اپنا ضلع منتخب کریں۔

    چوتھی جماعت کے طالب علم کو مبینہ طور پر مارنے کا الزام، گیسٹ ٹیچر گرفتار، آخرکیاہےمعاملہ؟

    گیتا ہبلی کے کمس اسپتال میں اپنی زندگی کی جنگ لڑ رہی ہے۔

    گیتا ہبلی کے کمس اسپتال میں اپنی زندگی کی جنگ لڑ رہی ہے۔

    کرناٹک کے وزیر تعلیم بی سی ناگیش نے کمس اسپتال کا دورہ کیا اور اہل خانہ کو تسلی دی۔ وزیر نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ اسکول میں اس طرح کا واقعہ پیش آیا۔ اساتذہ اور طلبہ کو ہمت پیدا کرنے کے لیے مشاورت کی جائے گی۔ پولیس کو سخت کارروائی کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Karnataka, India
    • Share this:
      پولیس نے منگل کے روز اس گیسٹ ٹیچر کو گرفتار کیا جس نے چوتھی جماعت کے ایک طالب علم کو مارا پیٹا اور اسے کرناٹک ضلع گدگ کے ناراگنڈ تعلقہ کے ہڈلی گاؤں میں ایک سرکاری اسکول کی پہلی منزل کی بالکونی سے پھینک دیا۔ ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس وائی ایس ایگنا کی قیادت میں تشکیل دی گئی خصوصی پولیس ٹیم نے منگل کو 32 سالہ متھپا ہداگالی (Muthappa Hadagali) کو گرفتار کیا۔

      ناراگنڈ تعلقہ کے ہڈلی گاؤں کے اسکول میں یہ واقعہ پیر کو پیش آیا۔ پولیس نے بتایا کہ 10 سالہ طالب علم بھرتھ بارکر (Bharath Barker) کو بیلچے سے مارا گیا اور پھر متھپا نے بالکونی سے دھکیل دیا، جو اسکول میں گیسٹ ٹیچر تھے۔ ہدگالی نے بھرت کی ماں گیتا بارکر (Geeta Barker) کو بھی مارا، جو کہ اسکول میں ٹیچر بھی ہیں، جب انھوں نے اسے روکنے کی کوشش کی، تو وہ اس پر بھی حملہ کیا۔ پولیس نے مزید کہا کہ وہ فی الحال کمس اسپتال میں زیر علاج ہے۔

      زندگی و موت کی کشمکش:

      گیتا ہبلی کے کمس اسپتال میں اپنی زندگی کی جنگ لڑ رہی ہے۔ حکام نے بتایا کہ واقعے کے بعد طلبہ صدمے کی حالت میں تھے اور کلاسوں میں جانے سے ہچکچا رہے تھے۔ اسکول میں پہلی سے ساتویں جماعت کے 427 طلبہ ہیں۔ اسکول کے حکام نے بتایا کہ دو دن پہلے اسکول نے سری شیلا کے لیے ایک تعلیمی دورے کا اہتمام کیا تھا اور طلبہ بہت خوش تھے۔

      منگل کو کرناٹک کے وزیر تعلیم بی سی ناگیش نے کمس اسپتال کا دورہ کیا اور اہل خانہ کو تسلی دی۔ وزیر نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ اسکول میں اس طرح کا واقعہ پیش آیا۔ اساتذہ اور طلبہ کو ہمت پیدا کرنے کے لیے مشاورت کی جائے گی۔ پولیس کو سخت کارروائی کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

      مداخلت کرنے کی کوشش ناکام:

      واقعہ کو یاد کرتے ہوئے اسکول کے ہیڈ ٹیچر بی ایس یاوگل نے کہا کہ میں نے شور سنا اور وہاں گیا۔ متھپا گیتا پر بے رحمی سے حملہ کر رہے تھے۔ جب میں نے مداخلت کرنے کی کوشش کی تو اس نے مجھ پر حملہ کرنے کی کوشش کی، لیکن میں بچ نکلا۔ متھپا اور گیتا کو اسکول انتظامیہ نے چار دیگر اساتذہ کے ساتھ گزشتہ سال جولائی میں گیسٹ اساتذہ کے طور پر مقرر کیا تھا۔ یاوگل نے کہا کہ ہمیں کبھی بھی اس طرح کے واقعے کی توقع نہیں تھی۔

      یہ بھی پڑھیں: 

      گیتا کے پڑوسی یلپا گوڈا نے کہا کہ میں نے خبر سنی اور فوراً اسکول پہنچا اور گیتا کو ناراگنڈ اسپتال منتقل کیا۔ ڈاکٹروں نے اس کے بعد اسے ہبلی کے اسپتال میں بھیج دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ دونوں اساتذہ کے درمیان کوئی دشمنی نہیں تھی۔ ناراگنڈ کے ڈپٹی ایس پی وائی ایس ایگنا گودار کے مطابق ملزم نے کہا کہ وہ گیتا کی ٹور پر ایک اور ٹیچر سنگانا گوڑا کے ساتھ قربت سے ناراض تھا۔ وہ گیتا کے بارے میں پراسرار تھا اور دونوں ایک رشتہ میں تھے۔

      انھوں نے کہا کہ بعد میں گیتا نے خود کو دور کر لیا اور گوڑا کے ساتھ قربت اختیار کر لی جس سے وہ ناراض ہو گئے۔ چنانچہ اس نے گیتا کے بیٹے بھرت پر حملہ کیا اور سنگانا گوڑا پر بھی حملہ کرنے کی کوشش کی۔
      Published by:Mohammad Rahman Pasha
      First published: