا 28 فروری 2021 تک چلائی جانے والی اس مہم کا مقصد خاندان کی اہمیت، باہمی رشتوں کی مضبوطی اور استحکام کی ضرورت کے سلسلے میں قرآن اور حدیث کی روشنی میں لوگوں تک پیغام پہنچانا ہے۔ مہم کی ریاستی کنوینر تسنیم فرزانہ نے کہا کہ لاک ڈاؤن اور کورونا وبا کی وجہ سے خاندانوں پر بھی اثر پڑا ہے۔ حال ہی میں منظر عام پر آئی قومی کمیشن برائے خواتین کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کورونا اور لاک ڈاؤن کے دوران گھریلو تشدد میں اضافہ ہوا ہے۔ بعض سروے رپورٹوں کے مطابق گھریلو تشدد میں اضافہ اپنے دس سال کے ہائی ریکارڈ پر پہنچ چکا ہے۔ تسنیم فرزانہ نے کہا کہ لاک ڈاؤن میں عام طور پر لوگوں نے اپنا زیادہ تر وقت گھروں میں ہی گزارا ہے۔ معاشی، طبی اور دیگر مسائل کی وجہ سے تناو میں اضافہ ہوا ہے لہذا گھریلو تشدد میں اضافہ کی یہ ایک اہم وجہ ہوسکتی ہے۔
تسنیم فرزانہ نے کہا کہ خاص طور پر خواتین کے جنسی، جسمانی استحصال، بدسلوکی کے معاملات بڑھ رہے ہیں۔ بچے، نوجوان اور عمر دراز افراد کیلئے بھی مسائل پیدا ہوئے ہیں۔ ان حالات میں گھروں میں آخر کسطرح چین و سکون، خوشحالی کو برقرار رکھاجائے، آپس میں رشتوں کی مضبوطی کیلئے کن باتوں کا خیال رکھا جائے، بچوں اور بزرگوں کی دیکھ ریکھ کیسے ہو، ان تمام پہلوؤں پر مہم کے ذریعہ روشنی ڈالی جائے گی اور لوگوں میں بیداری پیدا کی جائے گی۔ جماعت اسلامی ہند کے شعبہ خواتین کی سکریٹری امتہ الرزاق نے کہا کہ لو مریجس اور لیو ان ریلیشن شپ کی وجہ سے خاندان کمزور ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ والدین اور سرپرستوں کی رضامندی سے ہونے والی شادیاں کامیاب اور دیرپا ثابت ہوتی ہوئی آئی ہیں۔ لیکن موجودہ دور میں لو مریجس سے مسائل پیدا ہورہے ہیں۔ گھروں میں بڑوں اور بزرگوں کی قدر نہیں کی جاتی، بچوں کی نشوونما اور تربیت پر بھی منفی اثرات پڑ رہے ہیں۔
جماعت اسلامی ہند شعبہ خواتین کی رکن خورشید احمد نے کہا کہ خاندان میں ہر فرد اپنی ذمہ داری کو سمجھے۔ ساس اور بہو ایک دوسرے کی قدر کرتے ہوئے زندگی گزاریں تو گھر کے کئی مسائل خود بخود حل ہوسکتے ہیں۔ گھر میں چین و سکون کا ماحول قائم ہوسکتا ہے۔ جماعت اسلامی ہند اپنی اس مہم کے دوران کارنر میٹنگ، فیملی گیٹ ٹو گیدر، بین المذاہب مکالمہ، بین الاقوامی ویبینار، وکیلوں، خاندانی مشیروں اور اساتذہ کے ساتھ پینل ڈسکشن اسطرح کے کئی پروگرام منعقد کریگی۔