اسرو 29 مئی کو ڈومیسٹک ایٹمی گھڑی کے ساتھ نیویگیشن سیٹلائٹ کرے گا لانچ، یہ ہیں تمام تفصیلات

اسرو نے کیا سیٹلائٹ لانچ، (فوٹو اسرو ٹویٹر)

اسرو نے کیا سیٹلائٹ لانچ، (فوٹو اسرو ٹویٹر)

راکٹ سیٹلائٹ کو جیو سنکرونس ٹرانسفر آربٹ (جی ٹی او) میں پہنچا دے گا جہاں سے جہاز کی موٹروں کو فائر کرکے اسے مزید اوپر لے جایا جائے گا۔ اسرو نے کہا کہ NVS-01 ہندوستانی نکشتر (NavIC) خدمات کے ساتھ نیویگیشن کے لئے تصور کردہ دوسری جنریشن کے سیٹلائٹس میں سے پہلا ہے۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Andhra Pradesh, India
  • Share this:
    انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (ISRO) نے پیر کے روز کہا کہ ہندوستان اپنے جیو سنکرونس سیٹلائٹ لانچ وہیکل (GSLV) راکٹ کا استعمال کرتے ہوئے 29 مئی کی صبح اپنی دوسری جنریشن کا نیویگیشن سیٹلائٹ بھیجے گا۔ نیویگیشن سیٹلائٹ NVS-01 میں پہلی بار ایک دیسی ایٹمی گھڑی اڑائی جائے گی۔ ہندوستانی خلائی ایجنسی کے مطابق یہ راکٹ GSLV-F12 2,232 کلوگرام NVS-01 نیویگیشن سیٹلائٹ لے کر آندھرا پردیش کے سری ہری کوٹا راکٹ بندرگاہ میں دوسرے لانچ پیڈ سے صبح 10.42 بجے روانہ ہونے والا ہے۔

    راکٹ سیٹلائٹ کو جیو سنکرونس ٹرانسفر آربٹ (جی ٹی او) میں پہنچا دے گا جہاں سے جہاز کی موٹروں کو فائر کرکے اسے مزید اوپر لے جایا جائے گا۔ اسرو نے کہا کہ NVS-01 ہندوستانی نکشتر (NavIC) خدمات کے ساتھ نیویگیشن کے لئے تصور کردہ دوسری جنریشن کے سیٹلائٹس میں سے پہلا ہے۔

    سیٹلائٹس کی این وی ایس سیریز بہتر خصوصیات کے ساتھ NavIC کو برقرار اور بڑھا دے گی۔ خدمات کو وسیع کرنے کے لیے اس سیریز میں L1 بینڈ اسگنلز بھی شامل ہیں۔ ہندوستانی خلائی ایجنسی نے اس سے قبل لانچ کیے گئے تمام نو نیویگیشن سیٹلائٹس پر درآمد شدہ ایٹمی گھڑیاں استعمال کی تھیں۔

    یہ بھی پڑھیں: 

    ہر سیٹلائٹ میں تین ایٹمی گھڑیاں تھیں۔ یہ کہا گیا کہ پہلا سیٹلائٹ IRNSS-1A ناکام ہونے تک NavIC سیٹلائٹ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے تھے۔ اسرو کے ذرائع نے پہلے آئی اے این ایس کو بتایا تھا کہ کچھ ایٹمی گھڑیاں ٹھیک سے کام نہیں کر رہی ہیں۔ گھڑیوں کو درست وقت اور مقام کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

    سیدھے الفاظ میں NavIC یا پہلے انڈین ریجنل نیویگیشن سیٹلائٹ سسٹم (IRNSS) امریکہ کے گلوبل پوزیشننگ سسٹم (GPS)، روس کے Glonass اور یورپ کے Galileo کے ساتھ ساتھ چین کے Beidou سے ملتا جلتا ہے۔
    Published by:Mohammad Rahman Pasha
    First published: