Jahangirpuri: جہانگیرپوری میں ہندو مسلم باشندوں نے نکالی ترنگا یاترا، زخموں پر مرہم....!
ڈی سی پی نارتھ ویسٹ، اوشا رنگنانی نے کہا کہ پولیس فورس کی مناسب تعیناتی کے ساتھ آج ’ترنگا یاترا‘ کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ اس یاترا کے ذریعے دونوں برادریوں کے لوگ مکینوں سے فرقہ وارانہ ہم آہنگی بحال کرنے کی اپیل کریں گے۔
تشدد سے متاثرہ دہلی میں واقع جہانگیر پوری میں بھائی چارے کو فروغ دینے کے لیے 24 اپریل کو ہندو اور مسلم کمیونٹی کے لوگوں نے علاقے میں ترنگا یاترا کا انعقاد کیا۔ ڈی سی پی نارتھ ویسٹ، اوشا رنگنانی نے کہا کہ یہاں کا ماحول 16 اپریل سے کافی تناؤ کا شکار تھا۔ پولیس نے اس علاقے میں حالات معمول پر لانے کی کوششیں کی ہیں۔ دونوں برادریوں کے لوگوں کے ساتھ مشترکہ امن کمیٹی بھی بنائی گئی۔
ڈی سی پی نارتھ ویسٹ، اوشا رنگنانی نے کہا کہ پولیس فورس کی مناسب تعیناتی کے ساتھ آج ’ترنگا یاترا‘ کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ اس یاترا کے ذریعے دونوں برادریوں کے لوگ مکینوں سے فرقہ وارانہ ہم آہنگی بحال کرنے کی اپیل کریں گے۔ گزشتہ ہفتے سی اور ڈی بلاک کے آس پاس دہلی کے جہانگیر پوری (Jahangirpuri) کے محلوں میں یہ سب کچھ فرقہ وارانہ تصادم، انسداد تجاوزات مسمار کرنے کی مہم اور سیاسی شو ڈاؤن تھا۔ تاہم مقامی باشندوں نے زندگی کو معمول پر لانے کے لیے آگے بڑھنے اور ذاتی رشتوں کی تعمیر نو پر توجہ مرکوز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پولیس کی رکاوٹوں کے پیچھے جہانگیر پوری کی تنگ گلیوں میں پرانے دنوں کی طرح دکانیں کھلنا شروع ہوگئیں۔ سبزی فروشوں اور پھل فروشوں کو آسانی سے دیکھا جا سکتا ہے۔
جوس سینٹرز گاہکوں کا انتظار کر رہے ہیں اور سیوائیاں پیش کرنے والی دکانیں سجی ہوئی ہیں۔ تاہم مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ فرقہ وارانہ تصادم کی وجہ سے کاروبار ٹھپ ہے اور پولیس کی بھاری نفری کی وجہ سے باہر کے لوگ محلے سے دور رہ رہے ہیں۔
فرقہ وارانہ تصادم اور انہدامی مہم کا مختصر خلاصہ:
انڈیا ٹو ڈے کے مطابق 16 اپریل کی شام کو جہانگیر پوری مسجد کے قریب فرقہ وارانہ جھڑپیں ہوئیں۔ کشال چوک میدان جنگ میں تبدیل ہو گیا جہاں ہندو اور مسلم جنونی ہجوم نے پتھراؤ کیا۔ دہلی پولیس کی تیز رفتار کارروائی کے نتیجے میں فرقہ وارانہ جھڑپوں پر قابو پایا گیا جو تیزی سے کارروائی کررہی تھی۔
تاہم اگلے دن علاقے میں کشیدگی اس وقت مزید بڑھ گئی جب دہلی پولیس کی ٹیم پر پتھراؤ کیا گیا جو اس معاملے میں ملزمین اور مشتبہ افراد کو گرفتار کرنے فساد زدہ علاقے میں پہنچی تھی۔ 20 اپریل کو شمالی دہلی میونسپل کارپوریشن بلڈوزر کے ساتھ محلے میں پہنچی اور بھاری حفاظتی تعیناتی کے تحت، انسداد تجاوزات مہم چلائی۔
سپریم کورٹ کے جمود کے حکم کے بعد تقریباً 90 منٹ تک بلڈوزر حرکت میں رہے۔ مسمار کرنے کی مہم تبھی رکی جب کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا-مارکسسٹ لیڈر برندا کرات موقع پر پہنچی اور SC کے حکم کا حوالہ دیتے ہوئے لفظی طور پر بلڈوزر کے سامنے کھڑی ہوگئی۔ جبکہ میونسپل کارپوریشن کے بلڈوزر کو روک دیا گیا تھا، مسمار کرنے کی مہم پر سیاسی شو ڈاون عروج پر تھا۔
Published by:Mohammad Rahman Pasha
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔