حیدرآباد اور رچاکونڈہ ٹریفک پولیس (Hyderabad and Rachakonda Traffic) کی جانب سے ٹریفک کی خلاف ورزی کرنے والوں کے لیے بڑی راحت کا اعلان ہوسکتا ہے۔ تاکہ عوام اپنے زیر التوا چالانات کو کلیئر کر سکیں جو کئی سال سے جمع ہیں۔ تاہم ایک پولیس اہلکار نے ہنوز اس کی کوئی تصدیق نہیں کی ہے۔
حیدرآباد اور رچاکونڈہ ٹریفک پولیس نے ون ٹائم ڈسکاونٹ کے تحت بڑا قدم اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس اقدام کو عالمی وبا کورونا وائرس (Covid-19) کے تناظر میں دیکھا جاسکتا ہے۔ جس کی وجہ سے پیدا ہونے والی سنگین معاشی مشکلات کی وجہ سے عوام کا بڑا حصہ پریشان حال ہے۔ مذکورہ اسکیم کے تحت کہا جارہا ہے کہ 1 مارچ سے 31 مارچ 2022 کے درمیان کارکرد ہوسکتی ہے اور اس کے تحت ادائیگی آن لائن کیے جانے کی اطلاعات ہے۔
حیدرآباد اور رچاکونڈہ ٹریفک پولیس (Hyderabad and Rachakonda Traffic) نے ٹریفک کی خلاف ورزی کرنے والوں کے لیے ’ایک بار کی رعایت‘ کا اعلان کیا ہے تاکہ وہ ان کے زیر التوا چالانات کو کلیئر کر سکیں جو کئی سال سے جمع ہیں۔ سال 2014 سے اب تک بلا معاوضہ چالان کا بیک لاگ 600 کروڑ روپے تک پہنچ گیا ہے۔ رچاکونڈہ اور سائبرآباد میں اس طرح کی معلومات کو فراہم کی جائے گی۔
تاہم پولیس کی جانب سے اس طرح کی کوئی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔ زیر التوا چالانوں کی منظوری کے لیے 1 مارچ سے تلنگانہ ای چالان کی ویب سائٹ پر ایک لنک فراہم کی جاسکتی ہے۔ یہ سہولت صرف ان گاڑیوں کو دی جاتی ہے جن کے چالان حیدرآباد اور رچاکونڈہ ٹریفک کمشنریٹس میں زیر التوا ہیں۔
حیدرآباد ٹریفک پولیس نے دسمبر 2021 کو ختم ہونے والے سال کے لیے 80 لاکھ چالان کیے ہیں۔ جن میں سے 60 لاکھ خلاف ورزیاں ہیلمٹ نہ پہننے اور رفتار کی حد توڑنے سے متعلق تھیں۔ صرف 40 فیصد خلاف ورزی کرنے والوں نے اپنے چالان ادا کیے ہیں۔ 60 فیصد زیر التوا جرمانے میں مسلسل بڑھتے ہوئے ڈیفالٹرز میں اضافہ ہوا ہے جو اب بڑھ کر 1.75 کروڑ ہو گیا ہے۔
سابقہ چالانات کو ادا نہ کیے گئے جرمانے 600 کروڑ روپے تک پہنچ گئے ہیں۔
Published by:Mohammad Rahman Pasha
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔