اپنا ضلع منتخب کریں۔

    Hijab row: دن کی تعطیل کے دوران تعلیمی اداروں میں پر سکون ماحول، جانیے تفصیلات

    Youtube Video

    کانگریس کی مذمت کرتے ہوئے اشوکا نے کہا کہ کانگریس کے لیے لوگوں کو اکسانا اچھا نہیں ہے۔ وہ کچھ بیان دیتے ہیں اور لوگوں کو اکساتے ہیں۔ اس معاملے میں کانگریس کی سازش صاف نظر آرہی ہے۔ ایک طبقہ اس مسئلے کو ہوا دے رہا ہے۔

    • Share this:
      کرناٹک میں بدھ کے روز تعلیمی اداروں میں پرسکون ماحول رہا جہاں حجاب کے سلسلے میں پہلے ہی کشیدگی کے لمحات دیکھے گئے تھے۔ کرناٹک حکومت نے ریاست کے تمام ہائی اسکولوں اور کالجوں کو تین دن کے لیے بند کرنے کا حکم دیا تھا۔ ذرائع نے بتایا کہ ان میں سے زیادہ تر تعلیمی ادارے آن لائن موڈ پر واپس آگئے ہیں۔ پرائمری اسکول بغیر کسی رکاوٹ کے ریاست بھر میں معمول کے مطابق کام کرتے رہے ہیں۔ اس سے منگل کو کرناٹک کے مختلف حصوں میں ’حجاب‘ کے حق میں اور اس کے خلاف مظاہروں میں شدت آگیا تھا۔

      کرناٹک کے وزیر داخلہ اراگا جانیندرا اور ریونیو منسٹر آر اشوکا نے بدھ کو کانگریس پر حجاب کے تنازع کو ہوا دینے کا الزام لگایا۔ جنیندر نے یہاں نامہ نگاروں کو بتایا کہ کانگریس لیڈر حجاب کے مسئلہ کے سلسلے میں آگ پر تیل ڈال رہے ہیں۔ اگر وہ مستقبل میں ایسا کرتے رہے تو کرناٹک کے لوگ انہیں بحیرہ عرب میں پھینک دیں گے۔

      انہوں نے مزید کہا کہ کانگریس کرناٹک کے سربراہ ڈی کے شیوکمار نے میڈیا کو غلط معلومات دی ہیں کہ شیو موگا میں ہندوستانی ترنگا اتارا گیا تھا اور اس کی جگہ زعفرانی پرچم لگا دیا گیا تھا۔ وزیر نے الزام لگایا کہ قومی ترنگا ہر وقت نہیں لہرایا جاتا ہے۔ شیوکمار غیر ذمہ داری سے بول رہے ہیں۔ ہم ایک سینئر لیڈر کی طرف سے آنے والے اس طرح کے بیان کے پیچھے محرک کو سمجھ سکتے ہیں۔

      کانگریس کی مذمت کرتے ہوئے اشوکا نے کہا کہ کانگریس کے لیے لوگوں کو اکسانا اچھا نہیں ہے۔ وہ کچھ بیان دیتے ہیں اور لوگوں کو اکساتے ہیں۔ اس معاملے میں کانگریس کی سازش صاف نظر آرہی ہے۔ ایک طبقہ اس مسئلے کو ہوا دے رہا ہے جبکہ دوسرا اس کو ختم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

      انہوں نے مزید کہا کہ حکومت پہلے ہی واضح کر چکی ہے کہ کلاس رومز میں حجاب اور زعفرانی اسکارف پہننے کی اجازت نہیں ہے۔ یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ حکومت ہائی کورٹ کے حکم کی تعمیل کرے گی۔ وزیر نے کہا کہ قانون کو ہاتھ میں لینا اچھا نہیں ہے جب حکومت پہلے ہی ڈریس کوڈ پر وضاحت کرنے کا حکم جاری کر چکی ہے۔ کرناٹک ہائی کورٹ 5 فروری 2022 کو کرناٹک حکومت کے حکم کو چیلنج کرنے والی عرضیوں کے ایک بیچ پر اس معاملے کی سماعت کر رہی ہے، جس میں مقررہ یونیفارم کے علاوہ کسی دوسرے کپڑے پر پابندی عائد کی گئی تھی، جس سے امن، ہم آہنگی اور امن و امان کو نقصان پہنچنے کا امکان پیش کیا گیا۔

      جانیندر نے منگل کی رات اعلیٰ تعلیم کے وزیر ڈاکٹر سی این اشوتھ نارائن اور پرائمری اور سیکنڈری تعلیم کے وزیر بی سی ناگیش کے ساتھ میٹنگ کی۔ انہوں نے یہاں نامہ نگاروں کو بتایا تھا کہ ہم وزرا نے صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے عہدیداروں کے ساتھ میٹنگ کی۔ معاملہ عدالت میں زیر التوا ہے اور ہم نتائج کا انتظار کر رہے ہیں۔ پہلے ہی ڈریس کوڈ پر ایک سرکلر جاری کیا گیا ہے۔

      اس بات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہ کووڈ۔19 کی وجہ سے پہلے ہی دو قیمتی سال خراب ہوگئے ہیں۔ وزیر نے کہا کہ جب ماحول تعلیم کے لیے سازگار تھا تو یہ تنازعہ کھڑا ہوا، جسے فوری طور پر ختم کرنا ہوگا۔ شہر کے ایک پری یونیورسٹی کالج میں زیر تعلیم وکاس ایم نے کہا کہ کورونا کی دوسری اور تیسری لہر نے ان کی پڑھائی کو بری طرح متاثر کیا ہے جس کی وجہ سے وہ اپنے کورسز، خاص طور پر پریکٹیکل کلاسز مکمل نہیں کر سکے۔
      Published by:Mohammad Rahman Pasha
      First published: