کرناٹک انتخابی مقابلے میں کانگریس بمقابلہ بی جے پی ٹکراؤ کے جذبات کی ہر طرف عکاسی، اب نتائج پر نظر

بی جے پی کے تیجسوی سوریا نے کہا کہ کرناٹک 13 مئی کو تمام سوالوں کا جواب دے گا

بی جے پی کے تیجسوی سوریا نے کہا کہ کرناٹک 13 مئی کو تمام سوالوں کا جواب دے گا

کرناٹک کے وزیر اعلی بسواراج بومائی نے بھی اپنی پارٹی کے امکانات پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے، بومائی نے شاندار جیت کی پیشین گوئی کی، انھوں کرناٹک کے لوگوں کو یقین دلایا کہ بی جے پی آرام دہ اکثریت حاصل کرے گی۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Karnataka, India
  • Share this:
    آج یعنی 10 مئی 2023 کو کرناٹک میں ووٹنگ جاری ہے۔ کرناٹک میں سیاسی جوش و خروش کا ہر طرف نظارہ کیا جاسکتا ہے کیونکہ کانگریس اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈران سخت الفاظ کی جنگ میں مصروف رہے ہیں اور انتخابات کے نتائج کے بارے میں دلیرانہ پیشین گوئیاں کر رہے ہیں۔ کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ اور بی جے پی کے سینئر لیڈر بی ایس یدیورپا نے اپنی پارٹی کی جیت پر اعتماد ظاہر کرتے ہوئے لوگوں سے جلد ووٹ ڈالنے کی اپیل کی۔

    انہوں نے اعلان کیا کہ ووٹروں کی اکثریت بی جے پی کی حمایت کرے گی۔ یوں پارٹی 130 تا 135 سیٹیں جیتنے کے لیے تیار ہے۔ یدیورپا کے دعوے نے پارٹی کے پختہ مینڈیٹ کو حاصل کرنے کے عزم کو ظاہر کیا۔ انتخابی مہم نے اس وقت شدید موڑ اختیار کیا جب بجرنگ دل-بجرنگ بالی کی صف تنازعہ کا موضوع بن گئی۔ وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے انتخابات کے دوران بھگوان ہنومان کا نام لینے پر کانگریس پر تنقید کی اور اسے ’’احمقیت کی مثال‘‘ قرار دیا۔

    کرناٹک کے وزیر اعلی بسواراج بومائی نے بھی اپنی پارٹی کے امکانات پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے، بومائی نے شاندار جیت کی پیشین گوئی کی، انھوں کرناٹک کے لوگوں کو یقین دلایا کہ بی جے پی آرام دہ اکثریت حاصل کرے گی۔ انہوں نے مثبت ترقی کی اہمیت کو اجاگر کیا اور ریاست کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کا عہد کیا۔ سیاسی لڑائیوں کے درمیان دونوں جماعتوں نے ہندو شناخت اور ہندوتوا کے نظریے سے اپنی وابستگی کا اعادہ کیا۔ کرناٹک میں ایک بااثر گروپ لنگایت برادری کو بی جے پی کے لیے ایک مضبوط حمایتی بنیاد کے طور پر دیکھا جاتا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: 

    بی جے پی کے تیجسوی سوریا نے کہا کہ کرناٹک 13 مئی کو تمام سوالوں کا جواب دے گا، یہ بجرنگ بالی کی سرزمین ہے۔ ہم ڈی کے شیوکمار اور کانگریس پارٹی کا استقبال کرتے ہیں جو ایل پی جی سلنڈروں پر سیاست کرتے ہیں، ہمیں خوشی ہے کہ کانگریس کسی قسم کی پوجا کر رہی ہے۔

    سیاسی تجزیہ نگاروں کے مطابق 13 مئی کو انتخابی نتائج کا مرحلہ طے ہونے کے ساتھ یہ نتیجہ ریاست کے لیے حکمرانی اور نظریے کا تعین کرے گا، کیونکہ کانگریس اور بی جے پی کے درمیان لڑائی ملک کو مسحور کرسکتی ہے۔
    Published by:Mohammad Rahman Pasha
    First published: